USDJPY دباؤ میں، Dollar کمزور، BoJ کا سخت مؤقف نمایاں

Investors eye Fed’s policy shift amid weak labor data and rising BoJ hawkish tone

ایشین سیشنز میں USDJPY ایک بار پھر 147.00 کی سطح سے نیچے آگیا ہے. اور دن کے چارٹس پر منفی دکھائی دے رہا ہے۔ Dollar مسلسل دباؤ میں ہے. کیونکہ امریکی حکومت کے ممکنہ شٹ ڈاؤن اور کمزور لیبر ڈیٹا نے سرمایہ کاروں کو مزید محتاط بنا دیا ہے۔

USDJPY کا بریک ڈاؤن کرنسی مارکیٹ میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کر رہا ہے۔ آج امریکی ڈالر (US Dollar) نے جاپانی ین (Japanese Yen) کے مقابلے میں اپنی ابتدائی سبقت کھو دی. اور کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) سے نیچے آ گیا۔

یہ اقدام کئی کلیدی مارکیٹ محرکات (Market Catalysts) کا براہ راست نتیجہ ہے. جس میں عمومی امریکی ڈالر کی کمزوری اور جاپانی ین کو ملنے والی غیر متوقع سپورٹ شامل ہے۔

ہماری ماہرانہ رائے کے مطابق، اس وقت مارکیٹ کے کھلاڑی درحقیقت دو بڑے مرکزی بینکوں—فیڈرل ریزرو (Federal Reserve) اور بینک آف جاپان (Bank of Japan)—کی مانیٹری پالیسی (Monetary Policy) میں آنے والے متضاد رجحانات (Diverging Trends) پر داؤ لگا رہے ہیں۔

خلاصہ 

  • USDJPY میں گراوٹ: امریکی ڈالر کی عمومی کمزوری اور جاپانی ین کی مضبوطی کے باعث USDJPY کی شرح تبادلہ سے نیچے آ گئی ہے. جس نے روزانہ کے چارٹس پر منفی رخ اختیار کر لیا ہے۔

  • امریکی ڈالر کی کمزوری کی وجہ: سست لیبر مارکیٹ (ADP رپورٹ میں منفی اعداد و شمار) اور امریکی حکومت کے شٹ ڈاؤن کے خدشات نے فیڈرل ریزرو (Fed) پر شرح سود میں کمی لانے کا دباؤ بڑھا دیا ہے۔

  • فیڈ کی ممکنہ پالیسی: سرمایہ کاروں کی اکثریت کو اب اکتوبر میں شرح سود میں کی کٹوتی کا یقین ہے. اور دسمبر میں ایک اور کٹوتی کا امکان بھی تک بڑھ گیا ہے۔

  • جاپانی ین کی مضبوطی: بینک آف جاپان (BoJ) کی حال ہی میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں شرح سود بڑھانے پر غور کا ذکر ہے. جس نے ین کی قدر کو سہارا دیا اور اس میں مزید اضافے کی امیدیں بڑھا دیں۔

  • ٹیکنیکل آؤٹ لُک (Technical Outlook): سے نیچے آنا ریچھوں (Bears) کے لیے ایک اہم اشارہ ہے. اگلی اہم سپورٹ (100-Day SMA) اور پھر کی سطح پر موجود ہے۔

امریکی ڈالر کی کمزوری کی بڑی وجہ.

USDJPY کی قدر میں حالیہ گراوٹ کی بنیادی وجہ امریکی معیشت سے متعلق بڑھتے ہوئے خدشات ہیں. جس نے فیڈرل ریزرو پر شرح سود (Interest Rate) میں نرمی لانے کا دباؤ بڑھا دیا ہے۔

امریکی ڈالر کی کمزوری کی سب سے بڑی وجہ خراب لیبر مارکیٹ کے اعداد و شمار اور امریکی حکومت کے ممکنہ شٹ ڈاؤن کا سایہ ہے۔ یہ دونوں عوامل سرمایہ کاروں کو یہ یقین دلانے کا سبب بنے ہیں کہ فیڈرل ریزرو اپنی مانیٹری پالیسی میں جلد ہی نرمی لائے گا۔ ان حالات میں، ڈالر اپنی پرکشش پیداوار (attractive yield) کھو رہا ہے، جو عمومی مارکیٹ میں اس کی کمزوری کا باعث بنتا ہے۔

کمزور امریکی لیبر ڈیٹا کا اثر

پچھلے ہفتے جاری ہونے والی ADP پرائیویٹ پے رول (Private Payroll) رپورٹ نے مارکیٹ کی توقعات کے بالکل برعکس مایوس کن کارکردگی دکھائی۔ ستمبر میں خالص روزگار (Net Employment) میں کی کمی دیکھنے میں آئی. جبکہ مارکیٹ میں کے اضافے کی توقع کی جا رہی تھی۔

مزید برآں، اگست کے اعداد و شمار پر نظرثانی (Revision) کی گئی. جو پہلے کا اضافہ ظاہر کر رہے تھے. اسے کم کر کے کی کمی قرار دیا گیا۔

میرے 10 سالہ مارکیٹ کے تجربے میں، میں نے دیکھا ہے. کہ فیڈ کی پالیسی پر محض ملازمت کی رپورٹ سے زیادہ، ریویزن (Revisions) کا گہرا اثر ہوتا ہے۔ جب کسی اہم ڈیٹا سیریز کے پچھلے مہینوں کے اعداد و شمار کو یک دم اتنا نیچے کی طرف نظرثانی کیا جاتا ہے. تو یہ مارکیٹ کو اس بات کا اشارہ دیتا ہے. کہ معاشی رفتار (Economic Momentum) توقع سے کہیں زیادہ سست پڑ چکی ہے. جس سے فیڈ کو کارروائی کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ یہ صرف ایک کمزور رپورٹ نہیں ہوتی؛ یہ پوری معاشی تصویر کی تبدیلی کا اشارہ ہے۔

فیڈ کی پالیسی میں نرمی کی بڑھتی ہوئی شرطیں (Rising Bets on Fed Easing)

ضعیف معاشی اعداد و شمار نے سرمایہ کاروں کی توقعات کو تیزی سے تبدیل کیا ہے۔ اب مارکیٹ یہ فرض کر رہی ہے کہ فیڈرل ریزرو اپنی جارحانہ شرح سود میں اضافے کی پالیسی (Aggressive Rate Hike Policy) کو الٹ دے گا۔

  • اکتوبر کی شرح میں کٹوتی: مارکیٹ میں اب اکتوبر کی میٹنگ میں کی شرح سود میں کٹوتی کو "یقینی ڈیل” (A done deal) سمجھا جا رہا ہے۔

  • دسمبر میں اگلی کٹوتی: دسمبر میں ایک اور اتنی ہی کٹوتی کے امکانات تیزی سے بڑھ کر ہو گئے ہیں. جو پچھلے ہفتے صرف تھے۔

یہ بڑھتی ہوئی توقعات USDJPY کی مانگ (Demand) کو کمزور کر رہی ہیں. کیونکہ شرح سود میں ممکنہ کمی ڈالر کو ایک کم پرکشش اثاثہ (Less Attractive Asset) بنا دے گی۔

جاپانی ین کی مضبوطی اور BoJ پالیسی میں سختی کے اشارے.

جہاں امریکی ڈالر USDJPY کمزور ہو رہا ہے، وہیں جاپانی ین کو بینک آف جاپان (BoJ) کی جانب سے ایک اہم تقویت ملی ہے۔

جاپانی ین کی حالیہ مضبوطی کا سبب بینک آف جاپان کی جانب سے جاری کردہ "سمری آف اوپینینز” رپورٹ ہے، جس میں بورڈ کے اراکین نے شرح سود بڑھانے کے امکان پر غور کیا ہے۔ یہ غیر معمولی ‘ہاکش’ (Hawkish) نقطہ نظر—یعنی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے مانیٹری پالیسی کو سخت کرنے کا رجحان—ین کی قدر میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

  • BoJ کی رپورٹ: BoJ کی ‘سمری آف اوپینینز’ (Summary of Opinions) نے سرمایہ کاروں میں امید جگائی ہے کہ بینک اپنی انتہائی نرم مانیٹری پالیسی (Ultra-Loose Monetary Policy) سے باہر نکل سکتا ہے۔

  • پالیسی سخت کرنے کی امید: نئی رپورٹ اس بات کا اشارہ دیتی ہے. کہ نئے وزیر اعظم کی تقرری کے بعد BoJ اپنی پالیسی کو سخت (Tighten) کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے. جو طویل عرصے سے شرح سود کو صفر کے قریب رکھے ہوئے ہے۔

  • ین کی مانگ میں اضافہ: چونکہ شرح سود میں اضافے کا مطلب کسی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے. اس لیے ان رپورٹس نے جاپانی ین میں زبردست خریدو فروخت کو فروغ دیا ہے۔

USDJPY کا تکنیکی تجزیہ.

کی سطح سے نیچے کا بریک ڈاؤن (breakdown) USDJPY کے ریچھوں (Bears) کے لیے ایک فیصلہ کن جیت ہے۔

اہم سپورٹ لیولز (Key Support Levels)

کی نفسیاتی سطح کو کھونا مندی (bearish) کے رجحان کا ایک اہم محرک ہے۔ ٹیکنیکل انڈیکیٹرز (Technical Indicators) بھی اب نیچے کے رجحان کی طرف اشارہ کر رہے ہیں، لیکن محتاط حکمت عملی یہ ہے کہ اگلے اہم سپورٹ لیول کا انتظار کیا جائے۔

  1. (100-Day SMA): اگلی اہم سپورٹ 100-روزہ سِمپل موونگ ایوریج (SMA) پر موجود ہے، جو کے قریب ہے۔

  2. کی سطح: سے نیچے آنے کی صورت میں، سپاٹ قیمتیں کی نفسیاتی سطح کی طرف تیزی سے بڑھ سکتی ہیں۔

  3. $145.50 – : سے نیچے گراوٹ ستمبر کے نچلے ترین سوئنگ (swing low) کی طرف بڑھ سکتی ہے۔

  4. کی نفسیاتی مارک: حتمی طور پر، مندی کا رجحان کے بڑے نفسیاتی مارک تک جا سکتا ہے۔

USDJPY as on 3rd October 2025.
USDJPY as on 3rd October 2025.

مزاحمتی لیولز اور فروخت کے مواقع.

اگر USDJPY واپس اوپر کی طرف جانے کی کوشش کرتا ہے، تو یہ اوپر کی سطحیں فروخت کے مواقع (selling opportunities) کے طور پر کام کر سکتی ہیں۔

  1. (ایشین سیشن ہائی): فی الحال یہ سطح ایک فوری رکاوٹ (immediate hurdle) کے طور پر کام کر رہی ہے۔

  2. کی سطح: اس سطح کے قریب کسی بھی اوپر کی حرکت کو ایک اور فروخت کا موقع (selling opportunity) سمجھا جا سکتا ہے۔

  3. (200-Day SMA): -روزہ SMA ایک مضبوط مزاحمتی لیول (strong resistance level) ہے، جس سے اوپر جانا شارٹ کورنگ (short-covering) کو جنم دے سکتا ہے۔

  4. راؤنڈ فگر: سے اوپر ایک پائیدار حرکت کی گول فِگر (round figure) اور بالآخر کی بڑی نفسیاتی رکاوٹ کی طرف لے جا سکتی ہے۔

حتمی نقطہ نظر

USDJPY کی سے نیچے کی واپسی ہمیں یہ اہم سبق سکھاتی ہے کہ فاریکس مارکیٹ صرف شرح سود کے فرق (Interest Rate Differentials) پر نہیں چلتی. یہ تبدیلی کے امکانات پر چلتی ہے۔

جب ایک مرکزی بینک (فیڈ) کمزوری کے اشارے دے کر شرح سود میں کمی لانے پر مجبور ہو اور دوسرا (BoJ) سختی لانے کا اشارہ دے. تو اس پالیسی ڈائیورجنس (Policy Divergence) کا نتیجہ کرنسی کی شرح تبادلہ میں تیزی سے دیکھنے کو ملتا ہے۔

تجربہ کار ٹریڈرز (Traders) کے طور پر، ہم جانتے ہیں. کہ جب مارکیٹ کا رجحان اتنی مضبوط بنیادی وجوہات (Fundamental Reasons) سے بدلتا ہے. تو کسی بھی ہلکی سی اصلاح (Minor Correction) کو دوبارہ پوزیشن لینے کے ایک موقع کے طور پر دیکھا جانا چاہیے.

بجائے اس کے کہ پرانے رجحان کی واپسی کی امید کی جائے۔ اہم ٹیکنیکل لیولز کو تسلیم کرنا اور انہیں مانیٹری پالیسی کے ارتقاء سے جوڑنا ہی خطرے کا انتظام (Risk Management) اور منافع کمانے کا بہترین طریقہ ہے۔

آپ کی حکمت عملی کیا ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ فیڈ کی ممکنہ نرمی USDJPY کو تک لے جائے گی یا BoJ کا ‘ہاکش’ سگنل صرف ایک عارضی رجحان ہے؟ اپنے خیالات ہمارے ساتھ شیئر کریں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button