EURUSD کی مضبوط پوزیشن، US Dollar کی کمزوری اور Fed پالیسی کے گرد غیر یقینی صورتحال

Despite Weak US Dollar and Mixed Economic Data, EURUSD Maintains Modest Gains in a Risk-Positive Market

دنیا کی بڑی کرنسیوں میں جاری اتار چڑھاؤ کے درمیان EURUSD نے منگل کے روز 1.1550 سے اوپر اپنی پوزیشن مستحکم رکھی۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب US Dollar کمزور ہوا. اگرچہ امریکی حکومت کے دوبارہ کھلنے کی امیدوں نے مارکیٹ میں رسک پازیٹیو فضا پیدا کر دی۔ دوسری جانب، جرمنی کے ZEW Survey کے مایوس کن نتائج کے باوجود Euro نے اپنی قدر میں معمولی اضافہ برقرار رکھا. جبکہ سرمایہ کاروں کی نظریں اب US ADP Employment Data پر مرکوز ہیں۔

اگرچہ EURUSD مختصر مدتی غیر یقینی صورتحال میں الجھا ہوا ہے. تاہم US Government Reopening کی خبروں اور Fed Policy کے ممکنہ توقف نے سرمایہ کاروں کو نئی امید دی ہے۔ آنے والے دنوں میں ADP Employment Data کے نتائج جوڑی کی سمت متعین کرنے میں فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔

خلاصہ (Key Points)

  • EURUSD  آج 1.1550 کی سطح سے اوپر مثبت رجحان میں ہے. جس کی بنیادی وجہ امریکی ڈالر (USD) کی کمزوری ہے. جو امریکی حکومت کے ممکنہ طور پر دوبارہ کھلنے کی امیدوں سے متاثر ہو رہا ہے۔

  • اگرچہ مارکیٹ میں خطرے کی مثبت فضا ہے، دسمبر میں فیڈرل ریزرو (Fed) کی پالیسی کے فیصلے کے بارے میں غیر یقینی صورتحال نے اس جوڑی کی اوپری سمت کی نقل و حرکت کو محدود کر رکھا ہے۔

  • آج کا کلیدی معاشی ایونٹ یو ایس اے ڈی پی (US ADP) روزگار تبدیلی کا ہفتہ وار ڈیٹا ہے؛ اگر یہ ڈیٹا منفی آتا ہے تو EUR/USD مزید اوپر جا سکتا ہے، جبکہ 20,000 یا اس سے اوپر کا ریڈنگ ڈالر کو سہارا دے سکتا ہے۔

  • ٹیکنیکل بنیادوں پر، EUR/USD 50-پیرئڈ اور 100-پیرئڈ سمپل موونگ ایوریجز (SMAs) کے درمیان تجارت کر رہا ہے. جو مارکیٹ میں فیصلہ سازی کی کمی (Indecisiveness) کو ظاہر کرتا ہے۔

EURUSD کا موجودہ منظرنامہ: ڈالر پر دباؤ کیوں؟

EURUSD کی جوڑی منگل کو 1.1550 کی سطح سے اوپر مثبت علاقے میں تجارت کر رہی ہے. جس میں معمولی روزانہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ بنیادی طور پر، یورو (Euro) کو طلب مل رہی ہے. کیونکہ امریکی ڈالر (USD) دباؤ کا شکار ہے۔

یہ دباؤ امریکی حکومت کے جلد دوبارہ کھلنے کی بڑھتی ہوئی امیدوں کی وجہ سے ہے. جس نے مارکیٹ میں "رسک-پوزیٹو” (Risk-Positive) ماحول پیدا کر دیا ہے۔ عام طور پر، جب عالمی سطح پر خطرے کا احساس کم ہوتا ہے. تو سرمایہ کار امریکی ڈالر جیسے محفوظ اثاثوں سے نکل کر زیادہ منافع والے (Risky) اثاثوں کی طرف جاتے ہیں۔

 EURUSD میں اضافہ امریکی ڈالر پر پڑنے والے دباؤ کی وجہ سے ہو رہا ہے. جو امریکی حکومت کے دوبارہ کھلنے کے امکانات پر مبنی رسک-پوزیٹو ماحول کی دین ہے۔

اس ماحول میں سرمایہ کاروں نے محفوظ کرنسی (Safe-Haven Currency) ڈالر سے دوری اختیار کی ہے. جس کے نتیجے میں EURUSD کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ اگرچہ جرمن ZEW سروے کے کمزور نتائج آئے. لیکن ان کا یورو کی قدر پر زیادہ اثر نہیں ہوا۔

ایک دہائی کے تجربے میں، میں نے دیکھا ہے کہ امریکی ڈالر (USD) کبھی کبھار اپنی روایتی محفوظ پناہ گاہ (Safe Haven) کی حیثیت سے محروم ہو جاتا ہے. جب امریکہ کے اپنے اندرونی سیاسی یا مالیاتی مسائل حل ہونے کے قریب آتے ہیں۔

2013 میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے جیسی خبروں پر، ڈالر تیزی سے کمزور ہوا تھا. کیونکہ "سسٹمِک رسک” (Systemic Risk) کا خطرہ ٹل گیا تھا۔ یہ ایک یاد دہانی ہے. کہ سیاسی حل اکثر معاشی ڈیٹا سے بھی زیادہ فوری مارکیٹ ردعمل کا باعث بن سکتے ہیں۔

فیڈ کی غیر یقینی پالیسی کا اثر: حد بندی کیوں؟

EURUSD میں اضافہ ہونے کے باوجود، اس جوڑی کی اوپر کی نقل و حرکت محدود رہی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ فیڈرل ریزرو (Federal Reserve) کی دسمبر کی پالیسی میٹنگ سے متعلق غیر یقینی صورتحال ہے۔

 سرمایہ کار امریکی ڈالر کی ایک وسیع کمزوری پر مکمل طور پر شرط لگانے سے گریزاں ہیں. کیونکہ فیڈ کی پالیسی برقرار رہنے کا زیادہ امکان ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ اگرچہ قلیل مدتی (Short-Term) عوامل ڈالر کو نیچے دھکیل رہے ہیں. لیکن شرح سود میں ممکنہ اضافہ یا موجودہ سخت موقف (Hawkish Stance) ڈالر کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کر رہا ہے. جو EURUSD کی اوپری سمت کو محدود کرتا ہے۔

کلیدی معاشی ڈیٹا: ADP کی ہفتہ وار رپورٹ پر نظریں

آج کے سیشن میں، مارکیٹ کی توجہ اب امریکہ سے آنے والے کلیدی معاشی ڈیٹا پر مرکوز ہے۔ اگرچہ یورپ میں جرمنی کا ZEW سروے اقتصادی جذبات کے لیے مایوس کن رہا. لیکن اس کا یورو پر زیادہ اثر نہیں پڑا۔

کونسا ڈیٹا سب سے اہم ہے؟

  • جرمن ZEW سروے (Economic Sentiment Index): اقتصادی جذبات کی ایک پیمائش، جو پہلے ہی کمزور آ چکی ہے۔

  • یو ایس اے ڈی پی (US ADP) ایمپلائمنٹ چینج: یہ نو متعارف شدہ ہفتہ وار ڈیٹا ہے. جو امریکی روزگار کے منظرنامے کی پیش گوئی فراہم کرے گا۔

  • NFIB بزنس آپٹیمزم انڈیکس: امریکی چھوٹے کاروباروں کے جذبات کا اشارہ۔

ٹیکنیکل تجزیہ: EURUSD کس سطح پر ہے؟

تکنیکی تجزیہ ہمیں جوڑی کی موجودہ پوزیشن اور ممکنہ حرکات کے بارے میں اہم بصیرت فراہم کرتا ہے۔

انڈیکیٹرز کیا ظاہر کر رہے ہیں؟

  • موونگ ایوریجز (Moving Averages): EUR/USD 50-پیرئڈ اور 100-پیرئڈ سمپل موونگ ایوریجز (SMAs) کے درمیان تجارت کر رہا ہے۔

  • Relative Strength Index (RSI): آر ایس آئی انڈیکیٹر 50 سے قدرے اوپر، افقی طور پر (sideways) حرکت کر رہا ہے۔

دونوں انڈیکیٹرز مارکیٹ میں فیصلہ سازی کی کمی (indecisiveness) کو ظاہر کر رہے ہیں۔ یہ نشاندہی کرتا ہے. کہ خریدار  اور فروخت کنندگان دونوں ہی واضح سمت کا تعین کرنے کے لیے کلیدی معاشی ڈیٹا (خاص طور پر ADP) کا انتظار کر رہے ہیں۔

میرا تجربہ بتاتا ہے کہ جب RSI  کی سطح 50  کے قریب ہو اور قیمت SMAs کے درمیان ہو. تو یہ ایک "اسکالپنگ رینج” (scalping range) کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایسے میں، میں بڑی پوزیشن لینے کے بجائے کلیدی سپورٹ اور مزاحمت کی سطحوں پر مختصر پوزیشنیں (short positions) کھول کر خطرے کو کم رکھتا ہوں. اور صرف ڈیٹا ریلیز پر ایک بڑی حرکت کی تیاری کرتا ہوں۔ یہ فیصلہ سازی کی کمی (indecisiveness) عام طور پر طوفان سے پہلے کی خاموشی ہوتی ہے۔

اہم تکنیکی سطحیں (Key Technical Levels)

 

سطح کی قسم (Level Type) قیمت (Price) اہمیت (Significance)
قریب ترین سپورٹ 1.1530 50-پیرئڈ SMA
اہم نفسیاتی سپورٹ 1.1500 ساکن سطح (Static Level)
مضبوط سپورٹ 1.1450 حالیہ ڈاؤن ٹرینڈ کا اختتامی نقطہ
قریب ترین مزاحمت 1.1570-1.1580 Fibonacci 23.6%، 100-پیرئڈ SMA
اگلی مزاحمت 1.1630 200-پیرئڈ SMA، Fibonacci 38.2%
مضبوط مزاحمت 1.1680 Fibonacci 50% retracement

EURUSD کے خریداروں کو 1.1580 کی مزاحمتی حد کو توڑ کر اوپر جانے کے لیے ایک مضبوط معاشی محرک (Economic Catalyst) کی ضرورت ہوگی۔ دوسری طرف، اگر قیمت 1.1530 کے 50-پیرئڈ SMA سپورٹ سے نیچے گر جاتی ہے. تو یہ 1.1500 کی نفسیاتی سطح تک تیزی سے گراوٹ کا اشارہ دے سکتی ہے۔

EURUSD as on 11th November 2025
EURUSD as on 11th November 2025

امریکی حکومت کا دوبارہ کھلنا اور آئندہ کا ڈیٹا.

سینیٹ کی جانب سے فنڈنگ بل کی منظوری اور ایوان نمائندگان (House of Representatives) کی طرف اس کے حتمی منظوری کے انتظار نے بھی مارکیٹ کے جذبات کو سہارا دیا ہے۔ ایک بار جب حکومت کو فنڈز مل جائیں گے. تو کئی اہم معاشی ڈیٹا جاری کیے جائیں گے جو شٹ ڈاؤن کی وجہ سے موخر ہو گئے تھے:

  • کنزیومر پرائس انڈیکس (Consumer Price Index – CPI).

  • نان فارم پے رولز (Nonfarm Payrolls – NFP).

  • گروس ڈومیسٹک پروڈکٹ (Gross Domestic Product – GDP).

ان بڑے ڈیٹا ریلیز کی وجہ سے مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ (volatility) میں نمایاں اضافہ متوقع ہے. جو درمیانی مدت میں ڈالر کی سمت کا تعین کرے گا۔

مستقبل کی سمت.

EURUSD کی جوڑی ایک نازک توازن میں کھڑی ہے. جسے امریکی ڈالر پر پڑنے والے قلیل مدتی سیاسی دباؤ اور فیڈ کی پالیسی سے متعلق دیرپا غیر یقینی صورتحال نے سہارا دیا ہوا ہے۔ آج کے ADP روزگار کے اعداد و شمار اس توازن کو فوری طور پر توڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

EURUSD میں کامیابی کے لیے اہم بصیرت

ایک تجربہ کار تاجر کے طور پر، آپ کو یہ سمجھنا چاہیے. کہ مارکیٹ نہ صرف موجودہ ڈیٹا پر ردعمل ظاہر کرتی ہے. بلکہ اس ڈیٹا کے اثرات پر بھی جو اس کے بعد آنے والا ہے۔

امریکی حکومت کا دوبارہ کھلنا صرف ایک سرخی نہیں ہے. یہ ان اہم معاشی رپورٹس کی ایک سیریز کا دروازہ کھولتا ہے. جو امریکی معیشت کی حقیقی صحت کا خاکہ پیش کریں گی۔ آپ کی حکمت عملی ان فوری سطحوں (1.1530 اور 1.1580) کی نگرانی کے ساتھ ساتھ، دسمبر میں فیڈ کی حکمت عملی کی پیش گوئی کے لیے آنے والے CPI اور NFP ڈیٹا کے اثرات کو بھی شامل کرنی چاہیے۔

آپ کس طرح منصوبہ بندی کرتے ہیں؟ کیا آپ ADP ڈیٹا پر ایک قلیل مدتی شرط لگائیں گے، یا آپ دسمبر کے اہم فیڈ میٹنگ سے پہلے ٹیکنیکل رینج کے ٹوٹنے کا انتظار کریں گے؟

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button