آج KSE100 میں شدید مندی، ٹیکنیکل انڈیکیٹرز کیا ظاہر کر رہے ہیں ؟
بنیادی جائزہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX ) میں کل کی شدید مندی کے بعد کاروباری دن کا آغاز مندی کے رجحان کے ساتھ ہوا ہے۔ ملک کے سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے سرمایہ کار بڑے اسٹاکس میں خطرات کے پیش نظر چھوٹے اسٹاکس (Penny Stocks ) میں خرید و فروخت کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کے غیر ملکی زر مبادلہ (Foreign Exchange ) کے ذخائر کا گذشتہ 4 سال کی کم ترین سطح پر آ جانا بھی معاشی اعشاریوں (Financial Indicators ) میں گراوٹ کی بڑی وجہ ہے۔ دریں اثناء آج کاروباری ہفتے اور اکتوبر کے رول اوور ویک کا آخری دن بھی ہے۔ جس کی وجہ سے زیادہ تر سرمایہ کار اپنی پوزیشنز فروخت کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں ۔ آج KSE100 آغاز میں 198 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 41404 پر آ گیا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق سیاسی عدم استحکام آنے والے دنوں میں بھی انڈیکس کی صورتحالپر اثر انداز ہوتا رہے گا۔
ٹیکنیکی تجزیہ۔
آج ابتدائی سیشن کے دوران KSE100 انڈیکس میں ٹریڈ کی ابتداء 198 پوائنٹس گراوٹ کے ساتھ ہوئی ۔ جبکہ اب تک اس کی بلند ترین سطح 41641 اور کم ترین لیول 41394 رہا ہے۔ ٹیکنیکی اعشاریے (Technical Indicators ) اس سطح پر فروخت (Selling ) کا موقع ظاہر کر رہے ہیں ۔ آج کی 4 Moving Averages فروخت جبکہ 2 خرید کے رجحان کو ظاہر کر رہی ہیں۔ گذشتہ 200 گھنٹوں کی سادہ حرکاتی اوسط (200SMA ) واضح نشاندہی کر رہی ہے کہ 41700 کی سطح سے نیچے Bears ہمیشہ Strong sell کے طرز عمل کے ساتھ انڈیکس کو نیچے 40800 اور 40300 کی نفسیاتی سپورٹ کے لیولز (Psychologicl Support Levels ) کی طرف ایک Bearish Pressure کے ساتھ لے کر آتے ہیں اس سطح پر اب تک 19911 ٹریڈز ہو چکی ہیں۔ آج انڈیکس میں 60 فیصد کمپنیز ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں جن میں سے 63 کی قدر میں اضافہ، 148 میں مندی اور 15 کی قدر میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی۔ 41400 آج کا محور (Pivot) ہے۔ پہلی نفسیاتی حد (R1 ) 41300، جبکہ اسکے بعد 41700 اور 42400 دوسری (R2 ) اور تیسری (R3 ) ہیں۔ جبکہ نیچے کی طرف سپورٹ لیولز آج 41300، 40900 اور 40600 ہیں۔ جبکہ آج 10 فیصد Bullish جبکہ 50 فیصد Bearish اور 40 فیصد Side Ways ہے۔ اس طرح آج KSE100 کا جھکاؤ اور ارتکاز (Bias ) بھی بیئرش ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔