Japanese Yen اور امریکی ڈالر: ایک اہم موڑ پر، کیا US CPI Data رینج کو توڑے گا؟
Japanese Yen Faces Critical Turning Point Against US Dollar as Market Awaits CPI Release
Currency Markets میں کچھ جوڑے ایسے ہوتے ہیں جو طویل عرصے تک ایک ہی جگہ پر رکے رہتے ہیں. لیکن ان کے نیچے توانائی اور زور کا ایک سمندر ابل رہا ہوتا ہے۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں Japanese Yen کی موجودہ صورتحال بالکل اسی طرح کی ہے۔ فی الحال USDJPY ایک تنگ رینج میں پھنسا ہوا ہے. لیکن اس کی حرکت کے پیچھے دو عالمی معیشتوں کی مختلف راہیں اور ان کے مرکزی بینکوں کی الگ الگ پالیسیاں ہیں۔
ماہرین اور ٹریڈرز سبھی اس رینج کے ٹوٹنے کا انتظار کر رہے ہیں. اور اس کا فیصلہ آنے والے US CPI Data کے اعداد و شمار پر منحصر ہے۔ یہ وہ موڑ ہے جہاں مارکیٹ کا صبر ٹوٹتا ہے. اور ایک بڑا موو دیکھنے میں آتا ہے۔
اہم نکات
-
امریکی ڈالر/جاپانی ین (USDJPY) کی موجودہ صورتحال: USDJPY کا جوڑا امریکی ڈالر کی کمزوری کے باوجود ایک مخصوص رینج میں محدود ہے. جس کی بنیادی وجہ مارکیٹ میں تازہ خبروں کا انتظار ہے۔
-
مرکزی بینکوں کی مختلف پالیسیاں: امریکی Federal Reserve سے اگلے ہفتے شرح سود میں کٹوتی (Rate Cut) کی توقع ہے. جبکہ بینک آف جاپان (BoJ) کی جانب سے جلد ہی اپنی سخت مانیٹری پالیسی (Monetary Policy) کو معمول پر لانے کی توقعات بڑھ رہی ہیں۔ یہ فرق دونوں کرنسیوں کی قدر پر اثر انداز ہو رہا ہے۔
-
بنیادی عوامل (Fundamental Factors): جاپان میں مضبوط معاشی اعداد و شمار اور افراط زر میں اضافہ BoJ کے حق میں جا رہا ہے۔ دوسری جانب، امریکہ میں کمزور روزگار کی رپورٹ نے فیڈرل ریزرو کے جارحانہ پالیسی نرمی (Aggressive Policy Easing) کے امکانات کو بڑھا دیا ہے۔
-
تکنیکی تجزیہ (Technical Analysis): USDJPY جوڑے کے لیے 147.75-147.80 کا علاقہ ایک مضبوط مزاحمت (Resistance) کے طور پر کام کر رہا ہے. جبکہ 146.20 کی سطح پر ایک مضبوط سپورٹ (Support) موجود ہے۔ اگر قیمت اس سطح سے نیچے گرتی ہے تو مزید گراوٹ کا امکان ہے۔
-
آگے کیا ہے؟ مارکیٹ کی تمام نظریں اب آنے والے امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) ڈیٹا پر مرکوز ہیں، جو USDJPY کے اگلے بڑے موو کا تعین کریں گے۔
امریکی ڈالر/جاپانی ین (USDJPY) کی موجودہ رینج کیوں اہم ہے؟
USDJPY کا جوڑا ایک طویل عرصے سے ایک ہی جگہ پر ٹھہرا ہوا ہے. جس کے باوجود کہ امریکی ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر کمزوری نظر آ رہی ہے۔ یہ استحکام غیر معمولی نہیں ہے، خاص طور پر اہم معاشی اعداد و شمار سے پہلے۔ مارکیٹ میں بڑے موو لینے سے گریز کیا جاتا ہے. کیونکہ کوئی بھی ٹریڈر خطرہ مول لینا نہیں چاہتا۔
آج توجہ کا مرکز امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) ہے، اور کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کی ریلیز سے پہلے یہ ایک اہم اشارہ دے گا۔ ان اعداد و شمار سے یہ اندازہ ہو گا کہ کیا فیڈرل ریزرو اپنی پالیسی کو نرم کرنے میں مزید جارحانہ ہو گا یا نہیں. اور اسی پر USDJPY کی اگلی سمت کا انحصار ہے۔

مرکزی بینکوں کا فرق: جاپان بمقابلہ امریکہ
USDJPY کی بنیادی ڈرائیو اس کے پیچھے موجود دو مرکزی بینکوں کی بالکل مختلف سوچ ہے۔ ایک جانب، جاپان کا مرکزی بینک (BoJ) کئی دہائیوں سے صفر اور منفی شرح سود کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ لیکن اب معاشی استحکام اور بڑھتی ہوئی افراط زر کی وجہ سے BoJ اپنی پالیسی کو معمول پر لانے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے۔
حالیہ جاپانی معاشی اعداد و شمار، جیسے کہ جی ڈی پی میں غیر متوقع اضافہ اور مینوفیکچرنگ میں بہتری، اس بات کی تصدیق کرتے ہیں۔
دوسری جانب، امریکہ کا فیڈرل ریزرو افراط زر پر قابو پانے کے بعد اب معیشت کو سہارا دینے کے لیے شرح سود میں کمی (Rate Cuts) کی طرف دیکھ رہا ہے۔ پچھلے ہفتے کی کمزور غیر زرعی روزگار کی رپورٹ (Nonfarm Payrolls) نے اس امکان کو مزید بڑھا دیا ہے۔
اب مارکیٹ میں اس بات پر تقریباً اتفاق ہے. کہ فیڈرل ریزرو اگلے ہفتے شرح سود میں 25 بنیادی پوائنٹس کی کٹوتی کرے گا۔ اس کے علاوہ، اس سال مزید دو کٹوتیوں کی توقع بھی کی جا رہی ہے۔
یہ واضح فرق، جہاں BoJ شرحیں بڑھانے کی سوچ رہا ہے اور فیڈرل ریزرو کم کرنے کی، ین کے لیے ایک مضبوط بنیادی سپورٹ (Fundamental Support) فراہم کر رہا ہے۔ اس صورتحال میں، USDJPY میں کوئی بھی تیزی کو فروخت کرنے کے مواقع کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
سیاسی عدم استحکام کے جاپانی ین پر کیا اثرات مرتب ہوئے؟
حال ہی میں جاپان کے وزیر اعظم شیگیرو اشیبا کے استعفیٰ نے ایک نئی سیاسی غیر یقینی (Political Uncertainty) کی لہر پیدا کی ہے۔ جب بھی کسی بڑی معیشت میں سیاسی قیادت میں تبدیلی ہوتی ہے، تو مارکیٹ اس پر منفی ردعمل کا اظہار کرتی ہے. اور جاپانی ین اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔
اس سیاسی غیر یقینی کی وجہ سے بینک آف جاپان اپنی پالیسی میں تبدیلی کے فیصلے میں عارضی طور پر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔
دوسری جانب، امریکی وال سٹریٹ کے تینوں بڑے انڈیکس ریکارڈ بلندیوں پر بند ہوئے. جس کا اثر ایشیائی ایکوئٹی مارکیٹوں پر بھی پڑا۔ جب سرمایہ کاروں کا رسک لینے کا رجحان بڑھتا ہے. تو وہ محفوظ پناہ گاہ والی کرنسیوں (Safe-Haven Currencies) جیسے کہ جاپانی ین کو چھوڑ کر زیادہ منافع بخش اثاثوں کی طرف جاتے ہیں۔ یہ بھی USDJPY جوڑے کے لیے ایک عارضی مدد فراہم کر رہا ہے۔
USDJPY کا تکنیکی جائزہ (Technical Overview): اگلی سمت کیا ہے؟
تکنیکی نقطہ نظر سے، USD/JPY جوڑے نے اگست کے ماہانہ نچلی سطح (Monthly Swing Low) 146.30 کے قریب سے ایک معمولی ریکوری دکھائی ہے۔ تاہم، اس ریکوری میں کوئی زیادہ زور نہیں ہے، اور ڈیلی چارٹ پر منفی انڈیکیٹرز (oscillators) ابھی بھی مندی کا اشارہ دے رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ جوڑے کے لیے نیچے کا سفر زیادہ ممکن ہے۔
-
مزاحمت (Resistance): اوپر کی جانب، 147.75-147.80 کا علاقہ ایک مضبوط مزاحمتی سطح کے طور پر کام کر رہا ہے۔ اگر قیمت اس سطح سے اوپر جاتی ہے تو اگلی رکاوٹ 148.00 کی نفسیاتی سطح (psychological level) پر ہو گی۔ 200 دن کی سمپل موونگ ایوریج (SMA) بھی 148.75 پر ایک اہم مزاحمت فراہم کر رہی ہے۔
-
سپورٹ (Support): نیچے کی جانب، 147.00 کی گول فگر ایک فوری سپورٹ فراہم کر رہی ہے۔ اگر قیمت اس سے نیچے گرتی ہے تو اگلی مضبوط سپورٹ 146.30-146.20 کے علاقے میں موجود ہے۔ اس سطح کے ٹوٹنے پر جوڑا 146.00 کی سطح سے نیچے گر سکتا ہے، اور پھر 145.35 اور 145.00 کی سطحوں تک بھی جا سکتا ہے۔
کیا آنے والے امریکی اعداد و شمار فیصلہ کن ہوں گے؟
آنے والے امریکی CPI ڈیٹا کی اہمیت کو کم نہیں سمجھا جا سکتا۔ یہ اعداد و شمار نہ صرف امریکی ڈالر کی مختصر مدت کی سمت کا تعین کریں گے. بلکہ فیڈرل ریزرو کی آئندہ میٹنگ کے فیصلے پر بھی براہ راست اثر انداز ہوں گے۔
اگر افراط زر کے اعداد و شمار توقعات سے کمزور آتے ہیں، تو یہ فیڈرل ریزرو کی پالیسی نرمی کی توقعات کو مزید تقویت دے گا. جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر مزید کمزور ہو گا اور USDJPY میں گراوٹ ہو گی۔ اس کے برعکس، اگر اعداد و شمار مضبوط آتے ہیں. تو یہ فیڈرل ریزرو کے لیے ایک مشکل صورتحال پیدا کرے گا. اور امریکی ڈالر کو عارضی طور پر سپورٹ مل سکتی ہے۔
مستقبل کی جانب دیکھتے ہوئے، یہ واضح ہے کہ امریکی اور جاپانی اقتصادی اور مانیٹری پالیسی کا فرق USDJPY کی طویل مدتی سمت کا تعین کرے گا۔ مارکیٹ کی موجودہ رینج طوفان سے پہلے کی خاموشی ہے. اور جیسے ہی اہم ڈیٹا جاری ہو گا، یہ خاموشی بڑے موو میں بدل جائے گی۔
آپ کے خیال میں آنے والے امریکی CPI ڈیٹا کا USDJPY پر کیا اثر پڑے گا؟ کیا یہ جوڑا بالاخر نیچے کی طرف بڑھے گا، یا کوئی غیر متوقع موو دیکھنے کو ملے گا؟
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



