گولڈ کی قدر میں تیزی ، US Bonds Yields میں کمی اور محتاط مارکیٹ موڈ

امریکی سیشنز کے آغاز پر  US Bonds Yields میں 4 بنیادی پوائنٹس کی کمی کا ایڈوانٹیج سنہری دھات نے حاصل کیا۔

گولڈ کی قدر میں تیزی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ آج صبح سے یہ محدود رینج  اپنائے ہوئے تھا۔ تاہم امریکی سیشنز کے آغاز پر  US Bonds Yields میں 4 بنیادی پوائنٹس کی کمی کا ایڈوانٹیج سنہری دھات نے حاصل کیا۔

سینٹرل بنکس کے مانیٹری پالیسی فیصلے.

رواں ہفتے کے دوران سوئس نیشنل بینک ، بینک آف انگلنڈ اور امریکی فیڈرل ریزرو مانیٹری پالیسی فیصلے کرنیوالے ہیں . سرمایہ کاروں کا محتاط انداز اختیار کرنے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے. لیکن آج اسکا وزن گولڈ اور اسٹاکس کی بجائے امریکی ڈالر اور اسکے حلیف ٹریڈنگ یونٹس پر ہے . اس مرتبہ  بنکوں کے اجلاس اور فیصلے اس لحاظ سے بھی اہمیت کے حامل ہیں کہ ان میں ١٨ ماہ سے جاری Rate Hike Program کے جاری یا بند رہنے کے بارے میں فیصلہ بھی کیا جائے گا .

اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ طویل عرصے تک یہ سخت مانیٹری پالیسی اپنانے کے باوجود دنیا کے کسی بھی ملک میں افراط زر 2 فیصد کے ہدف تک نیچے نہیں لائی جا سکی اور نہ ہی معاشی ترقی کے اہداف حاصل کے جا سکے ہیں. چیئرمین فیڈ جیروم پاول  اپنے متعدد بیانات میں پالیسی ریٹس اسی سطح پر معطل کرنے کا اشارہ دے چکے ہیں .

امریکہ چین مذاکرات کے نتائج اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ

حالیہ عرصے میں چینی معیشت کی سست روی پر صدر جو بائیڈن کی تنقید اور طنزیہ ریمارکس پر دنیا کی دونوں بڑی طاقتوں کے درمیان تعلقات کشیدگی کی انتہاء کو پہنچ گئے تھے۔ دنیا بھر میں معاشی سرگرمیاں اس وجہ سے سکڑتی ہوئی نظر آ رہی تھیں۔

اختتام ہفتہ پر یورپی جزیرے مالٹا پر ہونیوالی چین امریکہ ہائی لیول ڈپلومیٹک ملاقات سے Geo-Political Tensions میں کمی کا امکان پیدا ہوا ہے۔ اسی وجہ سے جو بائیڈن کے مشیر برائے قومی سلامتی اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے درمیان ہونیوالی اس میٹنگ کا بین الاقوامی سطح پر خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ جس سے دونوں ممالک کے درمیان برف پگھلنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔

چین دنیا میں گولڈ کا سب سے بڑا خریدار ہے. یہی وجہ ہے کہ آج اسکے سرمایہ کار مثبت مومینٹم کے ساتھ ٹریڈ کرتے ہوے نظر آ رہے ہیں . بتاتے چلیں کہ ایشیائی ملک اپنے 20 فیصد سے زایدغیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر گولڈ میں منتقل کر چکا ہے جن کی مالیت 20 ارب ڈالر کے قریب بنتی ہے .

یوکرائن جنگ اور یورپی خطے کی معاشی صورتحال گولڈ پر کیسے اثر انداز ہو رہی ہے.؟

گذشتہ برس اپریل سے جاری یوکرائن جنگ جو کہ چند ماہ سے محدود شکل اختیار کر گئی تھی ، میں ایک مرتبہ پھر شدت آ گئی ہے۔ گذشتہ دو روز سے روسی فضائیہ نے خارکیف سمیت کئی اہم یوکرینی شہروں پر سینکڑوں میزائل فائر کئے جبکہ کریملن کی طرف سے کیف کو بھاری ہتھیاروں کی فراہمی پر امریکہ اور مغربی اتحاد کو نتائج بھگتنے کیلئے تیار رہنے کا کہا گیا ہے۔

دوسری طرف جرمنی ، اٹلی اور پولینڈ سمیت کئی یورپی ممالک نے یوکرائن کو جدید اسلحے کی فراہمی میں وسعت دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح Geo-political تنازعات معاشی منظرنامے پر ایک مرتبہ پھر حاوی ہو گئے ہیں۔ جس سے افراط زر ایک مرتبہ پھر رسک فیکٹر کی شکل اختیار کر رہی ہے اور اسکا وزن فوریکس مارکیٹ پر آ رہا ہے جبکہ مارکیٹ پلیرز کموڈٹی مارکیٹ بالخصوص گولڈ کی طرف منتقل ہو رہے ہیں .

  گولڈ کا تکنیکی تجزیہ.

تکنیکی اعتبار سے گولڈ ایک آج کے سیشن میں اگرچہ مثبت زون میں ٹریڈ کر رہا ہے. تاہم اس وقت بھی یہ اپنے تمام موونگ ایوریجز سے نیچے ہے اس کی قریب ترین حرکاتی اوسط  یہاں پر 20 دنوں کی حرکاتی وسط  ہے جو کہ1932 پر ہے۔  . موجودہ سطح پر اسکے سپورٹ لیولز 1924 ، 1914  اور 1904 جبکہ مزاحمتی حدیں 1934 ، 1944 اور 1954 ہیں .

گولڈ کی قدر میں تیزی ، US Bonds Yields میں کمی اور محتاط مارکیٹ موڈ

دوسری مزاحمت عبور کرنے پر اس کے لئے  دوبارہ 1970 کی طرف ونڈو اوپن ہو جائے گی جبکہ تیسری سپورٹ بریک ہونے پر اگلی مضبوط سپورٹ 1885 ہو گی .

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button