امریکی اسٹاکس میں دن کا مثبت اختتام، NFP اور Growth Rate میں اضافے کی پیشنگوئی۔

Dow Jones کی مارکیٹ کیپٹیلائزیشن میں 0.62 فیصد اضافہ

امریکی اسٹاکس میں کاروباری دن کا اختتام مثبت رجحان پر ہوا ہے۔ اختتام ہفتہ پر جاری ہونیوالی NFP Report اور Growth Rate میں اضافے کی پیشنگوئیوں کے بعد سرمایہ کار فوریکس اور Bonds سے وال اسٹریٹ کی ایکوئیٹئز میں سوئچ کرتے دیکھے گئے ہیں۔ جبکہ معاشی ادارے Citi کی طرف سے امریکی اسٹاکس کی رینکنگ میں کمی کے بعد Nasdaq میں فروخت کا رجحان دیکھا گیا۔

امریکی اسٹاکس پر اثر انداز ہونیوالے عوامل۔

اختتام ہفتہ پر جاری ہونیوالی Non Farm Payroll Report اگرچہ توقعات سے منفی رہی اور تین ماہ کے بعد پہلی بار امریکی لیبر مارکیٹ دباؤ میں دکھائی دی تاہم امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) اور 10 سالہ مدت کی Bonds Yields میں ہونیوالی کمی کے بعد سرمایہ کاروں میں اسٹاکس کی طلب (Demand) میں اضافہ ہوا اور Dow Jones میں اختتامی سیشن تک خریداری ہوتی رہی۔

مارکیٹس کو اسوقت Rates Hike Program پر غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔ اگرچہ گذشتہ ایک ماہ میں جاری ہونیوالی تمام رپورٹس ایک بار پھر افراط زر (Inflation) میں اضافے کو ظاہر کر رہی ہیں۔ تاہم U.S Debit Crisis کے بعد معاشی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور Headline Inflation. بھی 5 فیصد سے نیچے ہے۔ جس سے کساد بازاری (Recession) کی پیشنگوئیوں میں بھی کمی آئی ہے۔ اس کے باوجود مارکیٹ کا طویل المدتی منظرنامہ فیڈرل ریزرو کی آئندہ میٹنگ کے بعد واضح ہو گا۔

گذشتہ روز ایک تقریب کے دوران چیئرمین جیروم پاول نے اپنی تقریر میں ایک بار پھر ٹرمینل ریٹس میں اضافے پر یہ کہتے ہوئے بحث دوبارہ چھیڑ دی کہ وہ ذاتی طور پر سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال نرم مانیٹری پالیسی کے حوالے سے ہرگز موزوں نہیں ہے اور اگر ایسا کیا گیا تو یہ افراط زر کو معیشت پر پنجے گاڑنے کے مترادف ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ بہترین شرح نمو (Growth Rate) کیلئے نرم پالیسی ہی واحد آپشن ہے تاہم اس سے پہلے دو سے تین بار 25 پوائنٹس کا اضافہ ٹیبل پر ہے جس سے کم افراط زر کے اہداف حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

دریں اثناء عالمی سطح پر ٹیکنالوجی اسٹاکس میں گراوٹ کا سلسلہ آج بھی جاری رہا جس کے اثرات ہمسایہ ملک کینیڈا کی ٹورنٹو اسٹاک ایکسچینج اور Nasdaq کے علاوہ S&P اور Russel2000 پر بھی پڑے ہیں۔

منفی چینی رپورٹس اور عدم استحکام رسد

گذشتہ روز Chinese Consumer Price Index اور پروڈیوسرز پرائس انڈیکس (PPI) کے توقعات سے منفی اعداد و شمار پبلش ہونے سے دنیا کی دوسری بڑی معیشت کی سست روی ظاہر ہو رہی ہے اور کورونا کی عالمی وباء کے بعد پابندیوں کے ہٹائے جانے کے باوجود عدم استحکام رسد کے خدشات دوبارہ سر اٹھانے لگے ہیں یہی وی فیکٹر ہے جو کہ مارکیٹ کے مختلف سیگمنٹس کو محدود رینج اپنانے پر مجبور کر رہا ہے۔

مارکیٹس کی صورتحال

آج Dow Jones Industrial Average میں 209 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ جس سے Composite Index کا اختتام 33944 کی سطح پر ہوا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 33705 سے 33958 کے درمیان رہی جبکہ مارکیٹ میں 30 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا۔

امریکی اسٹاکس میں دن کا مثبت اختتام، NFP اور Growth Rate میں اضافے کی پیشنگوئی

Nasdaq Composite میں دن بھر اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا۔ انڈیکس 24 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 13685 پر بند ہوا۔ اسکی کم ترین سطح 13584 رہی جبکہ مارکیٹ میں 20 کروڑ کے قریب شیئرز کا تبادلہ ہوا۔

امریکی اسٹاکس میں دن کا مثبت اختتام، NFP اور Growth Rate میں اضافے کی پیشنگوئی

دیگر امریکی مارکیٹس کا جائزہ لیں تو S&P میں بھی معاشی سرگرمیاں ملے جلے رجحان کے ساتھ 10 پوائنٹس کی تیزی سے 4409 پر اختتام پذیر ہوئیں معاشی ادارے Citi نے اس کے بارے میں اپنی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے جس میں رواں کوارٹر کے اختتام تک S&P کی رینکنگ میں کمی کی کرتے ہوئے 4 ہزار کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) بریک ہونے کا تخمینہ جاری کیا گیا ہے۔

Russel2000 اور نیویارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE) میں بھی ملا جلا اور قدرے مثبت ٹرینڈ ریکارڈ کیا گیا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button