EURUSD کا مستقبل: امریکی اور ECB ڈیٹا کے بعد اب کیا ہوگا؟

Euro steadies against US Dollar after weak UoM sentiment report while ECB policy stance adds uncertainty

فاریکس مارکیٹ میں EURUSD جوڑا دنیا کے سب سے زیادہ ٹریڈ کیے جانے والے جوڑوں میں سے ایک ہے۔ اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کا براہ راست تعلق امریکہ اور یورو زون کی معاشی صورتحال سے ہوتا ہے۔ حالیہ ہفتوں میں، اس جوڑے نے 1.1700 کی سطح سے اوپر ایک تنگ رینج میں ٹریڈ کیا ہے. جس کی بنیادی وجہ دونوں علاقوں سے آنے والے اہم اقتصادی ڈیٹا اور مرکزی بینکوں کی پالیسیاں ہیں۔

ایک ماہر فنانشل مارکیٹ اسٹریٹجسٹ کے طور پر، ہم اس صورتحال کا گہرائی سے تجزیہ کریں گے تاکہ یہ سمجھ سکیں کہ مستقبل میں EURUSD کا رخ کیا ہو سکتا ہے۔

خلاصہ.

  • EURUSD کی موجودہ صورتحال: EURUSD 1.1700 کی سطح سے اوپر ایک تنگ رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے. جس کی وجہ امریکی صارفین کے اعتماد (UoM Consumer Sentiment) میں مایوس کن ڈیٹا اور یورپی سینٹرل بینک (ECB) کی متضاد پالیسیوں کا ملا جلا اثر ہے۔

  • بنیادی عوامل (Fundamental Factors): ECB نے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی. لیکن ECB کے حکام کے بیانات ملے جلے رہے، کچھ افراط زر کے استحکام کی بات کر رہے ہیں تو کچھ سست معاشی ترقی (GDP Growth) اور افراط زر کے خطرات پر تشویش ظاہر کر رہے ہیں۔

  • امریکی ڈیٹا کا اثر: امریکہ میں صارفین کے اعتماد میں کمی اور بیروزگاری کے بڑھتے ہوئے دعوے (Initial Jobless Claims) نے امریکی ڈالر کی طاقت کو محدود کر دیا، جس سے EURUSD کو سہارا ملا۔ تاہم، صارفین کی مہنگائی کی توقعات (Consumer Inflation Expectations) میں اضافہ ڈالر کو دوبارہ مضبوط کر سکتا ہے۔

  • ٹیکنیکل تجزیہ (Technical Analysis): 4 گھنٹے کے چارٹ پر Relative Strength Index (RSI) کا 50 کی طرف جھکاؤ اور 20-Period Simple Moving Average کے قریب ٹریڈ ہونا، تیزی (Bullish Momentum) میں کمی کا اشارہ ہے۔ اہم سپورٹ 1.1680-1.1665 اور اہم مزاحمت (resistance) 1.1740 پر ہے۔

  • اگلا قدم: ٹریڈرز کو آئندہ آنے والے امریکی ڈیٹا، بالخصوص افراط زر سے متعلق رپورٹس اور مرکزی بینک کے حکام کے مزید بیانات پر گہری نظر رکھنی چاہیے۔

EURUSD کا تجزیہ: کیوں EURUSD  کیوں 1.1700 سے اوپر قائم رہا؟

امریکی سیشن میں EURUSD جوڑے کا 1.1700 کی سطح سے اوپر برقرار رہنا ایک اہم پہلو ہے۔ اس کی بڑی وجہ امریکہ سے آنے والا مایوس کن معاشی ڈیٹا ہے۔ یونیورسٹی آف مشی گن (UoM) کے صارفین کے اعتماد کا انڈیکس توقعات سے کم رہا، جس نے امریکی ڈالر (USD) پر دباؤ ڈالا۔ جب صارفین معیشت کے بارے میں پر امید نہیں ہوتے تو ان کا خرچ کم ہو جاتا ہے، جس سے معاشی ترقی سست پڑ سکتی ہے۔ یہ صورتحال ڈالر کو کمزور کرتی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ EURUSD کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

دوسری جانب، یورپی سینٹرل بینک (ECB) نے اپنی ستمبر کی پالیسی میٹنگ میں شرح سود کو غیر تبدیل شدہ رکھا، جو کہ مارکیٹ کی توقعات کے عین مطابق تھا۔ تاہم، ECB کی صدر کرسٹین لگارڈ (Christine Lagarde) کے بیان نے کچھ الجھن پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر میں کمی کا عمل مکمل ہو چکا ہے. اور مضبوط یورو بھی افراط زر کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ ایک مضبوط یورو کی طرف اشارہ تھا، جو اصولی طور پر EURUSD کے لیے مثبت ہوتا.

ECB کے ملے جلے بیانات اور مارکیٹ پر ان کا اثر

ECB کی جانب سے شرح سود برقرار رکھنے کے فیصلے کے بعد، اس کے گورننگ کونسل کے اراکین کے بیانات نے مارکیٹ کو مزید الجھن میں ڈال دیا۔ ایک طرف، Gediminas Šimkus جیسے اراکین نے کہا کہ افراط زر مستحکم ہو چکی ہے. لیکن خطرات اب بھی زیادہ ہیں۔ دوسری طرف، Olli Rehn جیسے پالیسی سازوں نے توانائی کی کم قیمتوں اور مضبوط یورو کی وجہ سے افراط زر میں کمی کے ممکنہ خطرات پر زور دیا۔

یہ ملے جلے بیانات فنانشل مارکیٹس میں عام ہوتے ہیں۔ مرکزی بینک کے اراکین اکثر اپنی حکمت عملی کو مستقبل کے ڈیٹا کے ساتھ جوڑتے ہوئے بات کرتے ہیں۔ اس طرح، وہ اپنی پالیسیوں میں لچک (Flexibility) برقرار رکھتے ہیں۔

میرے 10 سالہ تجربے میں، جب بھی مرکزی بینک کے مختلف اراکین کے بیانات میں تضاد ہوتا ہے. مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال بڑھ جاتی ہے. اور قیمتیں ایک تنگ رینج میں ٹریڈ کرنے لگتی ہیں۔ یہ صورتحال اکثر ٹریڈرز کو بڑے فیصلے لینے سے پہلے مزید واضح اشاروں کا انتظار کرنے پر مجبور کرتی ہے۔

ٹیکنیکل تجزیہ (Technical Analysis): EURUSD کہاں جا سکتا ہے؟

EURUSD کا مستقبل کا رخ سمجھنے کے لیے ٹیکنیکل تجزیہ ایک اہم ٹول ہے۔ 4 گھنٹے کے چارٹ کو دیکھتے ہوئے، Relative Strength Index (RSI) انڈیکیٹر 50 کی سطح کی طرف کم ہو رہا ہے. اور قیمت 20-period Simple Moving Average (SMA) کے قریب ٹریڈ کر رہی ہے۔

یہ دونوں اشارے بتا رہے ہیں کہ EURUSD میں تیزی کا مومینٹم (Bullish Momentum) کم ہو رہا ہے. اور قیمت ممکنہ طور پر ایک بریک آؤٹ (Breakout) سے پہلے اپنی رینج کو مزید محدود کر سکتی ہے۔

EURUSD as on 15th September 2025
EURUSD as on 15th September 2025

اہم سپورٹ اور ریزسٹنس (Support and Resistance) لیولز:

  • اہم سپورٹ لیول: فوری طور پر، 1.1680-1.1665 کا علاقہ ایک اہم سپورٹ لیول ہے. جہاں 20-Day اور 50-Day SMAs واقع ہیں۔ اگر قیمت اس سطح سے نیچے جاتی ہے، تو اگلی سپورٹ 1.1650-1.1640 پر ہے. جہاں 200-period SMA اور ایک مضبوط سپورٹ موجود ہے۔

  • اہم مزاحمت (Resistance) لیول: اوپر کی طرف، مزاحمت 1.1740، اس کے بعد 1.1770 اور پھر 1.1790-1.1800 پر ہے۔ ان سطحوں کو عبور کرنے کے لیے EURUSD کو کافی تیزی کا مومینٹم (Bullish Momentum) درکار ہوگا۔

مارکیٹ کو آگے کیا دیکھنا چاہیے؟

آئندہ دنوں میں، EURUSD کی سمت کا تعین کرنے کے لیے کئی عوامل اہم کردار ادا کریں گے۔ امریکہ سے آنے والا معاشی ڈیٹا، بالخصوص افراط زر سے متعلق رپورٹس اور صارفین کے اعتماد کے انڈیکس کی تفصیلات، ڈالر کی قیمت پر براہ راست اثر ڈالیں گی۔

اگر صارفین کی افراط زر کی توقعات میں اضافہ ہوتا ہے. تو یہ ڈالر کو مضبوط کر سکتا ہے. جس کے نتیجے میں EURUSD میں گراوٹ آ سکتی ہے۔

فاریکس ٹریڈرز اور سرمایہ کاروں کو مرکزی بینکوں بالخصوص Federal Reserve کے حکام کے مزید بیانات پر بھی گہری نظر رکھنی چاہیے. کیونکہ ان کے بیانات مستقبل کی مانیٹری پالیسی کا اشارہ دے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، عالمی اقتصادی ترقی کے اعداد و شمار اور جغرافیائی سیاسی (Geopolitical) صورتحال بھی اس جوڑے کی قیمت پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔

EURUSD اس وقت ایک چوراہے پر کھڑا ہے۔ ایک طرف، امریکی معیشت کی کمزوریاں ڈالر کو دباؤ میں رکھے ہوئے ہیں. اور دوسری طرف، یورو زون میں سست ترقی اور ECB کی محتاط پالیسی یورو کی طاقت کو محدود کر رہی ہے۔

اس صورتحال میں، دونوں کرنسیوں کے لیے طاقت کے نئے ذرائع کا انتظار ہے۔ ٹریڈرز کو اس وقت تک صبر سے کام لینا چاہیے. جب تک کہ کوئی واضح بریک آؤٹ نہ ہو جائے اور پھر اس کے مطابق اپنی حکمت عملی وضع کرنی چاہیے۔

آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا EURUSD جلد ہی اپنی رینج سے باہر نکلے گا، یا اس کی غیر یقینی صورتحال مزید کچھ عرصے تک جاری رہے گی؟ اپنے خیالات نیچے کمنٹس میں شیئر کریں۔

 

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button