افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ برطانوی مرکزی بینک۔

برطانوی مرکزی بینک ( Bank of England ) نے آج برطانوی پاؤنڈ ( GBP ) کے امریکی ڈالر ( USD ) اور یورو ( EUR ) کے مقابلے میں Lowerlock کرنے کے بعد اپنے پالیسی بیان میں کہا ہے کہ مانیٹری پالیسی اور شرح سود میں اضافے سمیت تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک میں افراط زر جو کہ دوہرے ہندسے میں داخل ہو رہی ہے واپس 2 فیصد کی سطح پر لانا بینک کا پہلا ہدف ہے۔ برطانوی مرکزی بینک کے گورنر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ Financial Markets میں ہونیوالی تمام تبدیلیوں کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اور تمام Financial Assets کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ بھی بینک کی مانیٹری ٹیم دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصے میں حکومت نے شرح نمو ( Growth rate ) کے حوالے سے کئی اہم ترین اقدامات کا اعلان کیا ہے جو کہ قابل تحسین اور مثبت سمت میں ہیں۔اور ان کے نتیجے میں برطانوی کرنسی کے Lowerlock کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مرکزی بینک ڈرح سود میں اضافے سمیت تمام اقدامات فوری اور ہنگامی طور پر کرے گا۔ واضح رہے کہ اج برطانوی پاؤنڈ 1971ء کے بعد گزشتہ 51 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا تھا تاہم کریش ہونے کے چند گھنٹے کے بعد امریکی ڈالر کی سست روی کے بعد برطانوی پاؤنڈ دوبارہ 1.0700 کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ جمعے کے روز نو منتخب برطانوی وزیراعظم لز ٹرس کی حکومت نے اربوں پاؤنڈ کی مالیت کے Corporate taxes پر چھوٹ دینے کا اعلان کیا تھا اور اسکی ادائیگی قرض لے کر کی جائے گی۔

ان حکومتی اعلانات میں بار بار برطانوی معیشت میں کساد بازاری ( Recession ) کا زکر کیا گیا تھا جسکی وجہ سے سرمایہ کاروں نے برطانوی پاؤنڈ فروخت کرنا شروع کر دیا کیونکہ وہ کساد بازاری اور حکومتی اعلانات کی وجہ سے شکوک و شبہات کے شکار ہو گئے تھے۔ برطانوی پاؤنڈ جمعے کے روز بھی گراوٹ کا شکار ہوا جو کہ کاروباری ہفتے کا آخری دن تھا اور آج ایشیائی مارکیٹس کے کھلتے ہی دس منٹس کے دوران 71 سال قبل کی قدر تک گر گیا۔ لیکن چند منٹس کے دوران دنیا کی بڑی کرنسیز کے مقابلے میں Lowerlock کرنے کے تھوڑی دیر کے بعد ہی دوبارہ بحال ہونا شروع ہو گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سرمایہ کاروں کو خوف ہےکہ اتنی بڑی سبسڈی کے لئے حکومت کے گردشی قرضے میں اضافہ ہو گا جو کہ بالآخر شدید افراط زر پر منتج ہو گا جسے کنٹرول کرنے کے لئے بینک کو شرح سود میں دوبارہ اضافہ کرنا پڑے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button