Global Reserves میں Gold نے Euro کو پیچھے چھوڑ دیا: عالمی مالیاتی نظام میں تاریخی تبدیلی

Central Banks Boost Gold Holdings Amid Geopolitical Tensions And De-Dollarization

حالیہ رپورٹ کے مطابق Gold نے پہلی بار Euro کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کا دوسرا بڑا Reserve Asset بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے، جس کی وجہ ریکارڈ خریداری، غیر معمولی قیمتیں اور جغرافیائی سیاسی حالات میں تناؤ ہے۔ European Central Bank (ECB) کے مطابق 2024 تک عالمی ذخائر میں Bright Metal کا حصہ 20 فیصد تک پہنچ چکا ہے. جبکہ Euro کا 16 فیصد اور US Dollar کا 46 فیصد ہے۔

ریکارڈ خریداری: Turkey, India اور China کا کلیدی کردار

ECB کی رپورٹ بتاتی ہے کہ گزشتہ تین برس سے مسلسل 1,000 ٹن سے زائد Gold کی خریداری ہو رہی ہے۔ سب سے زیادہ خریدار Turkey, India اور China رہے. جنہوں نے 2021 کے آخر سے اب تک 600 ٹن سے زائد Gold جمع کیا۔ World Gold Council کے مطابق 2024 میں Poland، India اور China نے سب سے زیادہ خریداری کی. جبکہ Philippines، Kazakhstan اور Singapore نے اپنے ذخائر کم کیے۔

اس وقت مرکزی بینکوں کے پاس تقریباً 36,000 ٹن Yellow Metal ہے. جو 1965 کی سطح کے قریب ہے. جب Bretton Woods نظام اپنے عروج پر تھا۔

Gold بطور سیاسی ڈھال: جغرافیائی خطرات سے تحفظ میں کردار. 

جغرافیائی خطرات جیسے Ukraine جنگ، US China Trade War اور US Dollar پر انحصار کم کرنے کی پالیسی نے ممالک کو مجبور کیا ہے کہ وہ Gold میں سرمایہ کاری بڑھائیں۔ World Gold Council کی ایک سروے کے مطابق 60 فیصد مرکزی بینکوں نے جغرافیائی خطرات کو ذخائر بڑھانے کی اہم وجہ بتایا۔

Gold Demand from Central Banks Globally
Gold Demand from Central Banks Globally

اسی تناظر میں Middle East، Africa اور Latin America کے متعدد ممالک نے بھی اپنے مالیاتی ڈھانچے کو محفوظ بنانے کے لیے سنہری دھات کے ذخائر میں تیزی سے اضافہ کیا۔ سیاسی عدم استحکام اور ممکنہ پابندیوں سے بچنے کے لیے یہ قدم اہم سمجھا جا رہا ہے۔ ECB بھی اس بات کی تصدیق کرتا ہے. کہ گولڈ کو نہ صرف تنوع بلکہ سیاسی خطرات سے بچاؤ کے لیے بھی خریدا جا رہا ہے۔

 Gold کا تاریخی عروج

2024 میں Gold کی قیمت 62 فیصد تک بڑھی. اور اپریل میں $3,509 فی ٹرائے اونس کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ اس اضافہ نے بغیر کسی اضافی خریداری کے بھی Gold کے عالمی ذخائر میں حصہ بڑھا دیا. جس سے Euro پیچھے رہ گیا۔

Gold Price as on 13th June 2025 after Israeli Attack on Iran
Gold Price as on 13th June 2025 after Israeli Attack on Iran


Gold اب محض افراط زر سے بچاؤ کا ذریعہ نہیں رہا. بلکہ یہ مرکزی بینکوں کے لیے سیاسی تحفظ کا ہتھیار بن چکا ہے۔ US Dollar کی کم ہوتی گرفت اور De-Dollarization کے رجحان نے اس تبدیلی کو مزید مضبوط کیا ہے۔ عالمی Financial Markets میں Gold کی یہ پوزیشن آنے والے وقت میں کئی نئی اقتصادی حکمت عملیوں کو جنم دے سکتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button