چین میں Apple کے پلانٹ کے باہر پرتشدد مظاہرے
چین میں کورونا کی نئی لہر کے باعث عائد کی گئیں سخت ترین پابندیوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج صبح ہزاروں مظاہرین نے Apple کے IPhone کے ایشیائی یونٹ کے سامنے ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا جو کہ بعد ازاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا ہے۔ ملک میں جاری سخت ترین پابندیوں کے نتیجے میں عوام بالخصوص محنت کش طبقے کے معاشی حالات انتہائی سنگین رخ اختیار کر چکے ہیں اور کئی روز سے محنت کش طبقہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر احتجاج کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایپل کے آئی فون یونٹ Foxconn Technology Group کے باہر آج صبح مظاہرین کے خلاف چینی سیکورٹی فورسز کی طرف سے طاقت کے استعمال کے بعد معاشی بحالی کے لئے ہونیوالا احتجاج خونریز جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق دروان احتجاج مزدوروں کے پیداواری یونٹ میں داخل ہو کر مینیجر اور عملے کے دیگر اراکین کو یرغمال بنانے کی کوششوں کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ جھڑپوں میں سینکڑوں مظاہرین زخمی ہوئے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ ایک عینی شاہد کے مطابق چینی فیکٹروں میں کام کرنیوالے مزدور پابندیوں کے خاتمے، معاشی امداد اور روزگار کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جس کے جواب میں پولیس کی طرف سے مزدوروں پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ویڈیو میں جھڑپوں کے دوران زخمی ہونیولے مرد و خواتین کو سڑکوں پر زخمی حالت میں کھانے اور معاشی مدد کے لئے اپیلیں کرتے ہوئے چیختے چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
چین میں گزشتہ تین ماہ کے دوران Zero-Covid پالیسی کے تحت معاشی سرگرمیاں بند ہیں۔ سال کے تیسرے کوارٹر کے GDP میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ برآمدات (Exports) میں ہونیوالی کمی کے باعث عالمی مارکیٹس (Global Markets) میں خام اور تیار شدہ مال کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے عالمی معیشت کے کساد بازاری (Recession) کے شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم بھی چینی صدر ژی۔جن پنگ سے معاشی سرگرمیوں کی بحالی کی اپیل کر چکے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔