NZDUSD کی مضبوطی، RBNZ کے OCR کے اعلان اور Fed Rate Cut کی توقعات سے Kiwi کی بحالی
Kiwi Edges Higher as US Producer Inflation Eases and RBNZ Reaffirms OCR Outlook
Currency Market میں اتار چڑھاؤ روز کا معمول ہے. لیکن کچھ مواقع پر بڑی خبریں اور سنٹرل بینک کی پالیسیاں مارکیٹ کی سمت کو پوری طرح تبدیل کر دیتی ہیں۔ حالیہ دنوں میں، نیوزی لینڈ ڈالر (NZD) امریکی ڈالر (USD) کے مقابلے میں نمایاں طور پر مضبوط ہوا ہے، اور یہ حرکت NZDUSD کے تکنیکی تجزیہ (Technical Analysis) اور بنیادی وجوہات Governor RBNZ کی تقریر کی بنیاد پر بہت دلچسپ ہے۔ اس مضمون میں، ہم اس کی گہری وجوہات اور مستقبل کے امکانات کا جائزہ لیں گے۔
اہم نکات
-
NZDUSD کی مضبوطی: امریکی پروڈیوسر افراط زر (Producer Inflation) میں کمی کی خبر کے بعد NZDUSD جوڑی 0.5950 کے قریب مضبوط ہوئی۔
-
فیڈ ریٹ کٹ کی توقعات: مارکیٹ میں یہ توقع بڑھ رہی ہے. کہ امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) جلد ہی شرح سود (Interest Rates) میں کمی کرے گا، جس سے امریکی ڈالر (USD) پر دباؤ پڑ رہا ہے۔
-
RBNZ کی پالیسی: ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ (RBNZ) کے گورنر کرسچن ہاکسبی نے کہا ہے. کہ اس سال کے آخر تک OCR (آفیشل کیش ریٹ) 2.5% تک پہنچ سکتا ہے۔
-
آنے والے اہم ایونٹس: مارکیٹ کی نظریں اب امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کے اعداد و شمار پر ہیں. جو Federal Reserve کی آئندہ پالیسیوں کے لیے مزید اشارے فراہم کریں گے۔
NZDUSD میں موجودہ تیزی کی کیا وجوہات ہیں؟
مختصر جواب یہ ہے کہ NZDUSD کی حالیہ تیزی دو بڑی وجوہات کا نتیجہ ہے. ایک طرف، امریکی ڈالر کی کمزوری، اور دوسری طرف، نیوزی لینڈ کی اپنی اندرونی مارکیٹ سے متعلق خبریں۔
امریکی ڈالر کی کمزوری کی بنیادی وجہ امریکی پروڈیوسر پرائس انڈیکس (PPI) میں غیر متوقع کمی ہے۔ جب افراط زر (Inflation) کے اعداد و شمار کمزور آتے ہیں. تو مارکیٹ میں یہ توقع بڑھ جاتی ہے کہ سنٹرل بینک شرح سود میں کمی کر سکتا ہے۔
اس بار بھی یہی ہوا، اور مارکیٹ نے فیڈ کی جانب سے ستمبر میں ریٹ کٹ اور اس سال کے آخر تک شرح سود میں تین بار کمی کی توقعات بڑھا دیں. جس سے USD پر دباؤ آیا۔ میں نے اپنے دس سالہ تجربے میں یہ بارہا دیکھا ہے. کہ ڈیٹا کا ایک چھوٹا سا فرق کس طرح بڑے پیمانے پر ٹریڈنگ پوزیشنز میں تبدیلی لا سکتا ہے. اور USD کی کمزوری اسی کا براہ راست نتیجہ ہے۔
فنانشل مارکیٹس میں اپنے دس سالہ تجربے کے دوران ایک بار میں نے دیکھا کہ کس طرح ایک بظاہر غیر اہم ڈیٹا ریلیز نے مارکیٹ کو مکمل طور پر الٹا دیا۔ اس لمحے، میرا تجزیہ یہ تھا کہ ‘یہ تو بہت معمولی چیز ہے. لیکن مارکیٹ کا ردعمل بالکل مختلف تھا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ بڑے اداروں نے اسے اگلے اقدام کے لیے ایک اشارہ سمجھا، اور یہی فرق ہے۔
گورنر RBNZ کی تقریر کے NZDUSD پر اثرات.
دوسری طرف، نیوزی لینڈ کے RBNZ کے گورنر کرسچن ہاکسبی نے اپنی حالیہ تقریر میں Official Cash Rate (OCR) کے 2.5% تک پہنچنے کا اعادہ کیا۔ اگرچہ یہ ایک توقع ہے.
اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ RBNZ معاشی حالات کو قریب سے دیکھ رہا ہے۔ معیشت کی رفتار اور آنے والے ڈیٹا کی بنیاد پر، ریٹ کٹس کی رفتار طے کی جائے گی۔ اس طرح کے بیانات کرنسی کی قیمتوں پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں، کیونکہ وہ مستقبل کی مانیٹری پالیسی کا اشارہ دیتے ہیں۔
NZDUSD ٹریڈرز کو کن لیولز پر نظر رکھنی چاہیے؟
NZDUSD کے تکنیکی تجزیہ (Technical Analysis) کے مطابق، یہ جوڑی اس وقت 0.5945 کے قریب مستحکم ہے۔ اگر یہ جوڑی 0.5950 کی مزاحمتی سطح (Resistance Level) سے اوپر جاتی ہے، تو اگلے اہداف 0.6000 اور 0.6050 ہو سکتے ہیں۔
اس کے برعکس، اگر USD میں دوبارہ مضبوطی آتی ہے یا مارکیٹ میں فیڈ کی ریٹ کٹ کی توقعات کم ہوتی ہیں، تو NZDUSD کو 0.5900 کی حمایتی سطح (support level) پر پیچھے ہٹنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیول کا ٹوٹنا 0.5850 کی طرف مزید گراوٹ کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ وہ اہم نفسیاتی اور تکنیکی لیولز ہیں جن پر ٹریڈرز اپنی پوزیشنز کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔

آپ کی کیا حکمت عملی ہونی چاہیے؟
-
نئے خریدار (Buyers): 0.5950 کی سطح کے اوپر ایک پائیدار بریک آؤٹ کا انتظار کریں۔
-
فروخت کنندہ (Sellers): 0.5900 کی حمایت (Support) کے ٹوٹنے کا انتظار کریں۔
-
خطرہ (Risk Management): اسٹاپ لاس (Stop-Loss) کا استعمال کرنا ضروری ہے۔
ایک دفعہ دوران ٹریڈنگ NZDUSD ایک مخصوص لیول کے قریب طویل عرصے تک رکی رہی۔ میرا تجربہ مجھے بتا رہا تھا. کہ یہ یا تو ایک بڑا بریک آؤٹ دے گا یا مکمل طور پر نیچے چلا جائے گا۔ میں نے دونوں صورتوں کے لیے منصوبہ بندی کی. اور جب بریک آؤٹ ہوا. تو میں اس کے لیے پوری طرح تیار تھا۔ یہ انتظار کا کھیل ہوتا ہے، اور صحیح وقت پر انٹری کرنا کامیابی کی کلید ہے.
NZDUSD مستقبل کے لیے کیا امیدیں ہیں؟
مارکیٹ کی نظریں اب امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کے اعداد و شمار پر ہیں جو آج بعد میں جاری ہوں گے۔ یہ اعداد و شمار فیڈ کی پالیسی اور مستقبل کی ریٹ کٹس کے بارے میں مزید واضح تصویر پیش کریں گے۔ اگر CPI اعداد و شمار توقع سے زیادہ آتے ہیں، تو یہ USD کو مضبوطی دے سکتے ہیں اور NZDUSD پر دباؤ ڈال سکتے ہیں۔ اس کے برعکس، اگر افراط زر میں کمی جاری رہتی ہے، تو USD کی کمزوری برقرار رہے گی۔
نیوزی لینڈ کی طرف، RBNZ کی پالیسی کا انحصار اب ملک کی معاشی ترقی اور اندرونی ڈیٹا پر ہے۔ اگر معیشت میں کمزوری کے اشارے ملتے ہیں. تو یہ NZD کے لیے منفی ہو سکتا ہے. اور NZDUSD کو نیچے کی طرف کھینچ سکتا ہے۔
حرف آخر.
NZDUSD کی موجودہ حرکت فیڈرل ریزرو کی ممکنہ ریٹ کٹس اور RBNZ کی محتاط پالیسی کا نتیجہ ہے۔ اگرچہ تکنیکی طور پر جوڑی مضبوط نظر آتی ہے. لیکن اس کا مستقبل امریکی CPI ڈیٹا پر بہت زیادہ منحصر ہے۔
بطور ایک تجربہ کار مالیاتی تجزیہ کار، میں آپ کو مشورہ دوں گا. کہ صرف ایک خبر پر بھروسہ نہ کریں. بلکہ بڑی تصویر کو دیکھیں۔ ایک مضبوط ٹریڈنگ منصوبہ بنائیں جس میں رسک مینجمنٹ شامل ہو. اور مارکیٹ کے ردعمل کا قریب سے مشاہدہ کریں۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا فیڈ واقعی اس سال تین بار ریٹ کٹ کرے گا، یا یہ صرف مارکیٹ کی عارضی توقعات ہیں؟ نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



