توقعات سے منفی US Financial Data کے بعد EURUSD تین سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

Weak US Inflation & Jobless Claims Data Spark Rally in EURUSD Amid Recession Fears

EURUSD نے جمعرات کو 1.1600 کی نفسیاتی سطح کو عبور کرتے ہوئے نومبر 2021 کے بعد نئی بلند ترین سطح چھو لی۔ اس زبردست ریلی کی بنیادی وجہ US Jobless Claims اور Producer Inflation Data کی مایوس کن رپورٹیں تھیں. اس طرح کمزور US Financial Data نے US Dollar پر دباؤ بڑھایا اور EURUSD کو نئی توانائی دی۔ علاوہ ازیں USD کے   Bearish Trend کی کئی دیگر وجوہات بھی ہیں جو کہ ذیل میں ڈسکسس کئے جا رہے ہیں.

Trump کی نئی Trade Policies اور Recession Fears

US Financial Data کے علاوہ بدھ کے روز Trump نے تجارتی تناؤ کو دوبارہ بھڑکایا، جب انہوں نے نئے یکطرفہ Tariff Rates پر مبنی خطوط بھیجنے کا عندیہ دیا۔ یہ اقدامات 9 جولائی کی "Liberation Day” ڈیڈ لائن سے پہلے کیے جا رہے ہیں. جس سے US Economic Stability کے حوالے سے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ اسی بے یقینی کے باعث US Recession Fears دوبارہ سر اٹھانے لگے ہیں۔

Dovish Fed اور EURUSD کی مزید مضبوطی

مارکیٹ میں اب تقریباً 70 فیصد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ Federal Reserve ستمبر میں Rate Cutting Cycle دوبارہ شروع کرے گا۔ Consumer Price Index (CPI) کی کمزور رپورٹ نے اس رجحان کو مزید تقویت دی. جس میں May کے مہینے میں صرف 0.1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا. جبکہ سالانہ شرح 2.4 فیصد رہی۔

ECB کا Hawkish رویہ اور EUR کی سپورٹ

دوسری جانب، ECB President Christine Lagarde کے حالیہ بیان نے، جس میں انہوں نے کہا کہ شرح سود اب "Neutral Level” کے قریب ہے. یورپی کرنسی کے لیے اضافی سپورٹ فراہم کی۔ اس Hawkish Tone نے مارکیٹ کو واضح پیغام دیا. کہ ECB مستقبل میں مزید سخت Monetary Policy اختیار کر سکتا ہے۔

Technical Breakout اور Near-Term Outlook

تکنیکی طور پر، EURUSD نے نہ صرف 1.1500 Psychological Mark کو عبور کیا. بلکہ روزانہ کے چارٹ پر مثبت Technical Indicators بھی اس کے بلش رجحان کی تصدیق کر رہے ہیں۔ البتہ، RSI کچھ حد تک Overbought Conditions دکھا رہا ہے. جو کہ معمولی Pullback یا Consolidation کا اشارہ ہو سکتا ہے۔

اگر قیمت 1.1500 سے نیچے جاتی ہے تو 1.1440 اور 1.1400 کے درمیان اسے دوبارہ خریداری کے موقع کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے برعکس، 1.1570–1.1575 کی رکاوٹ عبور کرنے کے بعد EURUSD کی اگلی منزل 1.1600 اور اس سے اوپر ہو سکتی ہے. جو اس جوڑی کی چار ماہ کی Uptrend کو مزید تقویت دے گی۔

مجموعی طور پر، کمزور US Data, بڑھتی Recession Fears، Federal Reserve کی نرمی اور ECB کی سخت پالیسی کی توقعات نے EURUSD کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا ہے۔ اگلے چند دنوں میں US Producer Price Index اور Weekly Jobless Claims اہم کردار ادا کریں گے. جو USD Dynamics کو متاثر کر کے Short-Term Opportunities پیدا کر سکتے

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button