جاپانی ین کی اُڑان: BoJ کی شرح سود میں اضافے کی اُمید USDJPY محدود رینج میں.

Japanese Yen strengthens amid Fed cut expectations and global risk sentiment

فاریکس (Forex) مارکیٹ میں آج کا دن جاپانی ین (JPY) کے نام رہا، جس نے امریکی ڈالر (USD) کے مقابلے میں نمایاں قوت حاصل کی۔ ایشیائی سیشن کے دوران، USDJPY  نفساتی ہدف 155.50 کی سطح کو جانچتا ہوا گہری گراوٹ میں چلا گیا۔ یہ حرکت بنیادی طور پر بینک آف جاپان (BoJ) کے گورنر اوئیڈا (Ueda) کے حالیہ بیانات اور امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) کی آئندہ شرح سود میں ممکنہ کمی کی توقعات کے مشترکہ اثرات کا نتیجہ ہے۔

ایک سیزن تجربہ کار حکمت عملی کے طور پر، میں آپ کو مشورہ دوں گا. کہ آپ کسی بھی کرنسی پیئر (Currency pair) کی گراوٹ کو صرف ایک خبر کے تناظر میں نہ دیکھیں. بلکہ اسے موجودہ مانیٹری پالیسی (Monetary Policy) کے وسیع تناظر اور مستقبل کے اشاروں کے ساتھ جوڑ کر سمجھیں۔ موجودہ صورتحال دو مرکزی بینکوں کے مختلف راستوں کو ظاہر کرتی ہے. جو USDJPY کے لیے ایک نیا گیم پلان بنا رہی ہے۔

اہم نکات کا خلاصہ

 

  • USDJPY 155.50 تک کیوں گرا؟ یہ گراوٹ BoJ کے گورنر اوئیڈا کے بیانات کے بعد ہوئی. جس میں انہوں نے اس ماہ شرح سود (Rate Hike) میں اضافے کی امیدوں کو زندہ رکھا. جس سے جاپانی ین مضبوط ہوا۔

  • امریکی ڈالر (USD) پر دباؤ: امریکی ڈالر کو آئندہ ہفتے متوقع فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی (Rate Cut) کے سگنلز سے مسلسل دباؤ کا سامنا ہے. جس سے یہ پیئر مزید کمزور ہو رہا ہے۔

  • BoJ کی محتاط پالیسی: ٹوکیو کی افراط زر (Inflation) کی توقع سے زیادہ رپورٹ کے باوجود، BoJ کے پالیسی ساز بتدریج شرحِ معمول پر لانے (Policy Normalization) کا اشارہ دے رہے ہیں، جس سے سرمایہ کاروں کی توقعات کم ہو رہی ہیں۔

  • مارکیٹ کا رِسک-آن موڈ: امریکی شرح سود میں کمی کے امکانات اور یوکرین-روس امن ڈیل (peace deal) کی امیدوں سے عالمی سطح پر "رِسک-آن” (Risk-on) موڈ مضبوط ہوا ہے. جو محفوظ پناہ گاہ والی کرنسی (Safe-Haven JPY) کے لیے منفی ہے۔

جاپانی ین کو کس چیز نے حوصلہ دیا؟

BoJ گورنر اوئیڈا کے بیانات کا کلیدی اثر کیا ہے؟ BoJ کے گورنر اوئیڈا نے اپنے آج کے خطاب میں مانیٹری پالیسی کو معمول پر لانے کے لیے اپنی لچکدار پوزیشن (Flexible Stance) کو برقرار رکھا۔

ان کے تبصروں نے اس امکان کو مزید تقویت دی. کہ BoJ اس مہینے کے پالیسی اجلاس میں شرح سود کو صفر سے اوپر لے جانے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ یہ توقع جاپانی ین کے لیے ایک مضبوط خرید کا محرک (Buying Catalyst) بنی. کیونکہ سرمایہ کار ایک ایسے مرکزی بینک سے ہٹ رہے ہیں. جو منفی شرح سود (Negative Interest Rates) پر سختی سے قائم تھا۔

تجربہ کار سرمایہ کاروں کے لیے، یہ محض ایک بیان نہیں ہے. یہ BoJ کی ٹائم لائن (Timeline) کو سمجھنے کا ایک نادر اشارہ ہے۔ جب کوئی مرکزی بینک غیر معمولی اقدامات (Unconventional Measures) سے نکلتا ہے. تو اس کا پہلا قدم ہمیشہ سب سے زیادہ بااثر ہوتا ہے۔ یہ موجودہ دور کے لیے ایک اہم اشارہ ہے. جو ین کے طویل مدتی قدر (Long-Term Valuation) کو بدل سکتا ہے۔

امریکی ڈالر پر دو طرفہ دباؤ کیوں ہے؟ (USDJPY پر اثر)

آنے والے ہفتے فیڈرل ریزرو کے اقدامات امریکی ڈالر کو کیسے کمزور کر رہے ہیں؟ امریکی ڈالر کو اس وقت دو اہم اندرونی اور بیرونی دباؤ کا سامنا ہے۔ اندرونی طور پر، مارکیٹ میں غالب توقع یہ ہے کہ فیڈرل ریزرو آئندہ ہفتے کی میٹنگ میں شرح سود میں کمی کا اشارہ دے گا۔

یہ توقع امریکی ڈالر کی کشش (Appeal) کو کم کرتی ہے. کیونکہ کم سود کی شرح عام طور پر کرنسی کو کمزور کرتی ہے۔ دوسری جانب، عالمی "رِسک-آن” موڈ بھی امریکی ڈالر پر دباؤ ڈال رہا ہے۔ چونکہ خطرے سے بھرا ماحول پرسکون ہو رہا ہے. سرمایہ کار محفوظ پناہ گاہ والی کرنسیوں (Safe-Haven Currencies) جیسے USD سے نکل کر زیادہ منافع بخش اثاثوں (Riskier Assets) کی طرف رخ کر رہے ہیں۔

JPY کو کن چیلنجز کا سامنا ہے؟ ین کے لیے مکمل ریکوری (Recovery) کی راہ ابھی بھی مشکل ہے۔ اگرچہ ٹوکیو کنزیومر انفلیشن (Tokyo Consumer Inflation) کے اعداد و شمار مضبوط پالیسی سخت کرنے کی حمایت کرتے ہیں. لیکن BoJ کے پالیسی سازوں سے محتاط اشارے مل رہے ہیں. کہ شرح میں معمول پر لانا بتدریج (gradual) ہوگا، تیز نہیں۔

اس کے علاوہ، جاپان کے بگڑتے ہوئے مالیاتی حالات (Deteriorating Fiscal Condition) کے بارے میں سرمایہ کاروں کی تشویش بھی ین کی حمایت کے خلاف کام کر رہی ہے۔ حکومت کے بڑے اقتصادی پیکج (Economic Package) کے بعد جاپانی حکومتی بانڈز (JGB) کی ییلڈز (Yields) میں اضافہ ہوا ہے، جو ین پر ایک اور منفی اثر ہے۔

USD/JPY ٹیکنیکل انالیسس (Technical Analysis) اور آئندہ لیولز

 

USD/JPY کے لیے اگلے اہم مزاحمتی اور حمایتی لیولز کیا ہیں؟

USD/JPY 155.50 کی سطح پر شدید گراوٹ کے بعد، ٹریڈرز (traders) کو اہم تکنیکی لیولز پر گہری نظر رکھنی چاہیے۔

لیول کی قسم (Type of Level) موجودہ لیول (Current Level) اگلے اہداف (Next Targets) مارکیٹ کا مطلب (Market Interpretation)
مزاحمت (Resistance) 100-گھنٹہ SMA (تقریباً 156.45-156.50) 157.00، پھر 157.45-157.50 ان لیولز سے اوپر کا بریک آؤٹ (breakout) خریداروں کے لیے مزید اضافہ ممکن بنا سکتا ہے۔
فوری سپورٹ (Immediate Support) 156.00 (راؤنڈ فگر) 155.70-155.65 (ہفتہ وار کم ترین) یہ پیئر کو فوری گراوٹ سے بچانے کے لیے اہم ہیں اور یہاں پر خریداروں کی مداخلت متوقع ہے۔
اہم سپورٹ (Critical Support) 155.00 (نفسیاتی مارک) 154.50 کی طرف مزید گراوٹ اس نفسیاتی مارک کا واضح بریک ڈاؤن (breakdown) موجودہ ایک ہفتہ پرانے رجحانِ گراوٹ (downtrend) کو نمایاں طور پر بڑھا سکتا ہے۔
USDJPY as on 1st December 2025
USDJPY as on 1st December 2025

آئندہ کا آؤٹ لک: ایک گہرا مالیاتی تناظر

USDJPY کی حالیہ گراوٹ صرف ایک وقتی ردعمل نہیں ہے. یہ دو دنیاؤں کی مالیاتی پالیسیوں کے درمیان ایک بڑھتا ہوا تضاد (Divergence) ہے۔ جہاں BoJ مہنگائی اور بہتر تنخواہوں (Better Wages) کی وجہ سے بالآخر اپنی نرم پالیسی (dovish policy) سے نکلنے پر مجبور ہے. وہیں Federal Reserve ایک نرم لینڈنگ (soft landing) کو یقینی بنانے کے لیے شرح سود میں کمی کے قریب ہے۔

آپ کو اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ جاپانی ین روایتی طور پر کم ییلڈ (Low Yield) والی فنڈنگ کرنسی (funding currency) رہی ہے۔ اگر BoJ اپنی شرح سود میں اضافہ کرتا ہے، تو یہ دنیا بھر میں "کیری ٹریڈ” (Carry Trade) کو ختم کر سکتا ہے، جہاں سرمایہ کار کم شرح سود والے ین میں قرض لیتے ہیں اور زیادہ شرح سود والی کرنسیوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ BoJ کی پالیسی میں معمولی سی تبدیلی بھی بڑے سرمائے کے بہاؤ (capital flow) کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو طویل مدت میں ین کو مضبوطی دے گی۔

اہم نقطہ: جب تک فیڈرل ریزرو اپنے نرم رویے پر قائم رہتا ہے اور BoJ شرح سود میں اضافے کا اشارہ دیتا رہتا ہے، تب تک USDJPY کے لیے اوپر کی طرف کی نقل و حرکت محدود رہے گی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button