Gold Price میں مندی، کیا یہ امریکی ٹیرف اور فیڈ کے فیصلوں کا اثر ہے؟
How US Tariffs, Fed Rate Cuts, and Global Politics Are Driving Gold Price Trends
سونے کی عالمی مارکیٹ میں ایک بار پھر ہلچل دیکھنے میں آ رہی ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کی بلند ترین سطح سے تیز گراوٹ کے بعد، Gold Price ایک مرتبہ پھر 3,400 ڈالر کی نفسیاتی سطح سے نیچے آ گئی ہے. لیکن اب بھی 3,300 ڈالر سے اوپر آرام دہ پوزیشن پر موجود ہے۔
یہ اتار چڑھاؤ مارکیٹ میں پائے جانے والے دو متضاد رجحانات (Conflicting Trends) کی عکاسی کرتا ہے۔ جہاں ایک طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے تجارتی ٹیرف (Tariffs) کی دھمکیاں سونے کو ایک محفوظ سرمایہ کاری (Safe-Haven) کے طور پر فروغ دے رہی ہیں. وہیں دوسری جانب روس-یوکرین امن معاہدے کی بڑھتی امیدیں Gold Price پر منفی اثر ڈال رہی ہیں۔
اس مضمون میں، ہم انہی عوامل کا گہرائی سے جائزہ لیں گے. جو سونے کی قیمت کی موجودہ اور مستقبل کی سمت کا تعین کر رہے ہیں۔
اہم نکات
-
سونے کی قیمت (XAUUSD) $3,400 کی سطح سے گرنے کے بعد $3,350 کے قریب سپورٹ حاصل کر رہی ہے۔
-
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت اور جاپان پر اضافی ٹیرف (Tariffs) لگانے کی دھمکیوں سے عالمی تجارتی جنگ (Trade War) کا خوف بڑھا ہے. جس سے سونے کی محفوظ سرمایہ کاری (Safe-Haven) کے طور پر مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔
-
مارکیٹ کے شرکاء کو قوی امید ہے کہ فیڈرل ریزرو (Federal Reserve) ستمبر میں شرح سود میں کمی کرے گا، جو امریکی ڈالر کو کمزور اور سونے کی قیمت کو بلند رکھنے میں مدد دے گا۔
-
تکنیکی تجزیہ (Technical Analysis) کے مطابق، $3,350 اور $3,300 کی سطحیں اہم سپورٹ ہیں. جبکہ $3,400 سے اوپر کا بریک آؤٹ (Breakout) مزید تیزی کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
-
آنے والے دنوں میں امریکی بے روزگاری کے ڈیٹا (Jobless Claims) اور فیڈ کے عہدیداروں کی تقاریر سونے کی قیمت کے لیے نئی سمت کا تعین کریں گی۔
Gold Price پر امریکی ٹیرف (Tariffs) اور فیڈرل ریزرو کے فیصلوں کا کیا اثر ہو سکتا ہے؟
سونے کی قیمت کا حالیہ اتار چڑھاؤ بنیادی طور پر عالمی سیاست اور معاشی پالیسیوں کے تال میل کا نتیجہ ہے۔ ایک طرف، ہمیں صدر ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد اور جاپان پر 15 فیصد نئے تجارتی ٹیرف (Trade Tariffs) لگانے کی خبریں ملی ہیں۔ اس کے علاوہ، سیمی کنڈکٹرز اور فارماسیوٹیکل مصنوعات پر بھی ٹیرف لگانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس طرح کے تجارتی تنازعات عالمی معیشت میں غیر یقینی صورتحال اور سست روی کے خدشات کو جنم دیتے ہیں۔ جب سرمایہ کار عالمی معیشت کے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہوتے ہیں. تو وہ اپنی رقم اسٹاک مارکیٹ جیسی خطرناک سرمایہ کاری سے نکال کر سونے جیسی محفوظ سرمایہ کاری (Safe-Haven) کی طرف منتقل کر دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹرمپ کی دھمکیوں نے سونے کی قیمت کو سپورٹ فراہم کی۔
دوسری طرف، فیڈرل ریزرو (Fed) کی پالیسیاں بھی سونے کی قیمت پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہیں۔ حالیہ کمزور امریکی معاشی ڈیٹا، جیسے کہ توقع سے کمزور نان فارم پے رولز (Nonfarm Payrolls) اور مایوس کن آئی ایس ایم سروسز پی ایم آئی (ISM Services PMI) نے اس بات کی قیاس آرائیوں کو مزید تقویت دی ہے. کہ فیڈ ستمبر کی میٹنگ میں شرح سود (Interest Rates) میں کمی کرے گا۔
مارکیٹ کی پیشن گوئیوں کے مطابق، اس بات کے 90 فیصد سے زیادہ امکانات ہیں. کہ فیڈ ستمبر میں شرح سود میں کٹوتی کرے گا. اور سال کے آخر تک کم از کم دو بار مزید کٹوتیاں کر سکتا ہے۔
سونا کس طرح سے پرکشش سرمایہ کاری ہے؟
چونکہ سونا ایک غیر پیداواری (Non-yielding) دھات ہے. یعنی اس پر کوئی سود نہیں ملتا. اس لیے جب شرح سود (Interest Rates) کم ہوتی ہیں. تو سونے میں سرمایہ کاری زیادہ پرکشش ہو جاتی ہے۔
اس کے علاوہ، شرح سود میں کمی کا رجحان عام طور پر امریکی ڈالر (USD) کو کمزور کرتا ہے. جو سونا خریدنے والوں کے لیے اسے سستا بنا دیتا ہے. اور اس کی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس لیے، فیڈ کے نرم رویے (Dovish Stance) کی توقعات نے سونے کے نقصان کو محدود کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
XAUUSD کا تکنیکی جائزہ کیا بتاتا ہے؟
تکنیکی طور پر، Gold Price نے $3,380-$3,385 کی رینج سے اوپر اپنی تیزی کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کی ہے. جو کہ ایک اہم مزاحمتی سطح (Resistance Level) ہے۔ اگرچہ 4 گھنٹے کے چارٹ پر 200-پیریڈ سمپل موونگ ایوریج (SMA) سے حالیہ واپسی ایک مثبت اشارہ ہے. لیکن روزانہ چارٹ پر ملے جلے اشارے (Mixed Oscillators) محتاط رہنے کی ضرورت کا اشارہ دے رہے ہیں۔
اہم مزاحمتی اور سپورٹ لیولز (Resistance and Support Levels):
-
مزاحمتی سطح (Resistance Levels): اگر سونے کی قیمت $3,400 سے اوپر جاتی ہے. تو اگلی مزاحمت $3,420-$3,422 کی سطح پر ہے۔ اس کے بعد $3,434-$3,435 کی سطح اور پھر تمام وقت کی بلند ترین سطح (All-Time Peak) $3,500 کا ہدف ہے۔
-
سپورٹ سطح (Support Levels): گراوٹ کی صورت میں، $3,350 کی سطح پر فوری سپورٹ موجود ہے۔ اگر یہ سطح ٹوٹتی ہے. تو قیمت $3,315 اور پھر اہم نفسیاتی سپورٹ (Psychological Support) $3,300 کی طرف بڑھ سکتی ہے۔
-
$3,300 سے نیچے کی کوئی بھی مضبوط گراوٹ مزید تکنیکی فروخت (Technical Selling) کو جنم دے سکتی ہے اور قیمت کو گزشتہ ہفتے کی ایک ماہ کی نچلی ترین سطح $3,268 تک لے جا سکتی ہے۔

آنے والے دنوں میں، تاجروں اور سرمایہ کاروں کی نظریں دو اہم واقعات پر مرکوز رہیں گی۔ آج، امریکہ کے ہفتہ وار ابتدائی بے روزگاری کے دعوے (Weekly Initial Jobless Claims) جاری ہوئے ہیں. یہ ڈیٹا امریکی لیبر مارکیٹ کی صحت کا ایک اہم اشارہ ہے اور امریکی ڈالر کی مانگ پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) کے بااثر ممبران کی تقاریر بھی ڈالر اور Gold Price کی سمت کا تعین کریں گی۔ یہ ایونٹس (Events) قلیل مدتی تجارتی مواقع (Short-Term Trading Opportunities) فراہم کر سکتے ہیں۔
دباؤ کے عوامل.
Gold Price ایک ایسے موڑ پر ہے جہاں اسے متعدد متضاد عوامل کی وجہ سے دو طرفہ دباؤ کا سامنا ہے۔ صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کی دھمکیاں ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر سونے کی مانگ کو بڑھا رہی ہیں. جبکہ عالمی امن کی بڑھتی امیدیں اس کی قیمت کو محدود کر رہی ہیں۔
Federal Reserve کی جانب سے شرح سود میں کٹوتی کی توقعات سونے کے لیے ایک مضبوط معاونت (Strong Support) کے طور پر کام کر رہی ہیں، لیکن کسی بھی ٹھوس مثبت خبر سے سونے کی تیزی متاثر ہو سکتی ہے۔
ایک تجربہ کار سرمایہ کار کے طور پر، ان تمام عوامل کو سمجھنا اور ان کی روشنی میں فیصلہ کرنا ضروری ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب مارکیٹ میں احتیاط سے قدم رکھنا اور ہر خبر کا باریک بینی سے جائزہ لینا حکمت مندی ہے۔
آپ کے خیال میں آنے والے دنوں میں سونے کی قیمت کی سمت کیا ہوگی؟ آپ اس غیر یقینی صورتحال میں کس طرح منصوبہ بندی کرتے ہیں؟
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



