آج KSE100 کا بنیادی اور ٹیکنیکی جائزہ۔
آج صبح کاروباری سرگرمیوں کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX ) کے KSE100 میں اگرچہ سست روی ریکارڈ کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود مثبت رجحان دیکھنے میں آ رہا تھا۔ لیکن دن کے درمیانے اور اختتامی سیشن کے دوران انڈیکس منفی سمت اختیار کر گیا ہے جس کی بنیادی وجوہات میں عالمی اسٹاکس (Global Stocks ) میں گراوٹ۔ عالمی سطح پر افراط زر (Inflation ) کی وجہ سے کساد بازاری (Recession ) کا خطرہ ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USD/PKR ) میں ایک بار پھر تیزی کی لہر جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ دوبارہ 225 کی سطح تک آ گیا ہے۔ ان وجوہات کے علاوہ عالمی سطح پر سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان خام تیل (Crude Oil ) کی پیداوار میں کمی کے معاملے پر اختلافات کے شدت اختیار کرنے کے بعد پاکستانی حکومت اور فوج کا سعودی عرب کو بھرپور حمائت کی یقین دہانی ہے جس سے پاک امریکہ تعلقات میں سرد مہری آنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ان وجوہات کی بناء پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے زیادہ تر سرمایہ کار سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں۔
ٹیکنیکی تجزیہ
آج KSE100 میں اب تک 75180 ٹرانزیکشنز ہس چکی ہے۔ مارکیٹ اسوقت 42100 کی سپورٹ (S1 ) پر موجود ہے۔ آج کے دن کی کم ترین سطح اب تک 42141 اور بلند ترین لیول 42422 ہے۔ یعنی گزشتہ 4 گھنٹوں کی Simple Moving Average اب تک 281 پوائنٹس کے درمیان جبکہ آج کی ٹرینڈ لائن 42100 کی سپورٹ (S1 ) اور 42700 کی نفسیاتی حد (Resistance ) یعنی R1 کے درمیان ہے۔ اب تک 19 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے جن کی مالیت 4 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ آج 337 کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 149 کی قدر میں تیزی، 164 میں کمی اور 24 کی قدر میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز خرید (Buying ) کے موقع کو ظاہر کر رہے ہیں۔ آج کا RSI بھی 58 کی سطح پر ہے۔ اور خریداری کا ایکشن ظاہر کر رہی ہے۔ انڈیکس کے موجودہ نفسیاتی سپورٹ لیولز پر محور ( Pivot ) 42209، 42236 اور 42286 ہیں جبکہ نفسیاتی سپورٹ کے لیولز میں سے پہلی سپورٹ 42250، دوسری سپورٹ 41800 اور تیسری سپورٹ یعنی S3 آج 41400 ہے۔ جبکہ نفسیاتی حدیں (Resistance Levels ) 42300, 42800 اور 43100 ہیں جبکہ موجودہ سطح پر نفسیاتی حد کے اعتبار سے محور (Pivot ) بھی 42108 اور 42258 ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔