Financial Markets میں اتار چڑھاؤ! US CPI Inflation میں کمی، USD دباؤ کا شکار

Lower-Than-Expected Inflation Sparks Decline in US Dollar

آج  US Bureau Of Labor Statistics کی جاری کردہ رپورٹ نے مالیاتی حلقوں میں حیرت کی لہر دوڑا دی، جب یہ انکشاف ہوا کہ US CPI Inflation مئی میں سالانہ بنیادوں پر 2.4% تک بڑھا، جو اپریل کے 2.3% سے معمولی زیادہ ہے۔ تاہم، یہ اضافہ ماہرین کی جانب سے پیش گوئی کیے گئے 2.5% ہدف سے کم رہا. جس نے عالمی Financial Markets میں بے یقینی کی فضا پیدا کر دی۔

بنیادی اشاریے: Core CPI کا مستقل رویہ

جہاں عام CPI میں معمولی کمی دیکھی گئی، وہیں Core CPI – جو خوراک اور توانائی جیسے غیر مستحکم عناصر کو خارج کرتا ہے – مئی میں 2.8% رہا، جو اپریل کے برابر ہے۔ یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ بنیادی مہنگائی کی رفتار میں استحکام ہے. جو Federal Reserve کے لیے اہم اشارہ ہے کہ Monetary Policy پر نظرِثانی کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔

ماہانہ بنیادوں پر تبدیلی: CPI اور Core CPI میں محدود اضافہ

ماہ بہ ماہ بنیاد پر، US CPI اور Core CPI دونوں میں صرف 0.1% اضافہ ریکارڈ کیا گیا. جو کہ مارکیٹ کی توقعات (0.2% اور 0.3%) سے واضح طور پر کم ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ Inflationary Pressure میں کچھ حد تک نرمی آئی ہے، جو Stock Markets کے لیے خوش آئند پیغام ہو سکتا ہے، مگر USD کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

US Dollar میں گراوٹ. 

جیسے ہی یہ رپورٹ منظرِ عام پر آئی، US Dollar (USD) دباؤ کا شکار ہو گیا۔ رپورٹ کے جاری ہونے کے وقت تک، USD Index میں 0.37% کی کمی واقع ہوئی، جو اسے 98.68 کی سطح پر لے آیا۔ اس کمزوری نے واضح کر دیا کہ سرمایہ کار Interest Rate Cuts کی توقعات کے باعث USD سے دور ہو رہے ہیں. کیونکہ نرم مہنگائی کے اعدادوشمار Federal Reserve کو شرح سود میں کمی پر مجبور کر سکتے ہیں۔

US Dollar Index as on 11th June 2025 after US CPI Inflation Report released
US Dollar Index as on 11th June 2025 after US CPI Inflation Report released

Financial Markets پر اثرات: Gold اور Equities میں تیزی.

USD کی گراوٹ کے ساتھ ہی Gold Prices میں اضافہ دیکھا گیا. کیونکہ سرمایہ کار Safe Haven Assets کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں۔ اسی دوران، Equity Markets میں بھی تیزی آئی. خاص طور پر Tech Stocks نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس سے سرمایہ کاروں کی اعتماد میں بہتری کا اشارہ ملا۔

مئی کے US CPI Inflation اعدادوشمار نے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ مہنگائی کا دباؤ اب پہلے جیسا شدید نہیں رہا۔ اگر یہ رجحان آئندہ مہینوں میں بھی برقرار رہتا ہے. تو Federal Reserve کو شرح سود میں کمی  کی گنجائش مل سکتی ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف USD بلکہ پورے عالمی Financial Landscape کو نئی سمت میں لے جا سکتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button