Inflation Indicators and Their Impact on the Forex Market

Inflation Indicators and Their Impact on the Forex Market

فاریکس (Foreign Exchange Market) دنیا کی سب سے بڑی مالیاتی مارکیٹ ہے۔ جہاں روزانہ کھربوں ڈالرز کا لین دین ہوتا ہے۔ اس مارکیٹ میں کرنسیوں کی قدر مختلف معاشی عوامل کے تحت بدلتی رہتی ہے۔ ان عوامل میں سے ایک سب سے اہم ہے مہنگائی (Inflation)۔

مہنگائی کی پیمائش کے لیے مختلف اشاریے استعمال کیے جاتے ہیں جن میں سب سے نمایاں ہیں:

• صارف قیمت اشاریہ (CPI)

• پیداواری قیمت اشاریہ (PPI)

• بنیادی مہنگائی (Core Inflation)

یہ تینوں اشاریے نہ صرف کسی ملک کی معیشت کی تصویر پیش کرتے ہیں۔ بلکہ فاریکس ٹریڈنگ کے فیصلوں کے لیے بھی بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔ جب کسی ملک میں مہنگائی کی شرح بڑھتی ہے یا کم ہوتی ہے۔ تو اس کے مطابق مرکزی بینک پالیسی بناتا ہے۔ شرح سود کو ایڈجسٹ کرتا ہے، اور اس کے نتیجے میں کرنسی کی قدر پر اثر پڑتا ہے۔

صارف قیمت اشاریہ (CPI) اور فاریکس مارکیٹ

CPI کی تعریف

صارف قیمت اشاریہ (CPI) کسی ملک کے صارفین کی روزمرہ ضروریات اور خدمات کی قیمتوں میں ہونے والی تبدیلی کو ناپتا ہے۔ یہ مختلف اشیاء اور خدمات کی ایک باسکٹ پر مبنی ہوتا ہے۔ جیسے خوراک، رہائش، ٹرانسپورٹ، اور صحت کی دیکھ بھال۔ اس لیے، یہ عام شہری کی قوتِ خرید اور مجموعی معیشت کی صحت کا سب سے اہم اشارہ سمجھا جاتا ہے۔

فاریکس سے تعلق

جب CPI میں اضافہ ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ جس سے کرنسی کی قوتِ خرید کم ہوتی ہے۔ تاہم، فاریکس ٹریڈنگ میں اس کا فوری اثر مختلف ہوتا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے مرکزی بینک شرح سود بڑھا سکتا ہے۔ شرح سود بڑھنے سے غیر ملکی سرمایہ کار زیادہ منافع حاصل کرنے کی امید میں اس کرنسی میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ جس سے اس کی طلب بڑھتی ہے اور کرنسی مضبوط ہو جاتی ہے۔

مثال

اگر امریکہ میں CPI توقعات سے زیادہ آ جائے تو فیڈرل ریزرو (Fed) شرح سود بڑھانے پر غور کرے گا۔ جس سے امریکی ڈالر (USD) کی قدر میں اضافہ ہوگا۔ اس کے برعکس اگر CPI توقعات سے کم رہے تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ مہنگائی قابو میں ہے، لہذا فیڈ کو شرح سود بڑھانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ جس سے ڈالر دباؤ میں آ سکتا ہے۔

پیداواری قیمت اشاریہ (PPI) اور فاریکس مارکیٹ

PPI کی تعریف

پیداواری قیمت اشاریہ (PPI) تھوک یا پیداواری سطح پر قیمتوں کی تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ ان قیمتوں کا ایک پیمانہ ہے۔ جو مینوفیکچررز اور پروڈیوسرز اپنے مال کی فروخت کے لیے وصول کرتے ہیں۔ چونکہ یہ قیمتیں بالآخر صارفین تک پہنچتی ہیں۔ PPI کو مستقبل میں صارف قیمت اشاریہ (CPI) کا ایک اہم پیش خیمہ سمجھا جاتا ہے۔

فاریکس سے تعلق

اگر PPI بڑھ رہا ہے تو یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ مستقبل میں CPI بھی اوپر جا سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پیداواری لاگت بڑھنے سے کمپنیاں اپنی مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہوتی ہیں۔ اس صورتحال میں ٹریڈرز PPI کو مستقبل کی مہنگائی اور مرکزی بینک کی ممکنہ سخت مانیٹری پالیسی کے اشارے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ PPI میں اضافے سے کرنسی مضبوط ہو سکتی ہے۔ کیونکہ مارکیٹ کو یقین ہوتا ہے کہ مرکزی بینک مستقبل میں سخت پالیسی (Tight Policy) اپنائے گا۔

مثال

اگر یورو زون میں PPI تیزی سے بڑھتا ہے تو سرمایہ کار سمجھتے ہیں۔ کہ یورپی سینٹرل بینک (ECB) شرح سود بڑھا سکتا ہے، جس سے یورو (EUR) کی قدر مستحکم یا بلند ہو سکتی ہے۔

بنیادی مہنگائی (Core Inflation) اور فاریکس مارکیٹ

Core Inflation کی تعریف

بنیادی مہنگائی (Core Inflation) وہ اشاریہ ہے۔ جو خوراک اور توانائی جیسی اشیاء کی قیمتوں کو شامل نہیں کرتا۔ یہ اشیاء اپنے موسمی یا عارضی عوامل کی وجہ سے بہت زیادہ اتار چڑھاؤ کا شکار ہوتی ہیں۔ اس لیے Core Inflation حقیقی اور پائیدار مہنگائی کا زیادہ درست پیمانہ فراہم کرتا ہے۔

فاریکس سے تعلق

مرکزی بینک زیادہ تر Core Inflation پر فوکس کرتے ہیں۔ کیونکہ یہ قلیل مدتی شور کو نظر انداز کرتے ہوئے طویل مدتی رجحان دکھاتا ہے۔ اگر Core Inflation مسلسل اوپر جا رہی ہے تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ معیشت میں دیرپا مہنگائی کا دباؤ ہے اور مرکزی بینک شرح سود بڑھانے پر مجبور ہوگا۔ اس سے کرنسی کی قدر مضبوط ہو سکتی ہے۔

مثال

اگر جاپان میں Core Inflation کئی سالوں بعد 2% کے مرکزی بینک کے ہدف سے اوپر جائے۔ تو یہ بینک آف جاپان (BoJ) کو اپنی تاریخی نرم پالیسی ختم کر کے شرح سود بڑھانے پر مجبور کرے گا۔ جس سے جاپانی ین (JPY) کی قدر بلند ہو سکتی ہے۔

مہنگائی، شرح سود اور کرنسی کا رشتہ: تفصیلی تجزیہ

مہنگائی اور شرح سود کا گہرا تعلق فاریکس مارکیٹ کی حرکیات کو سمجھنے کے لیے کلیدی ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے۔ مرکزی بینک کا بنیادی ہدف قیمتوں کو مستحکم رکھنا ہوتا ہے۔ اور اس کے لیے وہ شرح سود کو ایک اہم ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

• مہنگائی زیادہ → شرح سود میں اضافہ: مہنگائی کی بلند شرح سے کرنسی کی قوتِ خرید کم ہوتی ہے، جس سے معیشت میں عدم استحکام پیدا ہوتا ہے۔ اسے قابو میں لانے کے لیے مرکزی بینک شرح سود بڑھاتے ہیں تاکہ قرض لینا مہنگا ہو جائے، کھپت کم ہو، اور مہنگائی کی رفتار سست ہو جائے۔ یہ عمل کرنسی کی قدر کو بڑھاتا ہے کیونکہ غیر ملکی سرمایہ کار زیادہ منافع کے لیے اس کرنسی میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

• مہنگائی کم → شرح سود میں کمی: جب مہنگائی اپنے ہدف سے نیچے ہوتی ہے تو مرکزی بینک معیشت کو تقویت دینے کے لیے شرح سود کم کر سکتے ہیں۔ اس سے قرض لینا سستا ہو جاتا ہے، کھپت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوتا ہے، اور معیشت میں ترقی کی رفتار بڑھتی ہے۔ تاہم، یہ کرنسی کی قدر کو کمزور کر سکتا ہے کیونکہ سرمایہ کار کم منافع کی وجہ سے اس سے گریز کرتے ہیں۔

فاریکس ٹریڈرز کا ردعمل:

فاریکس مارکیٹ کے ٹریڈرز ہر مہینے آنے والے CPI، PPI، اور Core Inflation کے اعدادوشمار کو بغور دیکھتے ہیں۔ وہ ان اعدادوشمار کا پہلے سے جاری کردہ پیش گوئیوں سے موازنہ کرتے ہیں۔ اگر اعداد و شمار توقعات سے بہتر (یعنی مہنگائی بڑھنے کا اشارہ دیں) آتے ہیں تو وہ کرنسی کی خریداری شروع کر دیتے ہیں، جس سے اس کی قیمت میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملتا ہے۔ اس کے برعکس، اگر اعداد و شمار توقعات سے کمزور ہوں تو کرنسی کی فروخت شروع ہو جاتی ہے۔

مختلف کرنسیوں پر مہنگائی کے اثرات: گہرا مطالعہ

• امریکی ڈالر (USD): امریکی ڈالر عالمی ریزرو کرنسی ہونے کی وجہ سے بہت حساس ہے۔ امریکہ میں CPI یا Core Inflation میں اضافہ فیڈرل ریزرو کی پالیسیوں پر براہِ راست اثر ڈالتا ہے۔ زیادہ مہنگائی کے دوران فیڈ کی جانب سے شرح سود میں اضافے کا امکان ڈالر کو مضبوط کرتا ہے۔ اس کے برعکس، کمزور مہنگائی کی رپورٹ ڈالر کو دباؤ میں لے آتی ہے۔

• یورو (EUR): یورو زون کی معیشت متعدد ممالک پر مشتمل ہے، اس لیے ECB کے لیے پالیسی بنانا پیچیدہ ہوتا ہے۔ تاہم، مجموعی یورو زون کی مہنگائی کی رپورٹ ECB کی پالیسی کو براہِ راست متاثر کرتی ہے۔ زیادہ مہنگائی → سخت پالیسی → یورو مضبوط، جبکہ کم مہنگائی → ڈھیلی پالیسی → یورو کمزور۔

• برطانوی پاؤنڈ (GBP): بینک آف انگلینڈ (BoE) CPI کو اپنی بنیادی گائیڈ لائن کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ برطانیہ کی معیشت میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ پاؤنڈ کو اوپر لے جاتا ہے جبکہ کم مہنگائی کی رپورٹ دباؤ ڈالتی ہے۔ Brexit کے بعد، BoE کی پالیسیاں زیادہ حساس ہو گئی ہیں۔

• جاپانی ین (JPY): جاپان میں دہائیوں تک کم مہنگائی اور بعض اوقات ڈیفلیشن (Deflation) کا سامنا رہا۔ اس لیے جاپانی ین تاریخی طور پر ایک "Safe Haven” کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے، جہاں سرمایہ کار معاشی عدم استحکام کے دوران اپنی سرمایہ کاری محفوظ رکھتے ہیں۔ اگر مہنگائی میں مستقل اضافہ ہو تو BoJ اپنی تاریخی نرم پالیسی ختم کر سکتا ہے، جس سے ین کی قدر میں بڑا اضافہ ہو سکتا ہے۔

• آسٹریلوی ڈالر (AUD): آسٹریلیا کی معیشت خام مال اور کموڈیٹیز (Commodity Prices) کی برآمد پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔ اگر عالمی یا مقامی CPI اور PPI بڑھتا ہے تو یہ عام طور پر RBA (Reserve Bank of Australia) کو شرح سود بڑھانے پر مجبور کرتا ہے، جس سے AUD مضبوط ہوتا ہے۔

سرمایہ کاروں اور ٹریڈرز کے لیے جامع رہنمائی

1. CPI رپورٹس پر نظر رکھیں: یہ سب سے زیادہ مارکیٹ موونگ (Market Moving) ڈیٹا ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ براہ راست عام صارفین کو متاثر کرتا ہے اور مرکزی بینکوں کی پالیسیوں پر سب سے زیادہ اثر ڈالتا ہے۔

2. PPI کو بطور پیشگی سگنل دیکھیں: PPI کی رپورٹ میں اضافے کا مطلب ہے کہ پروڈیوسرز زیادہ قیمتیں لے رہے ہیں، جو بالآخر صارفین تک پہنچیں گی اور CPI کو بڑھائیں گی۔ یہ ٹریڈرز کو مستقبل کی مہنگائی کے بارے میں قبل از وقت آگاہی دیتا ہے۔

3. Core Inflation پر فوکس کریں: چونکہ Core Inflation غیر مستحکم اشیاء کو نکال کر طویل مدتی رجحان کو ظاہر کرتا ہے، مرکزی بینک اس پر خاص توجہ دیتے ہیں۔ ٹریڈرز کو بھی اسی پر توجہ دینی چاہیے تاکہ مرکزی بینک کی پالیسیوں کی سمت کا اندازہ لگایا جا سکے۔

4. شرح سود کے فیصلوں کو سمجھیں: مہنگائی کے اعدادوشمار کے بعد سب سے اہم چیز مرکزی بینک کا ردعمل ہوتا ہے۔ شرح سود میں اضافہ یا کمی کا فیصلہ براہ راست کرنسی کی قدر پر اثر انداز ہوتا ہے۔

5. کرنسی جوڑوں (Currency Pairs) پر اثر:

o اگر US CPI توقعات سے زیادہ آئے تو EUR/USD نیچے جا سکتا ہے کیونکہ ڈالر مضبوط ہو گا، جبکہ USD/JPY اوپر جائے گا۔

o اگر یورو زون CPI توقعات سے زیادہ آئے تو EUR/USD اوپر جا سکتا ہے اور EUR/GBP اوپر جائے گا۔

o اگر برطانیہ CPI توقعات سے زیادہ ہو تو GBP/USD اوپر جائے گا، جس سے پاؤنڈ مضبوط ہو گا۔

نتیجہ

مہنگائی کے اشاریے فاریکس مارکیٹ کے بنیادی محرکات میں سے ایک ہیں۔ CPI صارف کی سطح پر مہنگائی کو ظاہر کرتا ہے اور سب سے زیادہ اہم ہے۔ PPI مستقبل کی مہنگائی کا اشارہ دیتا ہے اور ٹریڈرز کے لیے رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ Core Inflation مرکزی بینک کی پالیسی سازی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

فاریکس ٹریڈنگ میں کامیاب ہونے کے لیے ضروری ہے کہ ان اشاریوں کو سمجھا جائے، ان کے اثرات کا تجزیہ کیا جائے اور بروقت فیصلے کیے جائیں۔ مہنگائی صرف گھریلو معیشت کے لیے مسئلہ نہیں بلکہ یہ عالمی فاریکس مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے فیصلوں کو بھی براہِ راست متاثر کرتی ہے اور کرنسیوں کی قدر کا تعین کرتی ہے۔

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں۔
Close
Back to top button