جاپانی ین اور آسٹریلین ڈالر کی قدر میں کمی۔ ایشیئن پیسیفک مارکیٹس میں ٹریڈنگ جاری۔

آج ایشیئن مارکیٹس میں جاپانی ین Japanese yen کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USD/JPY ) ایک بار پھر 0.11 فیصد اضافے کے بعد 145.45 کی سطح پر آ گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ جاپانی مرکزی بینک (Bank Of Japan ) کی طرف سے دی گئی ریڈ لائن ہے یعنی اس حد کو عبور کرنے پر جاپانی مرکزی بینک (BOJ ) اوپن مارکیٹ مداخلت (Open Market Interference ) کا آغاز کرتا ہے۔ جیسا کہ ہم نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بینک کی طرف سے دو بار جاپان ین کی گراوٹ کو کنٹرول کرنے کے لئے مداخلت دیکھی۔ جبکہ جاپانی ین کے مقابلے میں یورو (EUR/JPY ) آج 0.05 فیصد اضافے کے ساتھ 141 کی نفسیاتی حد (Resistance ) کو عبور کر گیا ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلین ڈالر (AUD/USD ) اسوقت 0.004 فیصد کمی کے بعد 0.634 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ گزشتہ ہفتے کے آخری دن آسٹریلین ڈالر 0.64 کی سپورٹ کو توڑ گیا تھا۔ آسٹریلین ڈالر کی گراوٹ کی ایک بڑی وجہ Suisse Bank کے وال اسٹریٹ میں حصص (Shares ) کی قیمت میں 65 فیصد سے زائد کی کمی واقع ہونا بھی ہے جو کہ آسٹریلوی مرکزی بینک (Reserve Bank Of Australia ) کے مالیاتی نظام کے لئے ایک بڑا منفی ٹریگر ہے۔ اسکے علاوہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں نیوزی لینڈ ڈالر ( NZD/USD ) بھی 0.001 فیصد معمولی کمی کے ساتھ 0.56 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ آج نیوزی لینڈ ڈالر قدرے مستحکم نظر آ رہا ہے ۔ حالانکہ جمعے کے روز کیوی ڈالر اپنی 0.57 کی نفسیاتی سپورٹ سے نیچے آ گیا تھا۔ Urdu Markets

نیوزی لینڈ ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلین ڈالر (AUD/NZD ) آج گراوٹ کا شکار ہے اور 0.003 فیصد کمی کے بعد 1.131 پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔ اگر آسٹریلین ڈالر کی قدر پر Japanese yen جاپانی ین (AUD/JPY ) کے مقابلے میں نظر ڈالیں تو آسٹریلین ڈالر یہاں گراوٹ کا شکار ہے اور 0.46 فیصد کمی کے ساتھ 92.07 کی سطح پر منفی مومینٹم کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہے۔ حالانکہ جاپانی ین آج دیگر کرنسیز کے مقابلے میں تاریخ کی کم ترین سطح پر یے۔ لیکن آج مجموعی طور پر آسٹریلین ڈالر بھی (AUD ) تمام بڑی کرنسیز کے مقابلے میں گراوٹ کا شکار نظر آ رہا ہے اور جاپانی ین کے مقابلے میں آسٹریلین ڈالر میں فروخت (Selling ) کا زیادہ رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button