برطانوی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ کا جائزہ
برطانوی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ (سی۔پی۔آئی) جاری کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں جون کے مہینے میں افراط زر مزید بڑھا ہے۔ گذشتہ ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 9.4 فیصد رہی جبکہ متوقع شرح 9.3 فیصد تھی ۔ کور پرائس انڈیکس 5.8 فیصد رہا جبکہ متوقع کور سی۔پی۔آئی اتنا ہی تھا۔ یہاں یہ بتاتے چلیں کہ مئی کے مہینے میں کور انفلیشن 5.9 فیصد تھا۔ یعنی اس میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس طرح قیمتوں میں 9.4 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ کئی عشروں کے بعد پہلی بار دوہرے ہندسے کے قریب پہنچ چکی ہے۔ اسی طرح اشیاء کی پیداواری لاگت میں 1.8 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔یہاں بھی لاگت میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یعنی 80 فیصد کے قریب۔ گھروں کی قیمتوں اور گھریلو ضروریات زندگی کی قیمتوں میں بھی 2 فیصد کے قریب مئی کی نسبت اضافہ ہوا ہے جو کہ اب بڑھ کر 11 فیصد کے قریب پہنچ چکی ہے۔ پیداواری لاگت کے بڑھنے کے بعد تیار شدہ مصنوعات کی قیمتوں میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ مئی کی نسبت تیار شدہ اشیاء کی حتمی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ بھی صارفین پر ہی پڑا ہے۔ اس طرح کئی عشروں کے بعد برطانیہ میں مہنگائی یورپ کے دیگر ممالک کی نسبت بڑھ گئی ہے ۔ برطانوی مرکزی بینک کے لئے بھی یہ رپورٹ مایوس کن ہے کیونکہ حال ہی میں 50 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں اضافے کے باوجود افراط زر میں کمی نہیں ہوئی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔