برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں شدید گراوٹ : 37 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا۔
امریکی ڈالر ( USD) کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ (GBP ) کی قدر میں شدید گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔ واضح رہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو (Federal Reserve ) کی طرف سے شرح سود میں اضافے کے علاوہ ڈالر کے Depository Rate میں بھی اضافہ ہونے کے بعد برطانوی پاؤنڈ جمعے کو اپنی تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گیا تھا۔ آج نئے کاروباری ہفتے کے آغاز میں بین الاقوامی فاریکس مارکیٹ ( FX Market ) میں برطانوی پاؤنڈ مسلسل فروخت ہو رہا ہے اور سرمایہ کار اسے Risk Asset کے طور پر بیچ رہے ہیں۔ اگرچہ یورو ( EUR ) اور ین ( Yen) میں بھی فروخت کا رجحان ہے لیکن برطانوی پاؤنڈ میں غیر معمولی فروخت کا رجحان ہے اسکی ایک بنیادی وجہ جمعہ کے روز لز ٹرس کی حکومت کی طرف سے Corporate Sector کے لئے ٹیکس منصوبے میں تبدیلی کے بعد برطانوی مرکزی بینک ( Bank Of England) کی طرف سے برطانوی معیشت کے بری طرح سے کساد بازاری ( Recession ) کی لپیٹ میں آنے کا اعتراف ہے۔ جس کے بعد جمعے کے روز فاریکس مارکیٹ بند ہونے تک برطانوی پاؤنڈ 37 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا تھا اسوقت برطانوی کرنسی جس کے ڈالر کےساتھ Pair کو Cable کہا جاتا ہے 1.0800 کی سطح پر آ گئی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔