Federal Reserve Fed and Its Impact on the Forex Market
Fed and the Heartbeat of Forex

امریکی فیڈرل ریزرو، جسے عموماً "Fed” کہا جاتا ہے، دنیا کا سب سے طاقتور اور اثر و رسوخ رکھنے والا مرکزی بینک ہے۔ اس کا قیام 1913ء میں کیا گیا تھا تاکہ امریکہ کے مالیاتی نظام کو مستحکم بنایا جا سکے اور مالیاتی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط ادارہ تشکیل دیا جا سکے۔ فیڈ نہ صرف امریکہ کی معیشت بلکہ پوری دنیا کے مالیاتی نظام پر براہِ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ اس کی مانیٹری پالیسیاں فاریکس مارکیٹ، اسٹاک مارکیٹ، بانڈز اور حتیٰ کہ سونے اور تیل جیسی کموڈیٹیز کی قیمتوں پر بھی گہرا اثر ڈالتی ہیں۔
فیڈرل ریزرو کی ساخت (Structure of the Fed)
فیڈ کا نظام نہایت منفرد ہے، جسے "Decentralized Central Bank” کہا جاتا ہے۔ یہ تین بنیادی حصوں پر مشتمل ہے:
1. بورڈ آف گورنرز (Board of Governors):
واشنگٹن ڈی سی میں موجود یہ بورڈ سات ممبران پر مشتمل ہوتا ہے۔ صدرِ امریکہ ان کا انتخاب کرتا ہے اور سینیٹ ان کی توثیق کرتی ہے۔ ہر ممبر 14 سال کی مدت کے لیے مقرر ہوتا ہے۔
2. فیڈرل ریزرو بینکس (Federal Reserve Banks):
امریکہ کے مختلف حصوں میں فیڈ کے 12 علاقائی بینک موجود ہیں، جو اپنے اپنے زون کی معیشت پر نظر رکھتے ہیں۔
3. فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC):
یہ کمیٹی شرحِ سود اور مانیٹری پالیسی کے فیصلے کرنے میں سب سے زیادہ طاقتور ہے۔ اس میں بورڈ آف گورنرز اور 12 میں سے 5 بینک صدور شامل ہوتے ہیں۔
فیڈرل ریزرو کی بنیادی ذمہ داریاں
1. مانیٹری پالیسی بنانا (Formulating Monetary Policy):
فیڈ کا سب سے اہم کام شرحِ سود، رقم کی فراہمی (Money Supply) اور کریڈٹ کی شرائط کو کنٹرول کرنا ہے تاکہ معیشت میں مہنگائی اور بے روزگاری کے درمیان توازن قائم رکھا جا سکے۔
2. مالیاتی نظام کا استحکام (Financial Stability):
فیڈ مالیاتی بحران یا غیر متوقع معاشی جھٹکوں کے وقت ہنگامی اقدامات کرتا ہے تاکہ نظام کو بچایا جا سکے۔ مثال کے طور پر 2008ء کے مالیاتی بحران کے دوران فیڈ نے بینکوں کو بیل آؤٹ کیا۔
3. بینکوں کی نگرانی اور ریگولیشن (Supervision & Regulation):
فیڈ امریکی بینکنگ سسٹم کو ریگولیٹ کرتا ہے تاکہ صارفین کے حقوق محفوظ رہیں اور بینکنگ نظام محفوظ اور شفاف طریقے سے کام کرے۔
4. ادائیگی کے نظام کو چلانا (Payment Systems):
امریکہ میں چیک کلیئرنگ، الیکٹرانک ٹرانزیکشنز، اور ریزرو بینکنگ سسٹم کی نگرانی فیڈ کرتا ہے۔
5. کرنسی جاری کرنا (Issuing Currency):
امریکی ڈالر کی چھپائی اور فراہمی کا نظام بھی فیڈ کے زیرِ انتظام ہے۔
فیڈ کی اہمیت (Importance of the Fed)
فیڈ صرف ایک امریکی ادارہ نہیں بلکہ ایک عالمی کردار ہے۔ اس کی شرحِ سود میں تبدیلی براہِ راست پوری دنیا کی کرنسیوں، سرمایہ کاریوں اور تجارتی فیصلوں پر اثر ڈالتی ہے۔
• فاریکس مارکیٹ پر اثرات: اگر فیڈ شرحِ سود بڑھاتا ہے تو ڈالر مضبوط ہوتا ہے، اور دیگر کرنسیاں دباؤ میں آتی ہیں۔
• مہنگائی پر کنٹرول: فیڈ کی پالیسیز معیشت میں مہنگائی کو کم یا زیادہ کر سکتی ہیں۔
• روزگار پر اثرات: کم شرح سود سے سرمایہ کاری بڑھتی ہے، جس سے نوکریاں پیدا ہوتی ہیں۔
فیڈرل ریزرو کی پالیسیاں (Federal Reserve Policies)
1. شرحِ سود کی پالیسی (Interest Rate Policy):
فیڈ فیڈرل فنڈز ریٹ کے ذریعے معیشت میں قرضوں اور سرمایہ کاری کو کنٹرول کرتا ہے۔
• شرحِ سود میں اضافہ: ڈالر کی قدر میں اضافہ، سرمایہ کاروں کی توجہ امریکہ کی طرف، لیکن معاشی ترقی کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔
• شرحِ سود میں کمی: سرمایہ کاری اور کھپت میں اضافہ، لیکن مہنگائی بڑھنے کا خطرہ۔
2. مقداری آسانی (Quantitative Easing – QE):
جب معیشت میں سست روی آتی ہے تو فیڈ بڑے پیمانے پر بانڈز خریدتا ہے تاکہ بینکنگ سسٹم میں لیکویڈیٹی بڑھے۔
3. سختی کی پالیسی (Tightening Policy):
جب مہنگائی بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے تو فیڈ بانڈز بیچتا ہے یا شرح سود میں اضافہ کرتا ہے تاکہ مارکیٹ سے پیسہ کھینچا جا سکے۔
4. فارورڈ گائیڈنس (Forward Guidance):
فیڈ مستقبل کی پالیسی کے بارے میں بیانات جاری کرتا ہے تاکہ سرمایہ کار اور مارکیٹ پہلے سے تیاری کر سکیں۔
فیڈ اور فاریکس مارکیٹ کا تعلق
فاریکس مارکیٹ میں روزانہ تقریباً 7 ٹریلین ڈالر کا لین دین ہوتا ہے، اور امریکی ڈالر سب سے زیادہ ٹریڈ ہونے والی کرنسی ہے۔ فیڈ کے فیصلے براہِ راست ڈالر کی قدر پر اثر انداز ہوتے ہیں:
• فیڈ کی سخت پالیسی (Hawkish): ڈالر مضبوط → دیگر کرنسیاں کمزور۔
• فیڈ کی نرم پالیسی (Dovish): ڈالر کمزور → دیگر کرنسیوں کو سہارا۔
اسی لیے فاریکس ٹریڈرز ہمیشہ فیڈ کے بیانات اور ایف او ایم سی میٹنگز پر نظر رکھتے ہیں۔
فیڈ میں روزگار کے مواقع (Jobs at the Federal Reserve)
فیڈ نہ صرف ایک مالیاتی ادارہ ہے بلکہ ہزاروں افراد کو روزگار بھی فراہم کرتا ہے۔ یہاں مختلف شعبوں میں ملازمتیں دستیاب ہیں:
• اکانومسٹ اور ریسرچرز: معیشت کے رجحانات کا تجزیہ کرتے ہیں۔
• فنانشل اینالسٹس: بینکوں اور مالیاتی اداروں کی نگرانی کرتے ہیں۔
• ٹیکنالوجی ایکسپرٹس: سائبر سکیورٹی اور ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم پر کام کرتے ہیں۔
• پالیسی ایڈوائزرز: مانیٹری پالیسی اور قوانین کے ڈرافٹ تیار کرتے ہیں۔
• انتظامی عملہ: ایچ آر، کمیونیکیشنز، اور مینجمنٹ کے شعبے۔
فیڈ میں ملازمت کا مطلب ہے ایک اعلیٰ سطحی تنخواہ، عالمی معیار کی تربیت، اور امریکہ کی معیشت کو سہارا دینے کا موقع۔
Fed کے تنقیدی پہلو
فیڈ پر وقتاً فوقتاً تنقید بھی ہوتی رہی ہے۔
• کچھ ماہرین کے مطابق فیڈ کی پالیسیاں اکثر سرمایہ کاروں کے حق میں اور عام لوگوں کے نقصان میں جاتی ہیں۔
• شرح سود کے فیصلے عالمی منڈی میں عدم توازن پیدا کر دیتے ہیں۔
• کچھ ناقدین فیڈ کو "نجی مفاد” رکھنے والا ادارہ قرار دیتے ہیں کیونکہ اس کے ریجنل بینکوں کے کچھ حصے پرائیویٹ بینکوں کی ملکیت میں ہیں۔
فیڈ کے بغیر دنیا کی معیشت؟
اگر فیڈ نہ ہوتا تو:
• امریکی ڈالر دنیا کی سب سے بڑی ریزرو کرنسی نہ بنتا۔
• مالیاتی بحران زیادہ خطرناک ثابت ہوتے۔
• عالمی سرمایہ کاری کا بہاؤ غیر متوازن ہوتا۔
یعنی فیڈ کے بغیر دنیا کا موجودہ مالیاتی ڈھانچہ بالکل مختلف ہوتا۔
نتیجہ
امریکی فیڈرل ریزرو صرف ایک ادارہ نہیں بلکہ عالمی معیشت کا دل ہے۔ اس کی ذمہ داریاں امریکہ کے اندر بینکوں کی نگرانی سے لے کر پوری دنیا کے سرمایہ کاروں کے فیصلوں تک پھیلی ہوئی ہیں۔ فیڈ کی پالیسیاں براہِ راست فاریکس، اسٹاکس، کموڈیٹیز اور بانڈ مارکیٹ کو متاثر کرتی ہیں۔ روزگار کے مواقع، تحقیق اور مالیاتی پالیسیوں کے نفاذ میں اس کا کردار نہایت اہم ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



