کیا کرپٹو مارکیٹ اگست میں بلندیوں کو چھونے کے لئے تیار ہے ؟

18 مئی کو 2022 ء کے پہلے کرپٹو کریش اور اس کے 8 دن کے بعد کے آفٹر شاک نے 40 ہزار ڈالر کی سطح پر ٹریڈ کرتے ہوئی دنیا کی پہلی کرپٹو اور ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کو جیسے آسمان کی بلندیوں سے زمین پر پٹخ دیا ہو۔ بٹ کوائن دنیا کی سب سے زیادہ مضبوط کرپٹو کرنسی سمجھی جاتی ہے اور اسکے اتار چڑھاو کا پوری ڈیجیٹل کرنسی مارکیٹ پر گیرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسٹیبل کوائنز ٹیرا لیونا کے کریش کرنے کی سب سے بڑی وجہ امریکی سنٹرل مانیٹری اتھارٹی فیڈرل ریزرو کی طرف سے 20 سال کے عرصے میں پہلی بار 75 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں اضافے اور ڈالر کے ڈیپازیٹری ریٹس میں تبدیلی کو قرار دیا جاتا ہے۔ اسکے بعد جون میں ایک بار دوبارہ کھوئی ہوئی قدر بحال کرنی کی کوشش میں کرپٹو مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی اور بٹ کوائن 32 ہزار کی سطح تک اوپر آیا لیکن اس لیول سے ایک بار پھر کریش یونے کے بعد بٹ کوائن 17 ہزار ڈالرز کی سطح تک گر گیا۔ یہاں یہ بتاتے چلیں کہ 2018 ء کے بعد یہ بٹ کوائن کی کم ترین قدر تھی ۔ اس سطح تک آنے کے بعد دنیا بھر میں بٹ کوائن اور کرہٹو کرنسیز کی ٹریڈ کے خلاف وارننگز جاری کی گئیں ۔ امریکی سینیٹ میں بحث کے دوران سیکرٹری خزانہ جینیٹ ییلین نے کرپٹو ایکسچینج اور ڈیجیٹل کرنسیز کے میکانزم کی تحقیقات کا اعلان کیا۔ سیلسیئس سمیت کئی کرپٹو لینڈنگ پلیٹ فارمز نے کرپٹو کرنسیز کو نقد رقومات میں تبدیل کرنے پر پابندی لگا دی اور پھر یہی پلیٹ فارمز قانونی کاروائیوں کا سامنا کرتے ہوئے دیوالیہ ڈیکلیئر ہوئے۔ کرپٹو ورلڈ ایکسچینج کے خلاف ٹیکساس، نیو یارک اور دیگر امریکی ریاستوں میں مقدمات درج کئے گئے۔ صرف اتنا ہی نہیں ، برطانوی مرکزی بینک اور ریزرو بینک آف آسٹریلیا نے ڈالر، ین، پاونڈ اور یورو کی طرح کرپٹو پرائسز کو کنٹرول کرنے اور ریگولیٹ کرنے کا اعلان کیا۔ کرپٹو لینڈنگ کمپنیز کے دیوالیہ ہونے کے بعد تاجروں اور سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز بھی ڈوب گئے۔ بٹ کوائن کے ختم ہونے کی پیشگوئیاں کی گئیں اور مائننگ پر پابندی بھی عائد کرنے کے بلز بھی امریکی ریاستوں میں منظور کئے گئے۔ اور دنیا کے سب سے امیر ترین شخص ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے اپنے اربوں ڈالرز کے کرپٹو اثاثے فروخت کر کے کرپٹو سرمایہ کاری ختم کرنے کا اعلان کیا۔ لیکن امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس اور جی۔ڈی۔پی ڈیٹا کے جاری ہونے کے بعد صورتحال یکسر بدل گئی۔ کماڈٹیز اور فاریکس مارکیٹ کی طرح کرپٹو مارکیٹ میں بھی ایک بڑی تبدیلی نظر آئی اور سب سے پہلے بٹ کوائن نے اپنے کھوئے ہوئے کئی لیولز بحال کئے اور اسکے بعد ایتھیریم ، پولکا ڈاٹ، لائٹ کوائن اور کارڈینو نے بھی اڑان بھری اور ایک بار پھر کرپٹو مارکیٹ میں خریداری کا رجحان مسلسل بڑھتا ہوا دکھائی دیا۔ آج بٹ کوائن 24 ہزار ڈالرز فی کوائن کی سطح کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے ۔ ڈیجیٹل اکانومی کے ماہرین کے مطابق اگر بٹ کوائن 25 ہزار کی حد کو دوبارہ عبور کر لیتا ہے تو یہ کرپٹو مارکیٹ کی بحالی اور استحکام کی علامت ہو گی۔ اور اسکے بعد بٹ کوائن 30 ہزار کے لیول کو حاصل کرنے کی کوشش کرے گا ۔ اسے طویل المدتی استحکام تو نہیں کہا جا سکتا تاہم کرپٹو سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کرنے میں ضرور کامیابی حاصل ہو گی۔ کیونکہ اسوقت دنیا بھر میں معاشی بحران اور کساد بازاری کے خوف کی وجہ سے سرمایہ کار ایسے اثاثوں کو خریدنے سے احتراز کر رہے ہیں جنبمیں کسی بھی قسم کا رسک شامل ہو۔ اسکے باوجود کرپٹو مارکیٹ کی کیپٹیلائزیشن میں گذشتہ تین دنوں کے دوران 3.8 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جو کہ یقینی طور پر کرپٹو مارکیٹ کو ایک خاص سطح تک مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ اس اضافے کے بعد کرپٹو کیپٹیلائزیشن 11 کھرب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔ 50 دن کے بعد بٹ کوائن کی 24 ہزار ڈالرز اور ایتھیریم کی 17 سو ڈالرز پر واپسی کرپٹو سرمایہ کاروں کے لئے ایک بڑا لینڈ مارک ہے جسکے بعد ڈیجیٹل ریگولیشنز میں بھی کئی پیچیدگیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button