یورپیئن اکنامک رپورٹس: پورا زون افراط زر کی شدید لپیٹ میں۔
آج یورپی کمیشن کے ممالک میں سے زیادہ تر ممالک کی معاشی رپورٹس جاری کر دی گئی ہیں جن کے مطابق افراط زر کی سالانہ شرح 8.6 فیصد سے زائد رہی ہے۔ فرانس میں صرف جون 2022 ء کے مہینے میں 5.8 فیصد افراط زر ریکارڈ کی گئی ہے۔ اگر ہم توانائی کی سب سے زیادہ قلت کے شکار جرمنی کے جون 2022 ء کے انفلیشن ڈیٹا کو دیکھیں تو یورپ کی سب سے بڑی اور دنیا کی چوتھی بڑی معیشت میں افراط زر کی شرح پچھلے مہینے میں 7.6 فیصد رہی ہے اور ایسے اعداد و شمار دوسری عالمی جنگ کے بعد پہلی بار آئے ہیں۔ جو کہ کساد بازاری کی سب سے بڑی علامت ہے۔ لیکن آج اٹالین ڈیٹا کے آنے کے بعد جرمنی اور فرانس پس منظر میں چلے گئے ہیں۔ جون 2022 ء کے دوران اٹلی میں بجٹ پہلی بار سرپلس کی بجائے خسارے میں رہا، مہنگائی دوہرے ہندسوں میں اور افراط زر کی پوری معیشت میں مجموعی شرح 8 فیصد سے تجاوز کر گئی اور ایسا اٹلی کی تاریخ میں بھی دوسری عالمی جنگ کے بعد پہلی بار ہی ہو رہا ہے۔ یورپ میں افراط زر کی کم ترین شرح 3.4 فیصد سوئٹزر لینڈ میں ریکارڈ کی گئی ہے لیکن وہاں بھی یہ شرح تاریخ میں پہلی بار آئی ہے لیکن یورپی یونین کے دیگر ممالک جیسا کہ لٹویا میں 20 فیصد، چیک ریپبلک میں 16.8 فیصد جبکہ بلغاریہ اور پولینڈ میں 14 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ یورپی یونین میں سب سے زیادہ افراط زر ایسٹونیا میں 22 فیصد ریکارڈ ہوئی ہے۔ یورپی یونین کے امیدوار ممالک میں سے ترکی میں افراط زر تاریخ میں پہلی بار 79 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اسوقت ٹرکش لیرا اپنی 75 فیصد قدر کھو چکا ہے اور یہی نہیں بلکہ ترکی میں افراط زر کی شرح دنیا میں سب سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ان تمام رپورٹس کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ عالمی کساد بازاری کا یورپ سے آغاز ہو گیا ہے اور پورا خطہ اسکی بدترین لپیٹ میں ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔