USDJPY میں گراوٹ، BoJ کے سخت مؤقف اور Fed کی نرمی نے Dollar کو دباؤ میں ڈال دیا

Japanese Yen strengthens on BoJ remarks, political uncertainty

USDJPY کی جوڑی جمعرات کو ایشیائی سیشن میں $150.50 کی سطح تک گر گئی. جو ایک اہم نفسیاتی سطح سے اوپر کی ایک اہم ٹیسٹنگ ہے۔ اس زوال کی بنیادی وجہ امریکی ڈالر (US Dollar) میں مسلسل کمزوری اور بینک آف جاپان (BoJ) کے ایک پالیسی ساز تماڑا کے نسبتاً سخت (Hawkish) تبصرے ہیں۔ یہ تبدیلیاں نہ صرف کرنسی مارکیٹ بلکہ وسیع تر مالیاتی دنیا  کے لیے بھی اہم اشارے فراہم کرتی ہیں۔

مارکیٹ کے شرکاء اس وقت کئی اہم عوامل پر نظر رکھے ہوئے ہیں. جن میں امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی تناؤ جاپان میں حکومتی مداخلت (Government Intervention) کا خوف، اور امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) کی جانب سے شرح سود میں متوقع کمی کے بڑھتے ہوئے امکانات شامل ہیں۔

ایک تجربہ کار ٹریڈر کے طور پر، یہ میرا مشاہدہ ہے. کہ جب بھی کئی بڑے مرکزی بینکوں (Central Banks) کی پالیسیاں متصادم ہوتی ہیں. تو متعلقہ کرنسی جوڑی میں غیر معمولی تیزی یا سست روی دیکھنے میں آتی ہے. اور USDJPY اس کا بہترین ثبوت ہے۔

اہم خلاصہ

  • USDJPY میں گراوٹ کی وجہ: BoJ کے سخت مؤقف پر مبنی تبصروں اور امریکی ڈالر کی مسلسل کمزوری نے USDJPY کو $150.50 کی طرف دھکیل دیا۔

  • ین (JPY) کو سپورٹ: چین-امریکہ تجارتی تناؤ سے پیدا ہونے والی سیف ہیون ڈیمانڈ اور جاپانی حکومت کی جانب سے کرنسی مارکیٹ میں ممکنہ مداخلت (Intervention) کے خوف نے ین کی قدر کو بڑھایا ہے۔

  • فیڈ (Fed) کی پالیسی کا اثر: CME گروپ کے FedWatch ٹول کے مطابق، تاجر اکتوبر اور دسمبر میں شرح سود میں مزید دو کٹوتیوں کی مکمل قیمت لگا رہے ہیں. جو امریکی ڈالر کو کمزور کر رہا ہے۔

  • جاپانی سیاسی غیر یقینی صورتحال: جاپان میں LDP-Komeito اتحاد کا ٹوٹنا اور وزیر اعظم کے انتخاب میں تاخیر BoJ پر شرحوں میں اضافے کو مزید مؤخر (delay) کرنے کا دباؤ ڈال سکتا ہے. جو ین کی تیزی کی راہ میں ایک رکاوٹ ہے۔

  • ٹیکنیکل آؤٹ لک: جوڑی کی $151.00 کی نفسیاتی سطح سے نیچے مستقل پوزیشن بیرش (Bearish) رجحان کی تصدیق کرے گی، جس کا اگلا ہدف $150.00 ہو سکتا ہے۔

USDJPY گراوٹ کیوں ہوئی؟

USDJPY میں اس تیز گراوٹ کی جڑیں دو اہم عوامل میں پیوست ہیں: جاپان کی جانب سے سخت پالیسی کا اشارہ اور امریکہ کی جانب سے ڈھیلی پالیسی کا بڑھتا ہوا امکان۔

USDJPY as o 16th October 2025
USDJPY as o 16th October 2025

بینک آف جاپان کے سخت مؤقف کا کردار

BoJ کے پالیسی ساز تماڑا کے تبصرے USDJPY میں گراوٹ کی ایک اہم وجہ ہیں. پالیسی سازوں کی جانب سے معمولی سا سخت مؤقف بھی ین کو بہت زیادہ طاقت دے سکتا ہے. خاص طور پر اس وقت جب وہ منفی شرح سود کے دور سے نکلنے کے قریب ہوں۔

ان تبصروں نے اس امکان کو زندہ کر دیا. کہ BoJ اپنے انتہائی ڈھیلے (Ultra-Loose) مالیاتی نظام کو توقع سے جلد سخت کر سکتا ہے۔ ماضی میں، جاپانی وزارت خزانہ کی جانب سے وزیر کاتسونوبو کاٹو کے تبصروں نے بھی مداخلت کی افواہوں کو ہوا دی تھی. جس نے بھی ین کو مضبوط کیا۔

 اپنے دس سالہ کیرئیر میں، میں نے دیکھا ہے کہ جاپانی حکام کے محض الفاظ (Verbal Intervention) ہی کافی ہوتے ہیں. کہ وہ USDJPY کی رفتار کو پلٹ دیں۔ ایک بار، ایک چھوٹے سے حکومتی اہلکار کے محض ایک جملے نے جوڑی کو 200 پوائنٹس سے زیادہ گرا دیا تھا. کیونکہ مارکیٹ مداخلت کے حقیقی خوف کو ہلکا نہیں لیتی، خاص طور پر ین کی موجودہ سطح پر۔

فیڈ کی شرح میں کمی کی توقعات

امریکی Federal Reserve کی جانب سے شرح سود میں مزید کمی کے بڑھتے ہوئے امکانات امریکی ڈالر کی مانگ کو ختم کر رہے ہیں۔ CME گروپ کا FedWatch ٹول واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ تاجروں نے اکتوبر میں 25 بنیادی پوائنٹس اور دسمبر میں ایک اور کمی کی تقریباً 90% قیمت لگا رکھی ہے۔

جب امریکی شرح سود میں کمی آتی ہے. تو امریکی اثاثے کم پرکشش ہو جاتے ہیں. جس سے امریکی ڈالر (USD) کی قدر دوسرے کرنسیاں، جیسے کہ ین، کے مقابلے میں گر جاتی ہے۔

جیو پولیٹیکل اور سیاسی عوامل: ین کیوں محفوظ ہے؟

کرنسی مارکیٹیں ہمیشہ صرف شرح سود کے فرق پر ردعمل نہیں دیتیں۔ جیو پولیٹیکل خطرات (Geopolitical Risks) اور سیاسی غیر یقینی صورتحال اکثر ین (JPY) کو ایک "سیف ہیون” اثاثہ بنا دیتے ہیں۔

تجارتی تناؤ اور سیف ہیون ڈیمانڈ

امریکہ-چین تجارتی جنگ میں شدت ین کی سیف ہیون ڈیمانڈ میں اضافے کی مرکزی وجہ ہے۔

  • چین کی جانب سے امریکی بحری جہازوں (US ships) کے لیے نئی پورٹ فیس  کا اعلان۔

  • چین کی جانب سے نایاب زمینوں (rare earths) کی برآمد پر پابندیاں۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی سامان پر 100% تک ٹیرف بڑھانے اور چین کے ساتھ کچھ مصنوعات میں تجارت ختم کرنے کی دھمکی۔

اس کے علاوہ، یوکرین کو امریکہ کے ٹوماہاک (Tomahawk) میزائل بھیجنے پر غور کرنے کی میڈیا رپورٹس نے بھی عالمی جیو پولیٹیکل خطرات کو برقرار رکھا ہے۔ جب بھی عالمی معیشت یا سیاست غیر یقینی ہوتی ہے. سرمایہ کار خطرے والے اثاثوں کو فروخت کرتے ہیں اور ین جیسی مستحکم سمجھی جانے والی کرنسیاں خریدتے ہیں۔

جاپانی سیاسی غیر یقینی صورتحال

جاپان میں حالیہ سیاسی پیش رفت BoJ کی جانب سے شرح سود میں اضافے کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔

  • حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (LDP) اور کومیتو (Komeito) اتحاد کا اچانک خاتمہ۔

  • نئی منتخب LDP رہنما، ثنائے تاکایچی (Sanae Takaichi) ، کو وزیر اعظم بننے کے لیے دیگر پارٹیوں کی حمایت کی ضرورت ہے۔

  • پارلیمانی شیڈولنگ کمیٹی کا 21 اکتوبر کو وزیر اعظم کے انتخاب پر ووٹنگ کے لیے متفق نہ ہونا۔

یہ سیاسی عدم استحکام BoJ کو شرحوں میں اضافے کے لیے مزید محتاط بنا سکتا ہے. جو طویل مدت میں ین کی تیزی کو محدود کر سکتا ہے۔ بہر حال، تاجر اب بھی اس سال مزید BoJ پالیسی سختی کے امکانات کو قیمت میں شامل کر رہے ہیں. جو فیڈ کی ڈووِش (Dovish) توقعات کے بالکل برعکس ہے۔

USDJPY ٹیکنکی تجزیہ: آگے کیا؟

USDJPY کے قلیل مدتی منفی آؤٹ لک کو دوبارہ یقینی بنانے کے لیے $151.00 کی سطح سے نیچے مستقل بریک ضروری ہے۔

سپورٹ اور مزاحمت کی اہم سطحیں (Key Support and Resistance Levels)

اس ہفتے 100-گھنٹہ کی سادہ موونگ ایوریج (SMA) سے اوپر جانے میں بار بار ناکامی، اور پھر $151.20-$151.15 کے قریب 200-گھنٹہ SMA سے نیچے آنا. بیچنے والوں کے لیے ایک اہم محرک تھا۔

نیچے کا رجحان 

  • تصدیق کا نشان: $151.00 کی نفسیاتی سطح سے نیچے مستقل پوزیشن بیرش آؤٹ لک کی تصدیق کرے گی۔

  • اگلے اہداف: جوڑی کو $150.70 کی انٹرمیڈیٹ سپورٹ کی طرف، اور پھر اہم $150.00 کی نفسیاتی سطح کی طرف دھکیلا جا سکتا ہے۔

اوپر کا رجحان 

  • فوری رکاوٹ: $151.65-$151.70 کی سطح سے اوپر کوئی بھی ریکوری $152.00 کی گول سطح کے قریب ایک فوری رکاوٹ کا سامنا کر سکتی ہے۔

  • مزید مزاحمت: $152.25 کے قریب مزید فروخت کنندگان آ سکتے ہیں. اور اسے $152.65-$152.70 کی رینج سے اوپر جانے سے روکا جا سکتا ہے۔

  • بلش رجحان کی واپسی: اگر قیمت $152.70 سے اوپر مستقل طور پر قائم رہتی ہے. تو یہ Bullish رجحان کی واپسی کا اشارہ دے گی. اور جوڑی کو آٹھ ماہ کی بلند ترین سطح ($153.25-$153.30) کی طرف لے جا سکتی ہے۔

مستقبل کی حکمت عملی

USDJPY Outlook and BoJ کے گرد کا موجودہ ماحول ٹریڈنگ کے لیے ایک پیچیدہ لیکن بھرپور موقع فراہم کر رہا ہے۔ ایک طرف، بینک آف جاپان کا سخت مؤقف، مداخلت کا خوف، اور عالمی سیف ہیون ڈیمانڈ ین کو تقویت دے رہی ہے۔ دوسری طرف، فیڈ کی شرحوں میں کمی اور جاپانی سیاسی عدم استحکام امریکی ڈالر کو کمزور کر رہا ہے۔

USDJPY کی گراوٹ بنیادی طور پر امریکہ اور جاپان کے مرکزی بینکوں کی پالیسی کا فرق (Policy Divergence) اور امریکی ڈالر کی کمزوری کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ مارکیٹ میں پائیدار گراوٹ کے لیے $151.00 سے نیچے کا بریک اور $150.00 کی سطح کی ٹیسٹنگ ضروری ہے۔

تجربہ کار ٹریڈر کے طور پر، میری رائے ہے. کہ $150.00 کی سطح پر ممکنہ حکومتی مداخلت یا خرید و فروخت کا ایک مضبوط ردعمل دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ اس لیے، ٹریڈرز کو بڑے اہداف کے لیے پوزیشن لیتے وقت رسک مینجمنٹ کو مدنظر رکھنا چاہیے. اور خاص طور پر $150.00 کے قریب پرائس ایکشن (Price Action) کا انتظار کرنا چاہیے۔

آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا $150.00 کی سطح برقرار رہے گی. یا جیو پولیٹیکل رسک USDJPY کو $148.00 کی طرف دھکیل دے گا؟ آپ اپنی USDJPY Outlook and BoJ ٹریڈ کو کیسے منصوبہ بندی کرتے ہیں؟

 

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button