فاریکس ڈائری: آج کی اہم خبریں اور انکے معاشی اثرات

آج جمعرات،13 اکتوبر 2022ء ہے۔ گزشتہ روز امریکی ڈالر (USD ) میں اہم معاشی رپورٹس کے اجراء کی وجہ سے معمولی تبدیلی آئی۔ تاہم آج کا دن ڈالر انڈیکس ( DXY ) اور عالمی معاشی مارکیٹس ( Global Financial Markets ) کے حوالے سے انتہائی اہم ہے کیونکہ آج امریکی افراط زر کی رپورٹ (Inflation Report ) اور امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس ڈیٹا (CPI ) جاری کئے جائیں گے اور ایک طرح سے تمام عالمی کرنسیز، کماڈٹیز اور ڈیجیٹل مارکیٹس اسکے اثرات کی زد میں آئیں گے۔ گذشتہ روز برطانوی مرکزی بینک (Bank of England ) کے گورنر اینڈریو بیلی کی طرف سے مرکزی بینک کے بانڈز کی خریداری کے آپریشن کے حوالے سے متنازعہ بیانات برطانوی پاؤنڈ (GBP ) کی ٹریڈ پر اثر انداز ہوئے۔ اوپن مارکیٹ مداخلت (Open Market Interference ) کو جمعے کے روز تک جاری رکھا جائے گا یا یہ سلسلہ لامتناہی رہے گا ۔ اس بارے میں اینڈریو بیلی نے متنازعہ اور ایک دوسرے سے برعکس بیانات دیئے جس سے برطانوی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں (GBP/USD ) میں یورپی سیشنز (European Sessions ) میں فروخت کا شدید رجحان دیکھا گیا۔ اور برطانوی پاؤنڈ 113 سے 110 کی سطح پر آ گیا۔ کیونکہ سرمایہ کاروں میں ایک بے یقینی کی صورتحال اور رسک فیکٹر نے جنم لیا۔ تاہم اس کے بعد بینک آف انگلینڈ کے چیف اکانومسٹ ہیو پل نے وضاحتی بیان جاری کیا کہ نومبر 2022ء میں مانیٹری پالیسی کو ٹیکنیکی لحاظ سے چلانے کی ضرورت پڑے گی کیونکہ افراط زر دوہرے ہندسے (Double Figure ) کو عبور کر رہا ہے۔ جبکہ برطانوی وزیراعظم لز ٹرس نے 60 بلیئن پاؤنڈ کے نظر ثانی شدہ ٹیکس منصوبے پر شدید تنقید کے باوجود منی بجٹ (Mini Budget ) پر عمل درآمد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ یہ تمام بیانات برطانوی معیشت اور کرنسی کے لئے انتہائی تذبذب کی صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔

گذشتہ روز امریکی وقت کے مطابق سہ پہر کے وقت امریکی فیڈرل ریزرو (U.S Federal Reserve ) کی طرف سے ستمبر 2022 ء کی میٹنگ کی تفصیلات (Minutes ) جاری کئے گئے جس میں فیڈرل ریزرو اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC ) کی میٹنگ کے عہدیداران کے امریکی معیشت میں افراط زر، شرح سود اور دیگر اہم مالی معاملات پر رائے اور تجاویز منظر عام پر آئیں۔ تاہم اس کے بعد امریکی ڈالر جو کہ سارا دن مسلسل دفاعی انداز اختیار کئے ہوئے دکھائی دیا ایک بار پھر قدر حاصل کرتا ہوا دکھائی دیا۔ اگرچہ اس کے اثرات تو آج واضح طور پر امریکی انفلیشن ڈیٹا میں سامنے آئیں گے تاہم افراط زر کی شرح 8.1 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے جس کے منفی اثرات امریکی اور عالمی معاشی اعشاریوں (Financial Indicators ) پر مرتب ہوں گے جبکہ کور انفلیشن بھی 6.5 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ عالمی فاریکس اور دیگر مارکیٹس کے حوالے سے ایک اور بڑی خبر چین میں کورونا کے حوالے سے دوبارہ لاک ڈاؤن کی تیاریازں ہیں جس کے بعد عالم رسد انتہائی غیر مستحکم ہونے اور عالمی معیشت کے منفی رجحان اختیار کرنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو ( EUR/ USD ) 0.9700 کی سطح سے اوپر مستحکم نظر آ رہا ہے۔ لیکن برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں مسلسل اتار چڑھاؤ جاری ہے جس کی وجوہات میں اوپر بیان کر چکی ہوں۔ تاہم برطانوی کرنسی نے امریکی سیشنز کا اختتام 1.1100 پر کیا ہے۔ جو کہ ایک بے یقینی کا زون (Swing Area ) ہے۔ جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USD/JPY ) آج گزشتہ 50 سال کی بلند ترین سطح پر آ گیا ہے اور اسوقت 147 کے بالکل قریب یعنی 146.96 پر پہنچ چکا ہے۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں جاپانی کرنسی میں اس حد تک گراوٹ 1972 ء میں ہوئی تھی۔ چینی معیشت کی سست روی اور جاپانی ین کی تاریخی گراوٹ ایشیائی مارکیٹس ( Asian Markets ) کو مسلسل غیر مستحکم کر رہے ہیں ۔سونا (Gold ) بھی بیئرش موڈ میں نظر آ رہا یے اور 1675 کی سطح کے آس پاس ہی سست روی کا شکار نظر آ رہا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button