Crypto Market اور فرصت: Bitcoin کی خطرناک صورتحال میں بدلتی سمت.
Long-Term holder sellings are shaking Bitcoin and broader risk assets
فنانشل مارکیٹس میں خطرے والے اثاثوں (Risk Assets) پر دباؤ بڑھ رہا ہے، اور Bitcoin ETF Flow اس کا واضح ثبوت ہے۔ بٹ کوائن کی قیمت $109,000 کے آس پاس ٹریڈ کر رہی ہے کیونکہ عالمی مارکیٹس امریکی فیڈرل ریزرو (Federal Reserve) کے چیئرمین جیروم پاول کے سخت گیر بیانات کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
پاول کے بیانات نے شرح سود میں مزید کمی کی امیدوں کو دھندلا دیا ہے. جس کے نتیجے میں کرپٹو (Crypto) جیسے خطرے والے اثاثوں سے سرمایہ کاری کا بہاؤ باہر کی طرف ہوگیا ہے۔
اس صورتحال کو سمجھنا ان ٹریڈرز اور انویسٹرز (Traders and Investors) کے لیے بہت ضروری ہے. جو اپنے کرپٹو پورٹ فولیو (Crypto Portfolio) کو مستقبل کے لیے تیار کرنا چاہتے ہیں۔ ہم اس بات کا تفصیل سے جائزہ لیں گے کہ کس طرح پالیسی کی تبدیلی، ادارہ جاتی بہاؤ (Institutional Flows) ، اور آن-چین ڈیٹا مارکیٹ کے کمزور رجحان کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
خلاصہ (Summary)
-
مارکیٹ ٹھنڈی پڑ گئی: فیڈ چیئرمین جیروم پاول (Fed Chair Jerome Powell) کے سخت بیانات کے بعد Bitcoin کی قیمت گر کر تقریباً $109,000 پر آگئی. کیونکہ شرح سود میں مزید کمی کے امکانات کم ہوگئے۔
-
U.S. Spot Bitcoin ETFs کی طلب میں کمی: کرپٹو کوانٹ (CryptoQuant) کے مطابق، U.S. Spot Bitcoin ETFs میں اوسطاً آؤٹ فلو (Outflow) دیکھا گیا ہے. جو امریکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
-
بڑے سرمایہ کار منافع لے رہے ہیں: گلاس نوڈ (Glassnode) کے آن-چین (On-chain) ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے. کہ طویل مدتی ہولڈرز (Long-Term Holders – LTHs) بڑی تعداد میں اپنے بٹ کوائنز (BTC) ایکسچینجز (Exchanges) پر منتقل کر رہے ہیں. یعنی وہ موجودہ کمزوری میں منافع لے کر نکل رہے ہیں۔
-
سولانا (Solana) کی صورتحال: سولانا کے نئے Spot ETFs کی لانچ کے باوجود، ٹوکن کی قیمت 8% گر گئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجموعی مارکیٹ کا منفی رجحان زیادہ طاقتور ہے۔
جیروم پاول کے سخت بیانات نے Bitcoin ETF کی ڈیمانڈ کو کیسے متاثر کیا؟
امریکی سینٹرل بینک (Central Bank) کے سربراہ، جیروم پاول کے حالیہ بیانات نے مارکیٹ کی توقعات کو تیزی سے بدل دیا ہے۔ انہوں نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ آئندہ اجلاس میں شرح سود میں کمی یقینی نہیں ہے، جس نے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال (Uncertainty) کو بڑھاوا دیا ہے۔
جیروم پاول کے سخت گیر موقف (Hawkish Stance) نے امریکی شرح سود میں آئندہ کمی کے امکانات کو کم کر دیا ہے۔ زیادہ شرح سود (Higher Interest Rates) کا مطلب ہے کہ بغیر خطرے والے اثاثوں (Risk-Free Assets) ، جیسے امریکی ٹریژری بانڈز (Treasury Bonds) ، پر زیادہ ریٹرن ملتا ہے۔
اس سے Bitcoin جیسے خطرے والے اثاثوں کی اپیل (Appeal) کم ہو جاتی ہے. کیونکہ سرمایہ کار زیادہ محفوظ منافع کی طرف رخ کرتے ہیں۔ یہی بنیادی وجہ ہے کہ سپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایفز (Spot Bitcoin ETFs) کی ڈیمانڈ کم ہوئی ہے. اور آؤٹ فلو دیکھا گیا ہے۔
پولی مارکیٹ (Polymarket) کے ٹریڈرز کی توقعات نے تیزی سے ردعمل دیا ہے. دسمبر میں 25 بنیادی پوائنٹ کٹوتی کا امکان جو پہلے تقریباً 90% تھا، اب تیزی سے گر گیا ہے۔ پاول کے تبصروں کے بعد، بغیر کسی تبدیلی (No Change) کا امکان 26% تک بڑھ گیا تھا. جس سے مارکیٹ نے فوری طور پر اپنی حکمت عملی (Strategy) بدل لی۔ اب، ‘بغیر تبدیلی’ کا امکان 55% تک پہنچ گیا ہے. جو مضبوط غیر یقینی صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔
میرا تجربہ بتاتا ہے کہ فیڈ (Fed) کی پالیسی کرپٹو مارکیٹ کے لیے محض ایک خبر نہیں ہے. یہ مارکیٹ کی سانس ہے۔ جب بھی مارکیٹ شرحوں میں کمی (Rate Cut) کی توقع رکھتی ہے. لیکویڈیٹی (Liquidity) کی وجہ سے کرپٹو بڑھتا ہے۔
لیکن جب فیڈ "مزید ٹائٹننگ” (More Tightening) کا اشارہ دیتا ہے. تو بڑے ادارہ جاتی سرمایہ کار (Institutional Investors) فوراً کرپٹو کو بیچ کر نقد (Cash) میں چلے جاتے ہیں یا ٹریژری بانڈز میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ حالیہ ای ٹی ایف آؤٹ فلو (ETF Outflow) اسی کلاسک "رسک-آف” (Risk-off) رویے کا نتیجہ ہے۔
امریکہ میں Bitcoin ETF کی طلب کیوں ٹھنڈی پڑ گئی؟
کرپٹو کوانٹ (CryptoQuant) اور گلاس نوڈ (Glassnode) کے ڈیٹا سے امریکہ میں ادارہ جاتی اور ریٹیل (Retail) سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں کمی کی واضح تصویر سامنے آتی ہے۔
1. ETF Outflow اور فنڈنگ کی کمی (ETF Outflows and Lack of Funding)
-
آؤٹ فلو کی شدت: کرپٹو کوانٹ کی تازہ ترین ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق، یو ایس سپاٹ Bitcoin ETF نے سات دن کی اوسط میں 281 بی ٹی سی (BTC) کا آؤٹ فلو دیکھا ہے۔ یہ اپریل کے بعد کی سب سے کمزور ریڈنگز میں سے ایک ہے۔
-
اتھیریم (Ether) کا حال: اتھیریم کے ETF ان فلو (Inflows) بھی تقریباً رک گئے ہیں۔
-
مارکیٹ پریمیئمز میں کمی: کوائن بیس (Coinbase) پر بٹ کوائن اور اتھیریم دونوں کے لیے پریمیئم (Premiums) تقریباً صفر پر آگئے ہیں۔
-
فیوچرز (Futures) ڈیمانڈ کی کمزوری: سی ایم ای (CME) فیوچرز کی بنیاد (Basis) بھی کئی سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے، جو ادارہ جاتی ٹریڈرز (Institutional Traders) کی کمزور پوزیشننگ کی نشاندہی کرتی ہے۔
یہ تمام عوامل اس بات کا اشارہ دے رہے ہیں کہ ادارہ جاتی اور ریٹیل ٹریڈرز دونوں ہی اب مزید ایکسپوژر (Exposure) شامل کرنے کے بجائے منافع لے کر نکل رہے ہیں.
Solana (سولانا) نے مارکیٹ کے مجموعی رجحان کی عکاسی کی۔
-
ETF لانچ: پہلے امریکی سپاٹ سولانا ای ٹی ایفز کی لانچ کے باوجود، جس میں بٹ وائز (Bitwise) کے BSOL نے دو دنوں میں $116 ملین کا ان فلو اور گرے سکیل (Grayscale) کے GSOL نے $1.4 ملین کا ان فلو دیکھا. سولانا کی قیمت 8% گر کر $186 پر آ گئی۔
-
نقصان: اس گراوٹ نے Solana کے سال بہ سال کے تمام فوائد کو مٹا دیا۔
-
منفی رجحان کی طاقت: یہ واقعہ اس بات کو ثابت کرتا ہے. کہ جب میکرو اقتصادی (Macro-Economic) عوامل اور فیڈ کا سخت موقف غالب ہو تو، کسی ایک کرپٹو ٹوکن (Crypto Token) سے متعلق اچھی خبریں بھی مارکیٹ کے مجموعی منفی رجحان (Negative Sentiment) کو نہیں توڑ سکتیں۔
-
پورٹ فولیو ری بیلنسنگ (Portfolio Rebalancing): جمپ کرپٹو (Jump Crypto) سے گلیکسی ڈیجیٹل (Galaxy Digital) میں بڑے آن-چین ٹرانسفرز نے بھی مارکیٹ کے جذبات کو کمزور کیا. جس سے پورٹ فولیو میں ری بیلنسنگ کی قیاس آرائیاں (Speculations) پیدا ہوئیں۔
2. طویل مدتی ہولڈرز کی جانب سے سیلنگ (Selling by Long-Term Holders)
آن-چین تجزیہ (On-chain Analysis) سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی کی ایک اور گہری تصویر ملتی ہے۔
-
LTH تقسیم (Distribution): گلاس نوڈ کے مطابق، Bitcoin مسلسل شارٹ ٹرم ہولڈرز (Short-Term Holders – STHs) کی لاگت کی بنیاد (Cost Basis) ($113,000) سے نیچے جدوجہد کر رہا ہے۔
-
بڑے پیمانے پر ٹرانسفر: طویل مدتی ہولڈرز (LTHs) ماہانہ تقریباً 104,000 BTC تقسیم کر رہے ہیں۔ ان بٹووں (Wallets) سے ایکسچینجز میں ٹرانسفر کا حجم بڑھ کر $293 ملین یومیہ ہو گیا ہے. جو یہ ظاہر کرتا ہے. کہ تجربہ کار (Seasoned) سرمایہ کار کمزور ڈیمانڈ میں کیش (Cash) نکال رہے ہیں۔ یہ مارکیٹ میں کمی کا ایک کلاسک اشارہ ہے۔

اگلا کیا ہوگا؟ ٹریڈرز کو کس پر نظر رکھنی چاہیے؟
موجودہ مارکیٹ کمزور اتار چڑھاؤ (Subdued Volatility) اور متوازن پوزیشننگ (Balanced Positioning) کی نشاندہی کر رہی ہے۔ تمام نظریں اب فیڈ (Fed) کے اگلے اقدام پر مرکوز ہیں۔
-
ڈیٹا کا انتظار: ٹریڈرز اب امریکہ میں سرکاری ڈیٹا کے دوبارہ جاری ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اگر جاری ہونے والا ڈیٹا معیشت کی موجودہ معلومات سے بھی خراب تصویر پیش کرتا ہے. تو جیروم پاول کا سخت رویہ بدل سکتا ہے۔ پاول ہمیشہ "ڈیٹا پر منحصر” (Data-Dependent) رہے ہیں۔
-
مارکیٹ کا ردعمل: معیشت میں کمزوری کی تصدیق ہوتے ہی، مارکیٹ تیزی سے شرح کٹوتی کی توقعات کو بڑھا دے گا. جس سے Bitcoin اور دیگر خطرے والے اثاثوں میں دوبارہ ان فلو (Inflow) اور ریلی (Rally) شروع ہو سکتی ہے۔
تکنیکی حکمت عملی (Technical Strategy): $113,000 کی سطح (شارٹ ٹرم ہولڈرز کی لاگت کی بنیاد) ایک اہم مزاحمتی سطح (Resistance Level) ہے۔ جب تک Bitcoin اسے کامیابی سے توڑے گا نہیں. اور اس کے اوپر برقرار نہیں رہے گا. اس وقت تک مارکیٹ کا رجحان خطرے میں رہے گا۔
مستقبل کی حکمت عملی
موجودہ صورتحال مالیاتی مارکیٹوں کی اس بنیادی حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ کرپٹو مارکیٹ، میکرو اقتصادی قوتوں سے الگ نہیں ہے۔ فیڈ (Fed) کی مانیٹری پالیسی (Monetary Policy) بٹ کوائن کی قیمت کی ایک اہم ڈرائیور (Driver) بنی ہوئی ہے۔ Bitcoin ETF Outflows اور طویل مدتی ہولڈرز کی سیلنگ (Selling) کا دوہرا دباؤ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے. کہ مارکیٹ سائیکل (Market Cycle) کے اس مرحلے میں، احتیاط اور صبر کی ضرورت ہے۔
تجربہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ مارکیٹیں اوور ری ایکٹ (Overreact) کرتی ہیں. دونوں طرف۔ جیسے ہی معاشی ڈیٹا پاول کو اپنا موقف نرم کرنے پر مجبور کرے گا. ڈیمانڈ تیزی سے واپس آ سکتی ہے۔ سمجھدار سرمایہ کاروں کو موجودہ کمزوری کو ایک خطرے کے طور پر نہیں. بلکہ ایک موقع کے طور پر دیکھنا چاہیے. تاکہ وہ اپنے پورٹ فولیو کو معاشی تبدیلیوں کے لیے تیار کریں۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا پاول جلد ہی اپنا موقف نرم کرنے پر مجبور ہوں گے. یا کرپٹو مارکیٹ کو مزید گراوٹ کا سامنا کرنا پڑے گا؟ اپنی رائے نیچے کمنٹس (Comments) میں شیئر کریں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



