Fed پر سیاسی دباؤ: ٹریڈرز متضاد اشاروں سے کیسے نمٹ رہے ہیں؟

Jerome Powell’s Fed faces criticism for inconsistent guidance, with markets clinging to rate-cut expectations

کیا Federal Reserve اپنی غیر جانبداری کھو رہا ہے؟ حال ہی میں فیڈ (Fed) کی پالیسی کے بارے میں واضح اشاروں کے بعد مارکیٹ میں الجھن اور بے یقینی کیوں بڑھ رہی ہے؟ جب مرکزی بینک اپنے پیغامات کو سیاسی حالات کے مطابق موڑنا شروع کر دے. تو اس کا سیدھا اثر مالیاتی مارکیٹ (Financial Markets) کی رفتار اور استحکام پر پڑتا ہے۔

یہ مضمون اس بات کا تجزیہ کرے گا کہ فیڈ کی بدلتی ہوئی کمیونیکیشن ٹریڈرز کو کس طرح پریشان کر رہی ہے. اور اس غیر متوقع صورتحال میں کامیابی سے کیسے نمٹا جائے؟

فوری خلاصہ.

  • متضاد کمیونیکیشن (Conflicting Communication): ستمبر میں شرح سود (Interest rate) میں کمی کے بعد، Federal Reserve (Fed) کے کچھ عہدیداروں نے عوامی بیانات میں نرم رویہ (Dovish Stance) کو تبدیل کرنے کی کوشش کی. حالانکہ اقتصادی ڈیٹا (Economic Data) میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی تھی۔

  • مارکیٹ کی الجھن (Market Confusion): یہ متضاد اشارے ٹریڈرز کو پریشان کر رہے ہیں، کیونکہ مارکیٹیں Federal Reserve (Fed) کی واضح گائیڈنس (guidance) پر مبنی فیصلے کرتی ہیں۔ اس بے یقینی کی وجہ سے خطرے والے اثاثوں (Risk Assets) میں اتار چڑھاؤ بڑھ سکتا ہے۔

  • "3٪ نئی 2٪ ہے؟” کا نظریہ: Federal Reserve کے کچھ ارکان نے اس بات کی طرف اشارہ دیا ہے کہ وہ افراط زر (Inflation) کو اپنے ۲٪ کے ہدف سے کچھ اوپر بھی برداشت کر سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ تیز نہ ہو رہی ہو۔ اس کا مطلب ہے کہ ملازمتوں کے استحکام (Labor Market Stability) کو زیادہ اہمیت دی جا رہی ہے۔

  • پالیسی میں تبدیلی کے پیچھے کیا ہے؟ اس الجھن کی بنیادی وجہ غیر جانبدار پالیسی (Neutral Policy) پر سیاسی اثرات کا بڑھنا ہے۔ Fed کے کچھ ارکان بازار کو پرسکون رکھنے اور سیاسی بیانات کو متوازن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • تجزیہ کاروں کا لائحہ عمل: اس صورتحال میں، عقلمند ٹریڈرز ڈیٹا (Data) پر بھروسہ کرتے ہیں. نہ کہ متضاد بیانات پر۔ ستمبر کی کٹوتی کے بعد، محنت کش مارکیٹ (Labor Market) میں کمزوری اور افراط زر کی رفتار میں کمی جیسی حقیقتوں کو دیکھ کر. وہ اب بھی شرح میں مزید کمی کی توقع کر رہے ہیں۔

Federal Reserve کی پالیسی میں اچانک تبدیلی: حقائق کیا ہیں؟

ستمبر کی "انشورنس کٹ” کیا تھی؟

ستمبر کے اجلاس میں، فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) نے متوقع طور پر شرح سود (Interest Rates) میں 25 بیسس پوائنٹ (Basis Points) کی کمی کی، جسے بہت سے لوگوں نے "انشورنس کٹ” (Insurance Cut) قرار دیا۔

یہ ایک ایسا اقدام تھا جو بڑھتے ہوئے بیروزگاری کے خطرے کو کم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ اس اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ڈاٹ پلاٹ (Dot Plot) میں واضح طور پر دکھایا گیا. کہ 2025 میں دو مزید کٹوتیاں متوقع ہیں۔ اس سے مارکیٹ کو یہ واضح پیغام ملا کہ فیڈ (Fed) نے اب محنت کش مارکیٹ (Labor Market) کو تحفظ دینے کی طرف توجہ مرکوز کر لی ہے. چاہے اس کے لیے مہنگائی کو کچھ حد تک نظر انداز بھی کرنا پڑے۔

مارکیٹس نے اس پیغام کو قبول کیا۔ ایک ہی دن میں، اسٹاک مارکیٹ (Stock market) اوپر گیا، سونا (Gold) مضبوط ہوا، اور ڈالر (Dollar) کی قدر میں کمی آئی۔ سب کو لگا کہ کھیل کے قواعد دوبارہ واضح ہو گئے ہیں۔

کئی سالوں کے تجارتی تجربے کے دوران، میں نے دیکھا ہے. کہ Federal Reserve کا کوئی بھی واضح اور یکساں اشارہ مارکیٹ میں اعتماد بحال کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ ایک بار ایک ایسی ہی صورتحال میں، میں نے اپنی پوزیشنز (Positions) کو ایڈجسٹ کیا تھا. جس کے نتیجے میں میں نے اچھا منافع کمایا تھا۔ اس وقت بھی ایسا ہی محسوس ہوا تھا۔

مارکیٹ میں الجھن کیوں پیدا ہوئی؟

Federal Reserve کے متضاد بیانات: اشارے کیا کہہ رہے ہیں؟

ستمبر کی کٹوتی کے صرف ایک ہفتے بعد، الجھن بڑھنے لگی۔ Federal Reserve کے کئی عہدیداروں نے عوامی بیانات میں اپنی "نرم” پوزیشن (Dovish Stance) سے ہٹنے کی کوشش کی۔ وہ اس بات پر زور دینے لگے کہ مستقبل کی کٹوتیاں (Cuts) ڈیٹا پر منحصر ہوں گی اور مارکیٹ کی توقعات بہت زیادہ ہیں۔

یہ ایک غیر معمولی صورتحال ہے۔ اقتصادی ڈیٹا میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی ہے. روزگار کی رپورٹس اب بھی کمزور ہیں، مہنگائی نے تیزی نہیں پکڑی، اور ٹیرف (Tariffs) کا اثر بھی محدود رہا ہے۔ اس کے باوجود، Federal Reserve کے کچھ ارکان کی جانب سے آنے والے یہ "پیغامات” ایک ہی اجلاس کے نتیجے سے متصادم تھے۔ تاجر حیران تھے کہ ایک ہاتھ سے سبز بتی دی گئی. اور دوسرے ہاتھ سے پیلی جھنڈی لہرائی گئی۔

فیڈ کے کردار پر سیاسی اثر و رسوخ (The Fed’s Political Influence)

ایک مرکزی بینک یا سیاسی کردار؟

ماضی میں، فیڈ (Fed) کو سیاسی دباؤ سے بالاتر سمجھا جاتا تھا۔ اس کا کام صرف معاشی استحکام (Economic Stability) کو برقرار رکھنا تھا۔ لیکن جب سے جیروم پاول (Jerome Powell) کا مقابلہ ڈونلڈ ٹرمپ (Donald Trump) سے ہوا، فیڈ (Fed) کی غیر جانبداری پر سوالات اٹھنے لگے۔ اب ایسا لگ رہا ہے کہ Federal Reserve کا نصف حصہ مارکیٹ کو سنبھالنے کے بجائے سیاسی بیانات کو سنبھالنے میں مصروف ہے۔

یہ سیاسی دباؤ نہ صرف فیڈ (Fed) کی پالیسی کو کمزور کرتا ہے. بلکہ سرمایہ کاروں (Investors) کے اعتماد کو بھی متزلزل کرتا ہے۔ ایک قابلِ اعتبار مرکزی بینک وہ ہوتا ہے. جو مستقل مزاجی دکھائے. نہ کہ وہ جو روزانہ اپنے ہی دیے گئے اشاروں کو جھٹلائے۔

میرے فنانشل مارکیٹس کے سفر میں، میں نے ہمیشہ فیڈ (Fed) کی آزادی اور مستقل مزاجی کو ایک بنیادی ستون سمجھا۔ ایک بار جب پالیسی میں الجھن پیدا ہوئی تو میں نے محتاط رویہ اپنایا اور اپنے پوزیشن سائز (Position Size) کو کم کر دیا۔ ایک تاجر کے طور پر، سب سے بڑا خطرہ مارکیٹ کی سمت کا اندازہ نہ لگا پانا ہوتا ہے. اور Federal Reserve کی واضح گائیڈنس (Guidance) کے بغیر یہ خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

آگے کیا ہے: تاجروں کے لیے لائحہ عمل

مہنگائی کا نیا ہدف اور مارکیٹ کا ردعمل

Federal Reserve کے کچھ عہدیداروں کی جانب سے 3٪ مہنگائی (Inflation) کی شرح کو قابلِ قبول سمجھنے کا اشارہ اس بات کو واضح کرتا ہے. کہ پالیسی میں ایک بڑا نظریاتی شفٹ (Ideological Shift) آ رہا ہے۔ یہ تبدیلی اس حقیقت کی پہچان ہے کہ جدید معیشتوں میں 2٪ کا سخت ہدف برقرار رکھنا مشکل ہے۔ اس لچک کا مطلب ہے کہ فیڈ (Fed) اب ملازمتوں کے استحکام (Labor Market Stability) کو زیادہ اہمیت دے رہا ہے۔

اس صورتحال میں، تاجروں کو مندرجہ ذیل نکات پر توجہ دینی چاہیے:

  • ڈیٹا پر بھروسہ کریں: فیڈ (Fed) کے ہر بیان کے بجائے، اصل معاشی ڈیٹا (Economic Data) پر نظر رکھیں۔ جب تک روزگار میں کمزوری اور مہنگائی میں اعتدال برقرار ہے. اس وقت تک شرح سود میں کمی کا بنیادی کیس (Base Case) تبدیل نہیں ہوگا۔

  • بنیادی اصولوں پر قائم رہیں: موجودہ حالات میں، مارکیٹ کی سمت (Market Direction) بنیادی طور پر اسی راستے پر گامزن ہے جو فیڈ (Fed) نے ستمبر میں دکھایا تھا۔ لہذا، خطرے والے اثاثوں (Risk Assets) میں سرمایہ کاری (Investment) کرنا ایک سمجھداری کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔

  • طویل مدتی نظریہ اپنائیں: فیڈ (Fed) کی یہ الجھن طویل مدت میں ختم ہو جائے گی۔ مارکیٹ کو جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے. وہ ہے مستقل مزاجی (Consistency)۔ اگر فیڈ (Fed) مہنگائی کے بارے میں ایک زیادہ حقیقت پسندانہ اور لچکدار (Pragmatic and Flexible) پوزیشن اختیار کرتا ہے. تو یہ ایک مضبوط اور قابلِ اعتبار ادارہ بنے گا۔

اعتماد کی بحالی

فیڈ (Fed) کا کردار صرف شرح سود (Interest Rates) کو متعین کرنا نہیں ہے۔ یہ مارکیٹ کو مستقبل کی سمت کے بارے میں رہنمائی (Guidance) فراہم کرنے والا ایک ادارہ ہے۔ حالیہ ہفتوں کی متضاد کمیونیکیشن نے اس رہنمائی کو کمزور کیا ہے۔

لیکن اگر فیڈ (Fed) مہنگائی کے بجائے محنت کش مارکیٹ (Labor Market) پر توجہ مرکوز کرتا ہے، اور ایک نیا، زیادہ حقیقت پسندانہ ہدف (Target) اپناتا ہے، تو وہ سرمایہ کاروں کو اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دے گا۔ یہ ایک ایسا تبدیلی ہے جو فیڈ کو کمزور نہیں بلکہ زیادہ مفید بناتی ہے۔ اور مارکیٹ کے لیے، یہی اعتبار ہے۔

آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا فیڈ (Fed) کو ڈیٹا پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہیے. یا وہ عوامی رائے اور سیاسی دباؤ کے مطابق اپنی پالیسی میں تبدیلی لائے؟

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button