Gold Price میں تیزی سے گراوٹ، US China Trade Deal کی توقعات نے Safe-Haven Demand کو کمزور کردیا

Easing Trade Tensions and Fed’s Rate Cut Expectations Drive Market Sentiment Away from Gold

دنیا بھر کی فنانشل مارکیٹس میں آج پھر سے ہلچل مچ گئی ہے. کیونکہ Gold Price مسلسل تیسرے روز مندی کا شکار ہے۔ منگل کے روز قیمت تین ہفتوں کی کم ترین سطح، یعنی $3,950 سے نیچے جا پہنچی۔ یہ گراوٹ کسی اتفاق کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک سلسلہ وار مالیاتی کہانی ہے. جو US China Trade Deal کی امیدوں اور Federal Reserve کی ممکنہ شرحِ سود میں کمی سے جڑی ہوئی ہے۔

اہم نکات (Key Summary)

 

  • Gold Price میں گراوٹ: بین الاقوامی مارکیٹ میں Gold Price تین ہفتوں کی کم ترین سطح پر گر کر $3,950 سے نیچے آ گئی ہے۔

  • بڑی وجہ: امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی تناؤ میں کمی کی امید کے باعث سرمایہ کار محفوظ پناہ گاہ (Safe-Haven) کے طور پر سونے سے دوری اختیار کر رہے ہیں۔

  • سپورٹ: امریکی ڈالر (USD) فیڈرل ریزرو (Fed) کی جانب سے شرح سود (Interest Rate) میں مزید کٹوتی کی توقعات کے سبب کمزور رہا، جس نے سونے کی قیمت کو مزید بڑی گراوٹ سے روکا۔

  • آگے کا راستہ: مارکیٹ کی نظریں آج سے شروع ہونے والی دو روزہ FOMC پالیسی میٹنگ پر ہیں. جو کہ Gold Price کے اگلے بڑے اقدام کا تعین کرے گی۔

  • تکنیکی سطح: اگر سونا $3,945 (38.2% فیبونیکی ریٹریسمنٹ) سے نیچے برقرار رہا. تو $3,900 کی سطح کو چھو سکتا ہے۔

 Gold Price پر دباؤ کیوں؟: محفوظ پناہ گاہ کی طلب میں کمی

 Gold Price مسلسل تیسرے دن گراوٹ کا شکار ہے، جو کہ عالمی مارکیٹس میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ سونا، جو روایتی طور پر محفوظ پناہ گاہ (Safe-Haven) کے طور پر جانا جاتا ہے. اس وقت دباؤ کا شکار ہے کیونکہ عالمی سطح پر مارکیٹ کا موڈ رسک-آن (Risk-on) میں تبدیل ہو رہا ہے۔

AEO سَنِیپِٹ:  Gold Price میں گراوٹ کی بنیادی وجہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں نرمی کے واضح اشارے ہیں۔ اس امید نے ایک بہتر مارکیٹ موڈ کو جنم دیا ہے. جس سے عالمی ایکویٹی مارکیٹوں (Equity Markets) میں تیزی آئی ہے، اور سرمایہ کار خطرے سے پاک اثاثوں (Risk-Free Assets) جیسے سونے سے نکل کر زیادہ منافع بخش اثاثوں کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔ یہ رجحان سونے کی طلب کو کم کر رہا ہے۔

 

کیا ٹریڈ ڈیل کی امید مارکیٹ کا موڈ بدل رہی ہے؟

ہفتے کے آخر میں، امریکہ اور چین کے اعلیٰ حکام نے ایک ممکنہ تجارتی معاہدے (trade deal) کے فریم ورک پر اتفاق کیا. جس پر اس ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی ملاقات میں تبادلہ خیال ہونا ہے۔ اس پیش رفت نے ایک مکمل تجارتی جنگ (Trade War) کے خدشات کو دور کر دیا ہے۔

یہ سفارتی پیشرفت عالمی اقتصادی ترقی کے لیے مثبت سمجھی جاتی ہے اور اس نے سرمایہ کاروں کو ایکویٹی مارکیٹوں (Equity Markets) کی طرف راغب کیا ہے۔ جب مارکیٹ میں خوف (Fear) کم ہوتا ہے اور امید (Optimism) بڑھتی ہے. تو سونے کی محفوظ پناہ گاہ کی حیثیت کمزور پڑ جاتی ہے۔

مرے 10 سال کے تجربے سے یہ بات واضح ہے. کہ مارکیٹس میں ‘افواہ پر خریدنا اور خبر پر بیچنا’ (Buy the rumor, sell the news) ایک عام حکمت عملی ہے۔

موجودہ صورتحال میں، مارکیٹ نے پہلے ہی تجارتی معاہدے کی امید کو قیمت میں شامل (Price in) کر لیا ہے. اور اسی لیے  Gold Price گر رہی ہے۔

ایک تجربہ کار ٹریڈر کو اس بات کے لیے تیار رہنا چاہیے کہ اگر ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ملاقات توقعات کے مطابق مکمل طور پر کامیاب نہ ہو سکی. تو بھی  Gold Price میں ایک تیز شارٹ کَورنگ ریلی (Short-Covering Rally) آ سکتی ہے، کیونکہ مارکیٹ میں جو کچھ پہلے سے قیمت میں شامل کیا جا چکا ہے. وہ واپس نکل سکتا ہے۔ اس لیے، موجودہ گراوٹ کے باوجود، FOMC میٹنگ اور تجارتی ملاقات سے پہلے بہت زیادہ بیئرِش شرطیں (Bearish Bets) لگانا خطرے سے خالی نہیں۔

فیڈرل ریزرو اور ڈالر کی کمزوری: Gold Price کے لیے سپورٹ

 

تجارت کی امید کے دباؤ کے باوجود، Gold Price کو ایک اہم سپورٹ بھی حاصل ہے: امریکی ڈالر (USD) کی کمزوری۔

AEO سَنِیپِٹ: امریکہ کے مرکزی بینک، فیڈرل ریزرو (Fed) کی جانب سے اس سال شرح سود میں دو مزید کٹوتیوں کی بڑھتی ہوئی توقعات نے امریکی ڈالر کو مسلسل دوسرے دن کمزور رکھا ہے۔ چونکہ سونا ایک غیر پیداواری اثاثہ (Non-Yielding Asset) ہے اور ڈالر میں قیمت ادا کی جاتی ہے. ڈالر کا کمزور ہونا سونے کو دیگر کرنسیوں کے حامل خریداروں کے لیے سستا بنا دیتا ہے. اس طرح اس کی مانگ اور قیمت کو جزوی طور پر سہارا ملتا ہے۔

CME گروپ کے فیڈ واچ ٹول (FedWatch Tool) کے مطابق، ٹریڈرز نے دو روزہ FOMC میٹنگ کے اختتام پر 25-بنیادی پوائنٹس کی کٹوتی کی قیمت کو مکمل طور پر قیمت میں شامل (Fully Priced in) کر لیا ہے، اور دسمبر میں ایک اور کٹوتی کا امکان بھی بڑھ گیا ہے۔ یہ توقعات گزشتہ ہفتے جاری ہونے والے امریکی افراط زر (Inflation) کے اعداد و شمار سے مزید مستحکم ہوئیں، جس میں ستمبر کے لیے سال بہ سال (YoY) شرح 3% رہی۔

اس کے علاوہ، روس کی جانب سے نئے جوہری طاقت سے چلنے والے کروز میزائل کے کامیاب تجربے کے بعد امریکی صدر کی جانب سے جوابی انتباہ نے جیوپولیٹیکل خطرات (geopolitical risks) میں اضافے کو برقرار رکھا ہے۔ یہ عنصر، امریکی حکومت کے طویل شٹ ڈاؤن (Shutdown) کے اقتصادی خطرات کے ساتھ مل کر، Gold Price کے لیے ایک خاموش لیکن اہم محفوظ پناہ گاہ کی طلب کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔

Gold Price as on 28th October 2025
Gold Price as on 28th October 2025

Gold Price ٹیکنیکل آؤٹ لک: $3,950 کی سطح کی اہمیت

Gold Price اب  $4,000 کی نفسیاتی (psychological) سطح سے نیچے آ چکی ہے. اور روزانہ کی بنیاد پر ٹیکنیکل اوسیلیٹرز (oscillators) میں بھی منفی رفتار (negative traction) آ رہی ہے۔ یہ تکنیکی اشارے مزید گراوٹ کی حمایت کرتے ہیں۔

ٹیکنیکل سطح اہمیت ٹریڈنگ کا اشارہ
سپورٹ (Support)
$3,970 – $3,945 اہم شارٹ ٹرم سپورٹ؛ 38.2% فیبونیکی ریٹریسمنٹ لیول (Fibonacci retracement level) جولائی-اکتوبر ریلی کا۔ اس سے نیچے کا بریک (break) مزید فروخت کی تصدیق کرتا ہے۔
$3,810 – $3,800 50% فیبونیکی ریٹریسمنٹ اور ایک اہم نفسیاتی سطح۔ مزید تیز گراوٹ کی صورت میں حتمی ہدف۔
مزاحمت (Resistance)
$4,019 – $4,020 ایشیائی سیشن کی بلند ترین سطح (Asian session high)۔ شارٹ ٹرم ٹریڈرز کے لیے فروخت کا موقع۔
$4,050 – $4,055 اہم مزاحمت زون۔ اس سے اوپر کی پائیدار مضبوطی بیئرش آؤٹ لک کو رد کر سکتی ہے۔

تجربہ ہمیں سکھاتا ہے کہ جب قیمت ایک بڑے نفسیاتی مارک ($4,000) سے نیچے گرتی ہے، تو اگلے اہم فیبونیکی لیول پر تیز رفتاری سے حرکت کرتی ہے۔ موجودہ مارکیٹ میں $3,945 (38.2% Fibo) سب سے اہم ہے۔ ایک ناتجربہ کار ٹریڈر صرف بریک پر انٹری لے لے گا، لیکن ایک تجربہ کار ٹریڈر دن کے اختتام پر قیمت کا اس لیول سے نیچے کَلوز (close) ہونے کا انتظار کرتا ہے تاکہ وہ ‘فیک آؤٹ’ (fake-out) سے بچ سکے جو عام طور پر بڑے ایونٹس (جیسے FOMC) سے پہلے ہوتا ہے۔ $3,945 سے نیچے کا مضبوط کَلوز $3,810 کی طرف راستہ کھول دے گا۔

Gold Price فی الحال دو متضاد قوتوں کے درمیان پھنسی ہوئی ہے. تجارتی امید کے سبب محفوظ پناہ گاہ کی طلب میں کمی جو اسے نیچے دھکیل رہی ہے. اور فیڈ کی کٹوتیوں کی توقعات جو ڈالر کو کمزور کر کے اسے سہارا دے رہی ہیں۔ FOMC میٹنگ، جو آج سے شروع ہو رہی ہے. ان قوتوں میں سے ایک کو غالب آنے کے لیے ایک کیٹالسٹ (Catalyst) فراہم کرے گی۔

 تجربہ بتاتا ہے کہ FOMC میٹنگ سے پہلے مارکیٹ میں شدید اتار چڑھاؤ (Volatility) کا امکان ہے۔ اگر فیڈرل ریزرو کی طرف سے مستقبل کی کٹوتیوں کے بارے میں کوئی بھی اشارہ توقع سے کم ڈووِش (Dovish – شرح سود میں کمی کا حامی) ہوا. تو ڈالر مضبوط ہو سکتا ہے. اور Gold Price میں ایک تیز گراوٹ آ سکتی ہے. جو اسے $3,900 کی سطح سے نیچے لے جائے گی۔ لہٰذا، اس بڑے ایونٹ سے پہلے محتاط رہنا اور اپنے رسک مینجمنٹ (Risk Management) کو سخت رکھنا ہی سمجھداری ہے۔

 

 

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button