پاکستان کا معاشی انقلاب: Uraan Pakistan سے 60 ارب ڈالرز Exports کا ہدف

Government unveils cluster-based strategy to boost Export-Led Growth

پاکستان نے اپنی اقتصادی ترقی کی راہ متعین کرتے ہوئے Uraan Pakistan پروگرام کے تحت 2030 تک 60 ارب ڈالرز  Exports کا جرات مندانہ ہدف مقرر کر دیا ہے۔ یہ منصوبہ صرف اعداد و شمار کا کھیل نہیں بلکہ ایک قومی ہنگامی مشن ہے جسے وزیر منصوبہ بندی، Ahsan Iqbal، کی قیادت میں عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔

آٹھ Strategic Clusters پر مشتمل نیا لائحہ عمل

حکومت نے معیشت کے مستقبل کو بنیاد فراہم کرنے کے لیے آٹھ اہم Strategic Clusters کی شناخت کی ہ.. جن میں Agriculture, Industry, Services, IT, Mining, Manpower, Blue Economy اور Creative Industries شامل ہیں۔ ہر کلسٹر کے لیے مخصوص وزارت کو تفویض کیا گیا ہے. تاکہ وہ مفصل Business Plans تیار کرے. اور قابل پیمائش اہداف وضع کرے۔

Export Targets اب صرف ٹریڈ نہیں، مکمل Ecosystem کی ضرورت

وزیر منصوبہ بندی نے واضح کیا کہ Export Development محض LCs کھولنے اور کنٹینر بھیجنے کا عمل نہیں ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ایک مکمل Export Ecosystem قائم کریں. جس میں Regulatory Compliance, Branding, اور Global Supply Chains Integration شامل ہوں۔

Data-Driven Planning سے Global Markets تک رسائی.

Ahsan Iqbal نے زور دیا کہ ہمیں Data Analytics کے ذریعے اپنی گھریلو صلاحیتوں کا تجزیہ کرنا ہوگا. اور عالمی تقاضوں کے مطابق منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ  ہمیں صرف اعداد و شمار جمع نہیں کرنے بلکہ ان سے عملی بصیرت نکالنی ہوگی تاکہ ہم اپنی Exports Strategy کو جدید خطوط پر استوار کر سکیں۔

احسن اقبال  نے کہا کہ پاکستان کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہم کون سے شعبے Global Markets میں سب سے زیادہ مانگ رکھتے ہیں. اور کیسے ہم اپنی پیداواری استعداد کو ان شعبوں کی طرف منتقل کر سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی  کا کہنا تھا کہ "یہ Business as Usual نہیں ہے. بلکہ ایک 100-Meter Sprint ہے. جس میں ہمیں اپنے حریفوں سے آگے نکلنا ہوگا۔

احسن اقبال نے بتایا کہ ہمیں اپنے روایتی طریقوں کو ترک کر کے ڈیجیٹل اور ڈیٹا پر مبنی فیصلے کرنا ہوں گے. کیونکہ آج کی معیشت میں وقت ضائع کرنا دراصل مواقع کو کھونا ہے۔”

“Made in Pakistan” کو معیار اور پائیداری کی پہچان بنانا ہوگا

منصوبے کا مقصد صرف Exports میں اضافہ نہیں بلکہ "Made in Pakistan” کو Quality, Productivity اور Sustainability کی علامت بنانا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ہمیں عالمی معیارات کے مطابق Certifications اور Environmental Standards پر بھی عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا. تاکہ GSP+ جیسے تجارتی مواقع سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔

Ahsan Iqbal نے 80/20 اصول کی بنیاد پر بہترین نتائج دینے والے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہر دو ہفتے بعد Uraan Pakistan کے تحت ایک  کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا. تاکہ شفافیت اور Accountability یقینی بنائی جا سکے۔

Source: Reuters | Breaking International News & Views

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button