IMF کا بڑا اقدام: Gold, Cash پر ٹیکس مسترد، Digital Services پر منظوری
Pakistan’s Budget Plans Reshaped Amidst IMF Conditions and Digital Economy Focus

پاکستانی معیشت ایک نازک موڑ پر کھڑی ہے اور سال 2025 کے بجٹ کی تیاریوں میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے IMF کا کردار فیصلہ کن ہوتا جا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے Capital Value Tax کو Gold، Cash اور دیگر اثاثوں پر لاگو کرنے کی تجویز دی گئی تھی. جسے IMF نے دوٹوک انداز میں مسترد کر دیا۔ اس فیصلے سے حکومت کی متوقع آمدن کو شدید دھچکا لگا ہے۔
غیر روایتی تجاویز کی ناکامی، Digital Services پر روشنی
ذرائع کے مطابق حکومت نے ایک دن کے چوزوں پر Federal Excise Duty لگانے جیسی غیر روایتی تجاویز بھی پیش کیں، مگر IMF نے انہیں ناقابل عمل قرار دیا۔ تاہم، ایک بڑی پیشرفت کے تحت Digital Services پر ٹیکس کی اجازت دے دی گئی ہے. جس سے حکومت کو تقریباً 10 ارب روپے کی اضافی آمدن کی امید ہے۔ یہ قدم پاکستان کی Digital Economy کے لیے نئے چیلنجز پیدا کر سکتا ہے۔
منافع اور Mutual Funds پر نئے ٹیکسز کی تجویز.
بجٹ دستاویزات کے مطابق حکومت Withholding Tax کی شرح سودی آمدن پر 20 فیصد تک بڑھانے پر غور کر رہی ہے. جو Banking Sector کے سرمایہ کاروں کو متاثر کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ Mutual Funds کی Dividend Income پر بھی ٹیکس میں اضافے کی تجویز شامل ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدامات ریونیو بڑھانے میں تو مددگار ہوں گے. مگر سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا سکتے ہیں۔
انکم ٹیکس میں مجوزہ رد و بدل
ذرائع کا کہنا ہے کہ 35% Income Tax Slab میں کوئی کمی زیر غور نہیں. جبکہ 5 لاکھ روپے ماہانہ آمدن والوں پر 10 فیصد سرچارج برقرار رہے گا۔ اگرچہ درمیانی Tax Slabs میں معمولی کمی کی حمایت کی گئی ہے. مگر IMF نے 12 لاکھ روپے تک کی آمدن پر Income Tax Exemption کی اجازت نہیں دی۔ البتہ ابتدائی ٹیکس کی شرح کو 5 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد تک لانے کی تجویز پر مشاورت جاری ہے۔
اس کے علاوہ ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور نان فائلرز کے خلاف اقدامات سخت کرنے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے. تاکہ مجموعی ریونیو میں اضافہ کیا جا سکے۔ نان فائلرز کے لیے علیحدہ اور بلند ٹیکس ریٹس تجویز کیے جا رہے ہیں. تاکہ فائلر بننے کی ترغیب دی جا سکے، جو کہ ٹیکس نظام کی شفافیت کے لیے ایک اہم قدم ہو گا۔
بجٹ کا شیڈول اور وزیراعظم کی بریفنگ
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کو بجٹ کی ابتدائی بریفنگ دے دی گئی ہے. اور بجٹ کا باقاعدہ اعلان 10 جون کو National Assembly میں کیا جائے گا۔ اس سے ایک دن قبل، 9 جون کو Economic Survey جاری کیا جائے گا. جو معاشی صورتحال کی مکمل تصویر پیش کرے گا۔
Source: AAJ T.V: https://www.aaj.tv/news
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔