برطانوی معیشت میں معمولی بہتری، GBPUSD نے 1.3400 کی سطح برقرار رکھی.
UK GDP and Manufacturing Data Lift Pound Sterling, But Economic Caution Persists Amid Dovish Fed Outlook
یورپی سیشن کے دوران جمعرات کو GBPUSD نے اپنی مضبوطی برقرار رکھی. جب برطانیہ کی معاشی رپورٹوں نے Pound Sterling کو معمولی سہارا دیا۔ برطانوی معیشت نے اگست میں 0.1% کی نمو ظاہر کی. ایک ایسا نتیجہ جو توقعات کے مطابق تو تھا. مگر مایوس کن بھی، کیونکہ پچھلے ماہ کی کارکردگی میں منفی ترمیم سامنے آئی۔ تاہم، Manufacturing Production اور Industrial Output میں بہتری نے مارکیٹ کے اعتماد کو سہارا دیا۔
کلیدی نکات
-
GBPUSD آج $1.3400$ سے اوپر کی اپنی پوزیشن برقرار رکھے ہوئے ہے. جس کی بنیادی وجہ امریکی ڈالر کی کمزوری ہے۔
-
برطانیہ کے اگست کے جی ڈی پی (GDP) میں صرف $0.1\%$ کا اضافہ ہوا. لیکن توقعات سے بہتر مینوفیکچرنگ پروڈکشن (Manufacturing Production) نے پاؤنڈ (GBP) کو کچھ سہارا دیا۔
-
نرمی کے آثار دکھاتی ہوئی برطانوی روزگار کی مارکیٹ سے بینک آف انگلینڈ (Bank of England – BoE) کی جانب سے شرح سود میں مزید کمی کی قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں۔
-
فیڈ چیئر جیروم پاول (Jerome Powell) کے ڈووِش ریمارکس اور امریکی شٹ ڈاؤن کی وجہ سے بڑھتے ہوئے اقتصادی خطرات امریکی ڈالر پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
-
تکنیکی نقطہ نظر (Technical Perspective) سے، $1.3400$ کی سطح اہم سپورٹ ہے. اس سے اوپر کا استحکام $1.3480$ کی طرف اگلے اقدام کا اشارہ دیتا ہے۔
ملے جُلے برطانوی معاشی ڈیٹا کا اثر کیا ہے؟
GBPUSD outlook and US shutdown impact کو سمجھنے کے لیے، پہلے برطانیہ کے حالیہ معاشی ڈیٹا کو دیکھنا ضروری ہے۔
آفس فار نیشنل سٹیٹسٹکس (ONS) کی رپورٹ کے مطابق، برطانوی معیشت اگست میں توقع کے مطابق صرف $0.1\%$ بڑھی۔ اگرچہ یہ اضافہ اتفاق رائے کے مطابق تھا. لیکن جولائی کے مہینے کی نظر ثانی شدہ رپورٹ، جس میں $0.1\%$ کی گراوٹ دکھائی گئی تھی. اس نے مجموعی تصویر کو قدرے مدھم کر دیا۔
تاہم، ایک مثبت پہلو سامنے آیا: مینوفیکچرنگ سیکٹر (Manufacturing Sector) کی بہتر کارکردگی۔ اگست میں مینوفیکچرنگ پروڈکشن $0.7\%$ بڑھی. جو کہ $0.4\%$ کی پیش گوئی سے کہیں بہتر تھی. اور جولائی میں ریکارڈ کی گئی $1.1\%$ کی کمی کے بعد یہ ایک خوش آئند Reversal ہے۔
بینک آف انگلینڈ کی پالیسی پر روزگار کی منڈی کا اثر
حال ہی میں آنے والی برطانوی روزگار کی رپورٹ نے پاؤنڈ سٹرلنگ (Pound Sterling) پر کمزور دباؤ ڈالا ہے۔ باضابطہ اعداد و شمار نے ظاہر کیا کہ باقاعدہ تنخواہ میں اضافہ $2022$ کے بعد سب سے کم رفتار سے ہوا، جبکہ آئی ایل او بے روزگاری کی شرح (ILO Unemployment Rate) غیر متوقع طور پر $4.8\%$ تک بڑھ گئی۔
یہ اعداد و شمار مارکیٹ کی توقعات کو تقویت دیتے ہیں کہ بینک آف انگلینڈ (BoE) افراط زر (Inflation) میں کمی کی علامتوں کی وجہ سے شرح سود میں کمی کا عمل جاری رکھ سکتا ہے. یا اسے مزید آگے بڑھا سکتا ہے۔ ایک تجربہ کار ٹریڈر کے طور پر، میں دیکھتا ہوں کہ مارکیٹیں ایسے ڈیٹا کو تیزی سے پالیسی میں تبدیلی کی قیاس آرائیوں میں بدل دیتی ہیں. جس سے پاؤنڈ کی قدر پر عارضی دباؤ پڑتا ہے۔
امریکی شٹ ڈاؤن اور فیڈ کا Dovish رُخ: امریکی ڈالر کیوں کمزور ہے؟
اس دوران، GBPUSD کو جو اصلی سہارا مل رہا ہے. وہ امریکی ڈالر کی عمومی کمزوری (USD Weakness) کی وجہ سے ہے۔
فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی کی توقعات
فیڈ چیئر جیروم پاول نے حالیہ ریمارکس میں محتاط لہجہ اپنایا. جس سے یہ واضح ہو گیا کہ ستمبر میں روزگار کی مارکیٹ (labor market) سست روی کا شکار رہی۔ ان تبصروں نے مارکیٹ میں اس شرط کو دوبارہ تقویت دی. کہ فیڈ اکتوبر اور دسمبر میں ہونے والی ہر میٹنگ میں شرح سود میں $25$ بنیادی پوائنٹس کی کمی کر سکتا ہے۔ جب مرکزی بینک شرح سود کم کرنے کا ارادہ ظاہر کرتا ہے. تو اس کی کرنسی عموماً کمزور ہوتی ہے۔
ماضی میں، جب بھی فیڈ نے مستقبل کی شرح سود میں کمی کا واضح اشارہ دیا ہے. ڈالر کی تجارت کرنے والے ٹریڈرز نے فوری طور پر پوزیشنز کو ایڈجسٹ کیا ہے۔
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب بھی کوئی فیڈ ممبر "پالیسی میں تبدیلی” کا ذکر کرتا تھا. تو ایک بڑی تیزی یا مندی کا جھٹکا مارکیٹ میں آتا تھا۔ اس وقت، پاول کے تبصرے ایک صاف اشارہ ہیں. کہ Federal Reserve اقتصادی خطرات کے پیش نظر احتیاط برت رہا ہے. جو ڈالر کی کمزوری کو برقرار رکھنے کا ایک بڑا عنصر ہے۔
امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن اور اقتصادی لاگت
امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن تیسرے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے. اور سینیٹ مسلسل نویں بار بھی فنڈنگ بل پاس کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس سیاسی تعطل نے امریکی معیشت پر شدید مالی خطرات کو بڑھا دیا ہے۔ ایک حکومتی عہدیدار کے مطابق، یہ شٹ ڈاؤن امریکی معیشت کو ہر ہفتے $15$ بلین ڈالر کی پیداواری لاگت کا نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے. جس میں ٹیکنالوجی پر پابندیوں میں توسیع اور تجارتی فیس شامل ہیں۔ یہ دونوں عوامل، شٹ ڈاؤن اور تجارتی کشیدگی، مل کر امریکی معیشت کے آؤٹ لک پر منفی اثر ڈالتے ہیں. اور نتیجتاً امریکی ڈالر کو مزید کمزور کرتے ہیں۔
GBPUSD تکنیکی تجزیہ (Technical Analysis): آگے کیا ہو سکتا ہے؟
موجودہ بنیادی عوامل ایک ملے جُلے منظر نامے کی نشاندہی کر رہے ہیں. جس کے لیے ٹریڈرز کو کسی بھی بڑے اقدام سے پہلے احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
GBPUSD کا جوڑا موجودہ تیزی کے ساتھ ستمبر میں چھوئی گئی $1.3725$ کی حالیہ بلند ترین سطح سے گراوٹ کے $38.2\%$ فیبونیکی ریٹریسمنٹ (Fibonacci Retracement) لیول سے اوپر چلا گیا ہے۔ چار گھنٹے کے چارٹ پر موجود آسیلیٹرز (Oscillators) بھی مثبت رفتار حاصل کر رہے ہیں. جو مزید فوائد کے امکان کو تقویت دیتے ہیں۔
-
مزاحمت کی سطحیں (Resistance Levels):
-
پہلی اہم رکاوٹ: $50\%$ فیبو ریٹریسمنٹ لیول ہے. جو $1.3480$ اور $1.3485$ کے آس پاس ہے۔
-
اگلا ہدف: $1.3500$ کی نفسیاتی سطح، جس سے اوپر کا کوئی بھی اضافہ خریداروں کے لیے ایک نیا محرک ہو گا. اور قیمتوں کو $1.3545-1.3550$ (جو $61.8\%$ فیبو لیول ہے) تک لے جا سکتا ہے۔
-
-
سپورٹ کی سطحیں (Support Levels):
-
پہلی مضبوط سپورٹ: $1.3400$ کا گول فگر ہے۔ اس سے نیچے کی کوئی بھی اصلاحی گراوٹ خریداری کے موقع کے طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔
-
دوسری سپورٹ: $1.3355$ کے قریب ($23.6\%$ فیبو لیول) ہے۔
-
اگر $1.3355$ ٹوٹتا ہے: تو یہ جوڑا $1.3300$ کی طرف گراوٹ کو تیز کر سکتا ہے. اور مزید کمزوری $1.3250$ کے قریب حالیہ دو ماہ کے نچلی ترین سطح کو دوبارہ جانچ سکتی ہے۔
-

حرف آخر.
GBPUSD کی موجودہ لچک بنیادی طور پر امریکی ڈالر کی کمزوری کا نتیجہ ہے. نہ کہ پاؤنڈ کی اپنی مضبوطی کا۔ اگرچہ برطانیہ کے مینوفیکچرنگ ڈیٹا نے پاؤنڈ کو عارضی طور پر سہارا دیا ہے. لیکن روزگار کی کمزور رپورٹ بینک آف انگلینڈ کی پالیسی کو نرم رکھ سکتی ہے۔
فی الحال، ٹریڈرز کی نگاہیں ایف او ایم سی (FOMC) کے اہم اراکین کی آنے والی تقاریر پر مرکوز ہوں گی. جو فیڈ کی آئندہ شرح سود میں کمی کے راستے کے بارے میں مزید اشارے دیں گی۔ یہ تبصرے شمالی امریکہ کے سیشن کے دوران ڈالر کی طلب کو چلانے میں کلیدی کردار ادا کریں گے. اور GBPUSD کی سمت کا تعین کریں گے۔
ایک تجربہ کار کنٹینٹ سٹریٹیجسٹ کے طور پر حتمی بصیرت (Final Expert Insight): طویل مدتی سرمایہ کاروں کو یہ سمجھنا چاہیے. کہ سیاسی تعطل (جیسے کہ امریکی شٹ ڈاؤن) اور مرکزی بینک کے پیغامات قلیل مدتی اتار چڑھاؤ پیدا کرتے ہیں، لیکن کرنسی کا اصل رجحان. ان کی معاشی بنیادوں کے فرق سے طے ہوتا ہے۔ اس وقت، ڈالر کی بنیادی کمزوری ایک اہم سہارا ہے. لیکن برطانوی معیشت کی رفتار ($0.1\%$ GDP) پر گہری نظر رکھنا بہت ضروری ہے۔
آپ کی رائے میں، کیا امریکی شٹ ڈاؤن جلد ختم ہونے کی صورت میں ڈالر تیزی سے مضبوط ہوگا. یا فیڈ کی شرح سود میں کمی کی توقعات ڈالر کو کمزور ہی رکھیں گی؟ نیچے کمنٹس میں اپنی حکمت عملی (strategy) بتائیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



