Bank of Japan (BoJ): Roles, Policies, and Impact on Forex Markets
Bank of Japan (BoJ): Roles, Policies, and Impact on Forex Markets

بینک آف جاپان (BoJ) دنیا کے سب سے اہم مرکزی بینکوں میں سے ایک ہے۔ جو جاپان کی تیسری سب سے بڑی معیشت کی نگرانی کرتا ہے۔ اس کا کردار صرف ملکی مالیاتی نظام تک محدود نہیں۔ بلکہ اس کے فیصلے عالمی منڈیوں، بالخصوص فاریکس مارکیٹ اور USDJPY کرنسی جوڑی پر بھی گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ یہ مضمون بینک اف جاپان کے مختلف پہلوؤں، اس کے مقاصد، پالیسیوں، اور فاریکس ٹریڈرز کے لیے اس کی اہمیت کا ایک جامع جائزہ پیش کرتا ہے۔
بینک آف جاپان کا بنیادی کردار اور ذمہ داریاں
BoJ کا بنیادی مقصد جاپان کے مالیاتی نظام میں استحکام لانا ہے۔ اس کے اہم مقاصد اور ذمہ داریاں درج ذیل ہیں:
• قیمتوں کا استحکام (Price Stability): اس کا سب سے اہم مقصد افراطِ زر کو کنٹرول کرنا ہے۔تاکہ اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
• مالیاتی نظام کا استحکام (Financial Stability): بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کی نگرانی کرکے BoJ اس بات کو یقینی بناتا ہے۔ کہ پورا مالیاتی نظام مستحکم رہے۔
• معاشی نمو کی حمایت (Economic Growth Support): مالیاتی پالیسیوں کے ذریعے BoJ معاشی ترقی کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔
• مانیٹری پالیسی بنانا اور نافذ کرنا: یہ بینک شرحِ سود اور بانڈز کی خرید و فروخت جیسی پالیسیاں تشکیل دیتا ہے جو معیشت کی سمت طے کرتی ہیں۔
• کرنسی کا اجرا: جاپانی ین (JPY) کی پرنٹنگ اور سپلائی کا اختیار صرف BoJ کے پاس ہے۔
• زرمبادلہ میں کردار: اگرچہ وزارتِ خزانہ براہِ راست مداخلت کرتی ہے، BoJ ین کی قدر کو مستحکم رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
BoJ کی منفرد اور اہم پالیسیاں
جاپان کی منفرد معاشی صورتحال کی وجہ سے BoJ نے کئی غیر روایتی پالیسیاں اپنائی ہیں:
• زیرو انٹرسٹ ریٹ پالیسی (ZIRP): کئی دہائیوں سے BoJ نے شرحِ سود کو تقریباً صفر پر رکھا تاکہ سرمایہ کاری اور خرچ میں اضافہ ہو سکے۔
• منفی شرحِ سود (Negative Interest Rates): 2016 میں BoJ نے شرحِ سود کو منفی کر دیا۔ تاکہ بینکوں کو زیادہ سے زیادہ قرضے دینے کی ترغیب دی جا سکے۔
• یِیلڈ کَرو کنٹرول (Yield Curve Control – YCC): یہ ایک ایسی منفرد پالیسی ہے جس کے تحت BoJ 10 سالہ سرکاری بانڈز کی یِیلڈ (منافع) کو ایک مخصوص حد میں رکھنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ قرضے سستے رہیں۔
فاریکس مارکیٹ اور جاپانی ین پر BoJ کے اثرات
BoJ کے فیصلے براہِ راست فاریکس مارکیٹ کے کھلاڑیوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ خاص طور پر:
• ین کی قدر: جب BoJ نرم (dovish) پالیسیاں اپناتا ہے۔ (جیسے شرحِ سود کم رکھنا)، تو سرمایہ کار زیادہ منافع کی تلاش میں ین کو بیچ کر دیگر کرنسیوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ جس سے ین کمزور ہو جاتا ہے۔ اس کے برعکس، جب BoJ سخت (hawkish) پالیسیاں اپناتا ہے۔ تو ین مضبوط ہوتا ہے۔
• USD/JPY جوڑی: یہ کرنسی جوڑی دنیا میں سب سے زیادہ ٹریڈ ہونے والی جوڑیوں میں سے ایک ہے۔ BoJ کی میٹنگز، اعلانات اور گورنر کے بیانات اس جوڑی کی قیمتوں میں بڑے اتار چڑھاؤ کا سبب بنتے ہیں۔
• ین بطور سیف ہیون کرنسی: عالمی سطح پر بحران کی صورت میں سرمایہ کار جاپانی ین کو محفوظ پناہ گاہ (Safe Haven) سمجھ کر خریدتے ہیں، جس سے اس کی طلب اور قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔
BoJ کے بڑے چیلنجز اور مستقبل کے امکانات
BoJ کو آج بھی کئی بڑے چیلنجز کا سامنا ہے:
1. ڈیفلیشن (Deflation): جاپان کئی دہائیوں سے قیمتوں میں کمی کے خطرے سے دوچار ہے، جس سے نمٹنا ایک بڑا مسئلہ ہے۔
2. آبادی کی عمر رسیدگی: جاپان کی بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی معیشت پر بوجھ ڈال رہی ہے۔
3. پالیسی کی حدود: شرحِ سود پہلے ہی منفی ہے اور بانڈز کی خریداری اپنی حد کو چھو رہی ہے، جس کی وجہ سے BoJ کے لیے نئے راستے تلاش کرنا مشکل ہے۔
مستقبل میں BoJ کی پالیسی جاپان کے افراطِ زر پر منحصر ہوگی۔ اگر افراطِ زر بڑھتا ہے تو یہ شرحِ سود کو بڑھا سکتا ہے، ورنہ اپنی موجودہ نرم پالیسی جاری رکھ سکتا ہے۔
نتیجہ
بینک آف جاپان ایک منفرد اور انتہائی اہم مرکزی بینک ہے۔ اس کی پالیسیوں نے عالمی مالیاتی مارکیٹ کو کئی نئی راہیں دکھائی ہیں۔ فاریکس ٹریڈرز کے لیے، خاص طور پر جو USD/JPY میں ٹریڈنگ کرتے ہیں، BoJ کی ہر میٹنگ، رپورٹ، اور بیان پر گہری نظر رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس کی پالیسیاں نہ صرف جاپان بلکہ عالمی کرنسی مارکیٹ کے رجحانات کو بھی طے کرتی ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



