پاکستان: اکتوبر میں 3.4 ارب ڈالرز کی ریکارڈ Remittances موصول، معیشت میں نئی جان

Overseas Pakistanis drive a 12% YoY surge as total remittances hit $12.9 billion in 4MFY26

پاکستان کی معیشت میں ایک شاندار پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے، جب اکتوبر 2025 میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے $3.4 ارب ڈالر کی Remittances وطن بھیجیں۔ State Bank of Pakistan (SBP) کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 12% زیادہ ہے. جو نہ صرف حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کو ظاہر کرتا ہے. بلکہ پاکستان کی مالی استحکام کی نئی کہانی بھی سناتا ہے۔

اکتوبر 2025 میں 3.4 ارب ڈالرز کی ریکارڈ Remittances اس بات کا ثبوت ہیں. کہ بیرونِ ملک پاکستانی اب بھی اپنے وطن پر یقین رکھتے ہیں۔ حکومت کی مؤثر مالی پالیسیوں، PRI کے فعال کردار، اور SBP کی شفاف حکمتِ عملی نے پاکستان کی معیشت میں نئی جان ڈال دی ہے۔

یہ رجحان اگر برقرار رہا تو آنے والے مہینوں میں Economic Growth اور Currency Stability دونوں میں خاطر خواہ بہتری متوقع ہے۔

خلاصہ

  • اکتوبر 2025 میں Remittances کا حجم 3.4 ارب رہا۔

  • گزشتہ سال کے مقابلے میں 12% Year-on-Year (YoY) اضافہ۔

  • ستمبر 2025 کے مقابلے میں 7% اضافہ۔

  • 4MFY26 کے دوران مجموعی ترسیلات 12.9 ارب ڈالر  تک پہنچ گئیں۔

  • سب سے زیادہ ترسیلات Saudi Arabia، UAE اور UK سے موصول ہوئیں۔

  • وزیرِاعظم شہباز شریف نے رپورٹ جاری ہونے کے بعد بیرونِ ملک پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا۔

بیرونِ ملک پاکستانیوں کا اعتماد

وزیرِاعظم شہباز شریف نے بیان میں کہا کہ اکتوبر میں Remittances میں اضافہ بیرونِ ملک پاکستانیوں کے اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ افراد ملک کے لیے سب سے قیمتی اثاثہ ہیں. جو اپنی محنت کی کمائی وطن بھیج کر پاکستان کی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں۔ حکومت نے Formal Channels کے ذریعے ترسیلات کو فروغ دینے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں تاکہ Economic Stability برقرار رکھی جا سکے۔

SBP اور Pakistan Remittance Initiative (PRI) کا کردار

SBP کے مطابق 2009 سے Pakistan Remittance Initiative (PRI) بیرونِ ملک ترسیلات کو باقاعدہ نظام کے تحت بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ 2009 میں Financial Institutions (FIs) کی تعداد تقریباً 25 تھی، جو 2024 تک بڑھ کر 50 سے زائد ہو چکی ہے۔ ان اداروں میں Conventional Banks, Islamic Banks, Microfinance Banks اور Exchange Companies (ECs) شامل ہیں۔ اب Electronic Money Institutions (EMIs) بھی بینکوں کے ذریعے ترسیلات وصول کر سکتے ہیں، جس سے International Entities کی تعداد 400 کے قریب پہنچ چکی ہے۔

ممالک کے لحاظ سے Remittance Breakdown

اکتوبر 2025 میں Saudi Arabia سے سب سے زیادہ 821 ملین ڈالرز کی ترسیلات آئیں. جو ماہانہ بنیاد پر 9% اور سالانہ 7% زیادہ تھیں۔
United Arab Emirates (UAE) سے آمدنی میں 12% سالانہ بنیادوں پر اضافہ ہوا. جو 621 ملین ڈالرز سے بڑھ کر $698 ملین تک پہنچ گئی۔
United Kingdom (UK) سے $488 ملین موصول ہوئے، جو ستمبر کے مقابلے میں 7% اور سالانہ 13% زیادہ تھے۔
United States (US) سے ترسیلات $290 ملین ڈالرز رہیں — اگرچہ سالانہ بنیاد پر 4% کمی دیکھی گئی. تاہم ماہانہ 8% اضافہ ہوا۔
European Union (EU) ممالک سے ترسیلات $457 ملین ڈالرز رہیں. جو سالانہ 27% کے غیر معمولی اضافے کی نمائندگی کرتی ہیں۔

Economic Outlook — پاکستان کی مالی تصویر روشن

یہ مسلسل بڑھتی ہوئی Remittances پاکستان کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی ثابت ہو رہی ہیں۔ نہ صرف زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے. بلکہ یہ آمدنی گھریلو سطح پر Disposable Income کو بھی بڑھا رہی ہے. جس سے Consumer Spending میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ اگر یہی رجحان برقرار رہا. تو 4MFY26 کے اختتام تک پاکستان کا External Account مزید مضبوط ہو سکتا ہے۔

اور ترقی کی نئی سمت

ترسیلات زر کا یہ مستحکم بہاؤ نہ صرف قلیل مدتی Foreign Exchange Reserves کے دباؤ کو کم کرتا ہے بلکہ طویل مدتی ساختی اصلاحات (Long-Term Structural Reforms) کے لیے درکار سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ پاکستان کو اس موقع کو بروئے کار لاتے ہوئے ترسیلات کو مزید پیداواری شعبوں (Productive Sectors) میں چینلائز کرنے کی حکمت عملی پر کام کرنا چاہیے۔

آپ کا کیا خیال ہے؟ آپ کے نزدیک پاکستان کی معیشت پر ترسیلات زر کے اس اضافے کا سب سے بڑا اثر کس شعبے پر پڑے گا؟

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button