پاک افغان کشیدگی کے بعد PSX میں معاشی زلزلہ

Investor confidence collapses as cross-border tensions trigger a massive sell off

معاشی مارکیٹس ہمیشہ اقتصادی حقائق پر نہیں چلتی ہیں۔ بعض اوقات، غیر متوقع واقعات، خاص طور پر جیو پالیٹیکل خطرات (Geopolitical Risks) ، سرمایہ کاروں کے جذبات (Investor Sentiment) کو تہہ و بالا کر دیتے ہیں۔ حالیہ ہفتے کے دوران، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کے بینچ مارک KSE100 انڈیکس کو شدید دھچکا پہنچایا. جہاں ایک ہی دن میں 4,500 سے زیادہ پوائنٹس کا نقصان دیکھا گیا۔

یہ بلاگ پوسٹ اس گراوٹ کی وجوہات، اس کے اثرات اور ایک تجربہ کار سرمایہ کار (Experienced Investor) کے طور پر آپ کو آگے کیا کرنا چاہیے. اس کا تفصیلی جائزہ پیش کرتی ہے۔

اہم نکات

 

  • وجہِ گراوٹ: پاک-افغان سرحد پر فوجی کشیدگی میں اضافے کے باعث سرمایہ کاروں کے جذبات کمزور ہوئے اور بڑے پیمانے پر فروخت کا دباؤ (Selling Pressure) دیکھا گیا۔

  • مارکیٹ پر اثر: KSE100 انڈیکس نے انٹرا-ڈے ٹریڈنگ (Intra-Day Trading) میں 4,500 سے زائد پوائنٹس کی بڑی کمی ریکارڈ کی۔

  • متاثرہ سیکٹرز: بینکنگ، سیمنٹ، تیل و گیس کی تلاش (Oil & Gas Exploration) ، اور پاور جنریشن سمیت انڈیکس کے اہم سیکٹرز (Index-Heavy Sectors) میں نمایاں کمی ہوئی۔

  • ماہرین کی رائے: مارکیٹ کے تجزیہ کاروں  نے واضح کیا کہ یہ گراوٹ بنیادی طور پر جیو پالیٹیکل عوامل (Geopolitical Factors) اور حالیہ تیزی کے بعد منافع خوری (Profit-Taking) کی وجہ سے ہوئی۔

  • آگے کا لائحہ عمل: ایسے وقت میں غیر ضروری گھبراہٹ سے بچتے ہوئے، اپنے پورٹ فولیو (Portfolio) کا جائزہ لیں اور طویل المدتی حکمتِ عملی (Long-Term Strategy) پر قائم رہیں۔

KSE100 میں 4,500 پوائنٹس کی کمی کیوں ہوئی؟

KSE-100 انڈیکس میں اتنی بڑی یک روزہ کمی ہمیشہ کسی غیر معمولی واقعے کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس معاملے میں، بنیادی محرک جیو پالیٹیکل تناؤ (Geopolitical Tension) تھا۔

PSX میں مندی KSE100 میں 4,500 پوائنٹس سے زائد کی کمی کی بنیادی وجہ پاک-افغان سرحد پر فوجی کشیدگی میں اضافہ تھا۔ ہفتے کے آخر میں ہونے والی جھڑپوں اور ہلاکتوں کی خبروں نے سرمایہ کاروں میں غیر یقینی صورتحال (Uncertainty) اور خطرے سے گریز (Risk Aversion) کو بڑھاوا دیا۔

چونکہ PSX پہلے ہی کئی ہفتوں کی مسلسل تیزی کے بعد بلند سطح پر تھی. اس لیے جیو پالیٹیکل جھٹکے نے منافع خوری کے لیے ایک ٹرِگر (Trigger) کا کام کیا. جس سے تمام بڑے سیکٹرز میں شدید فروخت کا دباؤ پیدا ہوا۔

یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ PSX ایک فرنٹئیر مارکیٹ (Frontier Market) ہے. جہاں جیو پالیٹیکل واقعات کا اثر زیادہ گہرا اور فوری ہوتا ہے۔ تاہم، تاریخ بتاتی ہے کہ جب بنیادی اقتصادی مسائل حل نہ ہوں. تو مارکیٹ پر جیو پالیٹیکل واقعات کا اثر دیرپا نہیں ہوتا۔ اس لیے، اپنی توجہ کمپنی کے منافع (Earnings) اور ویلیو ایشن (Valuation) پر مرکوز رکھیں۔

۱. جیو پالیٹیکل عوامل کا PSX پر فوری اثر

فنانشل مارکیٹس  امن اور استحکام کی متلاشی ہوتی ہیں۔ جب سرحدوں پر کشیدگی بڑھتی ہے. اور فوجی کارروائیوں کی خبریں آتی ہیں. تو سرمایہ کار دو اہم وجوہات کی بنا پر فروخت شروع کر دیتے ہیں:

  1. خطرے کا بڑھنا (Increased Risk): غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوتا ہے. کہ یہ تناؤ ملک کی مجموعی اقتصادی سرگرمیوں (economic activities) اور کارپوریٹ منافع (Corporate Earnings) کو کس طرح متاثر کر سکتا ہے۔

  2. سرمایہ کا انخلا (Capital Flight): مقامی اور غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار (Institutional Investors) خطرے سے بچنے کے لیے اپنا سرمایہ زیادہ محفوظ اور مستحکم مارکیٹس  (Safer Markets) کی طرف منتقل کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

معروف ریسرچ ہاؤسز (Research Houses) کے تجزیہ کاروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ فروخت کا دباؤ "بنیادی طور پر جیو پالیٹیکل عوامل اور سرحد پار کشیدگی” کی وجہ سے تھا۔ اس قسم کا بیرونی جھٹکا (External Shock) اکثر تکنیکی تجزیوں (Technical Analysis) سے زیادہ طاقتور ثابت ہوتا ہے۔

KSE100 as on 13th October 2025 after the PSX Crashed
KSE100 as on 13th October 2025 after the PSX Crashed

۲. منافع خوری اور مارکیٹ کی اصلاح (Profit-Taking and Market Correction)

KSE100 انڈیکس حالیہ ہفتوں میں ایک مضبوط ریلی (Strong Rally) کا تجربہ کر چکا تھا۔ جب مارکیٹ اپنی تاریخی اوسط  سے اوپر ٹریڈ کر رہی ہو. اور کوئی منفی خبر آتی ہے. تو تیزی سے منافع خوری شروع ہو جاتی ہے۔

ایک تجربہ کار حکمتِ عملی ساز (Strategist) کے طور پر، میں جانتا ہوں. کہ مضبوط تیزی کے بعد PSX ‘اصلاح’ (correction) کا بہانہ تلاش کرتی ہے۔ جیو پالیٹیکل واقعہ اس اصلاح کو تیزی سے آگے بڑھاتا ہے۔ یہ فروخت بڑے حصص (Large-Cap Stocks) میں مرکوز تھی. جیسے HUBCO, MARI, OGDC, PPL, HBL اور UBL، جو انڈیکس کا بڑا حصہ ہیں.

حرف آخر.

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں حالیہ گراوٹ نے ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کیا ہے کہ جیو پالیٹکس (Geopolitics) کسی بھی مارکیٹ، خاص طور پر فرنٹئیر مارکیٹ، میں ایک بڑا، غیر متوقع خطرہ ہے۔ KSE-100 کا 4,500 پوائنٹس گنوانا کوئی معمولی بات نہیں، لیکن پُختہ اور تجربہ کار سرمایہ کار ایسے واقعات کو گھبراہٹ کے بجائے تشخیص اور موقع کے طور پر دیکھتے ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ آپ کی سرمایہ کاری کا فیصلہ عارضی خبروں پر نہیں، بلکہ کمپنی کی طویل المدتی قدر (long-term value) اور اقتصادی استحکام پر مبنی ہو۔ اگلے چند دنوں میں PSX کا اتار چڑھاؤ (Volatility) برقرار رہنے کا امکان ہے. لیکن جس کمپنی کے اثاثے (Assets) اور آمدنی کا سلسلہ (Revenue stream) مضبوط ہے. وہ بالآخر واپس اوپر آئے گی۔

آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ اس گراوٹ کو خریدنے کا موقع سمجھتے ہیں یا مزید احتیاط برت رہے ہیں؟ اپنی حکمتِ عملی ہمیں کمنٹس میں بتائیں۔

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button