US Retail Sales میں توقع سے کم اضافہ: EURUSD پر اثرات کیا ہیں؟
A sharp financial shift unfolds as lower-than-expected US Retail Sales reshape currency trends
ستمبر میں US Retail Sales کی صرف 0.2% کا اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا. جب مارکیٹ 0.4% کی توقع کر رہی تھی. اور یہ کمی پوری معاشی دنیا میں ایک سلسلہ وار ردعمل کو جنم دے رہا ہے۔ امریکہ کی معیشت کے بنیادی سگنلز، کمزور ہوتی ہوئی US Dollar کی رفتار، اور مسلسل اوپر جاتا EURUSD ، یہ سب ایک جڑے ہوئے مالی منظرنامے کی کہانی سناتے ہیں، جہاں ہر اشارہ دوسرا دروازہ کھولتا ہے. اور ہر ڈیٹا ریلیز اگلی چنگاری بن جاتی ہے۔
خلاصہ.
-
ستمبر میں ریٹیل سیلز (Retail Sales) میں کمزوری: ستمبر 2025 میں US Retail Sales میں صرف 0.2% کا اضافہ ہوا. جو 0.4% کی مارکیٹ توقع سے کافی کم رہا۔ اگست میں یہ شرح 0.6% تھی۔
-
ڈالر انڈیکس (Dollar Index) پر دباؤ: توقع سے کم سیلز کے اعداد و شمار نے امریکی ڈالر (US Dollar) پر منفی دباؤ ڈالا. جس کی وجہ سے ڈالر انڈیکس 100.00 کی سطح سے تھوڑا نیچے رہا۔
-
EURUSD میں تیزی: ڈالر کی کمزوری کے باعث یورو کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت (EURUSD) 1.1550 کی سطح سے اوپر چڑھ کر کئی دن کی بلند ترین سطح کے قریب پہنچ گیا۔
-
مارکیٹ کا رد عمل: ریٹیل سیلز کے ساتھ اے ڈی پی (ADP) رپورٹ اور پروڈیوسر پرائسز (Producer Prices) کے ملے جلے اعداد و شمار نے امریکی معیشت کی رفتار پر سوال کھڑا کیا. جس نے ڈالر کی بیئرش (Bearish) رجحان کو مزید تقویت دی۔
-
وسیع تر معاشی تصویر: جولائی سے ستمبر 2025 تک کُل سیلز میں سالانہ بنیادوں پر 4.5% کا اضافہ ہوا. جو ایک مجموعی طور پر صحت مند مارکیٹ کی نشانداندہی کرتا ہے. لیکن ستمبر کی ماہانہ سست روی تشویش کا باعث ہے۔
ستمبر میں US Retail Sales میں توقع سے کم اضافہ: حقائق کیا ہیں؟
امریکی ریٹیل سیلز (US Retail Sales) میں ستمبر 2025 میں صرف 0.2 فیصد کا اضافہ ہوا. جو مارکیٹ کی 0.4 فیصد کی توقع اور اگست کے 0.6 فیصد کے اضافے سے نمایاں طور پر کم ہے۔ یہ اعداد و شمار امریکی سینسس بیورو (US Census Bureau) کی جانب سے جاری کیے گئے. جس نے یہ بھی بتایا کہ کُل سیلز $733.3$ بلین رہی۔ اس سست روی نے ظاہر کیا ہے کہ صارفین کا خرچ (Consumer Spending) توقع کے مطابق مضبوط نہیں رہا، جس کا براہ راست اثر امریکی ڈالر (US Dollar) پر پڑا۔
ریٹیل سیلز کا ڈیٹا معیشت کی مجموعی صحت کو جانچنے کا ایک اہم پیمانہ (Key Metric) ہوتا ہے کیونکہ یہ صارفین کے اعتماد اور قوت خرید (Purchasing Power) کو ظاہر کرتا ہے۔ جب سیلز توقع سے کم ہوتی ہیں تو یہ معاشی سست روی (Economic Slowdown) اور Inflation کا اشارہ ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں فیڈرل ریزرو (Federal Reserve) کی شرح سود (Interest Rate) بڑھانے کی پالیسی پر شک و شبہ پیدا ہو سکتا ہے۔
امریکی ڈالر انڈیکس (USD Index) کیوں دباؤ میں رہا؟
توقع سے کم US Retail Sales کے اعداد و شمار کے بعد، امریکی ڈالر انڈیکس (Dollar Index – DXY) منفی زون (Negative Territory) میں برقرار رہا اور 100.00 کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) سے تھوڑا نیچے منڈلاتا رہا۔
ڈالر پر دباؤ کی وجوہات:
-
معاشی سست روی کا اشارہ: US Retail Sales میں کمزور اضافہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے. کہ امریکی صارفین خرچ کرنے میں احتیاط برت رہے ہیں۔ صارفین کا خرچ امریکی معیشت کا ایک بڑا حصہ ہے. اور اس میں سست روی امریکی شرح نمو (Economic Growth) کو متاثر کر سکتی ہے۔
-
فیڈ کی پالیسی پر اثر: معاشی کمزوری کے اشارے عام طور پر فیڈرل ریزرو (Federal Reserve) کو شرح سود (Interest Rates) میں مزید اضافہ کرنے سے باز رکھ سکتے ہیں یا انہیں مستقبل میں شرحیں کم کرنے پر بھی مجبور کر سکتے ہیں۔ شرح سود میں کمی کا امکان ڈالر کی قدر کو کمزور کرتا ہے۔
-
دیگر ملے جلے اعداد و شمار: ریٹیل سیلز کے ساتھ ساتھ، ہفتہ وار اے ڈی پی (ADP) کی ملازمتوں کی رپورٹ (Jobs Report) اور پروڈیوسر پرائس انڈیکس (Producer Price Index – PPI) کے بھی ملے جلے (Mixed) اعداد و شمار سامنے آئے۔ ان تمام عوامل نے مل کر گرین بیک (Greenback – US Dollar) پر بیئرش (Bearish) دباؤ بڑھا دیا۔
EURUSD میں تیزی کیوں آئی؟
جب امریکی ڈالر کمزور ہوتا ہے، تو امریکی ڈالر کے مقابلے میں دیگر کرنسیاں، جیسے یورو (Euro)، مضبوط ہوتی ہیں۔ اس ڈیٹا ریلیز کے رد عمل میں، EURUSD کا جوڑا تیزی سے 1.1550 کی سطح کو پار کر گیا اور ملٹی ڈے ہائی (Multi-Day Highs) کے قریب $1.1560$ تک پہنچ گیا۔
EURUSD میں اضافے کی منطق:
-
ڈالر کا منفی رجحان: چونکہ ریٹیل سیلز توقعات سے کم آئیں اور ڈالر انڈیکس منفی زون میں رہا، اس لیے ڈالر کو یورو کے مقابلے میں بیچنے کا رجحان (Selling Bias) بڑھ گیا۔ ٹریڈرز ڈالر کے مقابلے میں یورو خرید کر ڈالر کی کمزوری سے فائدہ اٹھا رہے تھے۔
-
رسک آن (Risk-On) ماحول: عام طور پر، جب ڈالر کمزور ہوتا ہے. تو اسے عالمی مارکیٹ میں خطرے کی قبولیت (Risk Appetite) میں اضافے کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جو کرنسی کے جوڑوں میں زیادہ اتار چڑھاؤ لاتا ہے. اور یورو جیسی کرنسیاں اکثر ایسے ماحول میں ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہوتی ہیں۔
بڑے مارکیٹ کے اثرات: معیشت کو کیسے سمجھیں؟
ریٹیل سیلز کے اعداد و شمار معاشی منصوبہ بندی اور پالیسی سازی (Policy Making) کے لیے انتہائی اہم ہیں۔
-
وسیع تر فریم ورک (Broader Framework): سینسس بیورو کی پریس ریلیز کے مطابق، جولائی سے ستمبر 2025 کی مدت کے لیے کُل سیلز پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 4.5 فیصد زیادہ تھیں۔ یہ 0.2 فیصد کی ماہانہ کمی کے باوجود ایک اہم نقطہ ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجموعی طور پر صارفین کا خرچ اب بھی مستحکم بنیادوں پر کھڑا ہے. لیکن ماہ بہ ماہ سست روی مارکیٹ کے لیے ایک انتباہی سگنل (Warning Signal) ہے۔
-
ٹرینڈ (Trend) بمقابلہ اتار چڑھاؤ (Volatility): ایک کامیاب حکمت عملی (Successful Strategy) عارضی اتار چڑھاؤ کے بجائے وسیع تر، طویل مدتی رجحانات (Long-Term Trends) پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ 4.5 فیصد سالانہ اضافہ مجموعی رجحان کو ظاہر کرتا ہے، جبکہ 0.2% ماہانہ اضافہ صرف حالیہ رفتار کو ظاہر کرتا ہے۔
-
آگے کا راستہ (The Road Ahead): اگر صارفین کا اعتماد اور خرچ کمزور ہوتا رہا. تو یہ مہنگائی (Inflation) کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے. لیکن ساتھ ہی ساتھ معاشی کساد بازاری (Recession) کے خطرات کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ ٹریڈرز اور سرمایہ کار (Investors) اب آئندہ ملازمتوں کی رپورٹ (NFP) اور فیڈرل ریزرو کی آئندہ میٹنگ (FOMC Meeting) کے بیانات کا انتظار کریں گے. تاکہ اس ڈیٹا کے دیرپا اثرات کو جانچا جا سکے۔
معاشی ڈیٹا اور مارکیٹ کی عکاسی
ستمبر 2025 میں US Retail Sales میں توقع سے کم اضافہ ایک نازک موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ نہ صرف امریکی ڈالر کو کمزور کر رہا ہے بلکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت کی صحت پر بھی سوال اٹھا رہا ہے۔
مارکیٹ کا رد عمل واضح ہے. کمزور ڈیٹا = کمزور ڈالر۔ ایک تجربہ کار مارکیٹ کے شریک (Market Participant) کے طور پر، یہ یاد رکھنا ضروری ہے. کہ معاشی ڈیٹا مختصر مدت میں اتار چڑھاؤ پیدا کر سکتا ہے. لیکن طویل مدتی کامیابی کے لیے ان اعداد و شمار کو وسیع تر معاشی اور مانیٹری پالیسی (Monetary Policy) کے تناظر میں سمجھنا ضروری ہے۔
آپ اس سست روی کا کیا مطلب سمجھتے ہیں، اور ڈالر کی کمزوری سے فائدہ اٹھانے کے لیے آپ کس طرح منصوبہ بندی کرتے ہیں؟ اپنی رائے ہمیں ضرور بتائیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



