ڈالر کے متبادل کے طور پر ابھرتی ہوئی عالمی ٹریڈ کرنسی چائینیز یوان

ڈالر کے متبادل کے طور پر ابھرتی ہوئی عالمی ٹریڈ کرنسی Global Trade Currency چائینیز یوان۔ ریسرچ رپورٹ اگر کچھ عرصہ قبل کوئی شخص آپکو کہتا کہ سوئفٹ کی جگہ چائینیز یونین کا ترسیل زر کا نظام معاشی دنیا پر راج کرنے جا رہا ہے تو شائد آپکو اسکی ذہنی سطح پر شک گزرتا لیکن آج چینی کرنسی یوان اور چائینیز یونین کا نظام سوئفٹ اور ڈالر دونوں کو ہی چیلینج کر رہے ہیں۔ اور چائینیز ٹریڈ سسٹم ڈالر کو ہر معاشی محاذ پر چیلنج کر رہے ہیں اسکی تازہ ترین مثال یہ ہے کہ یورپیئن یونین، روس اور جاپان کے سنٹرل بینکس کے بعد اسرائیل کے سنٹرل بنک کی طرف سے جاری کردہ اعلان کے مطابق تاریخ میں پہلی بار اسرائیلی سنٹرل بنک اپنے ریزرو ہولڈنگز میں چینی کرنسی یوان کو شامل کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بنک صرف امریکی ڈالرز، یورپیئن یورو اور برطانوی پاونڈ کے ریزروز ہی رکھتا تھا۔ اسرائیلی سنٹرل بینک کی طرف سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپ اور ایشیا کے کئی مرکزی بنک چینی کرنسی یوان کو براہ راست تجارتی کرنسی کے طور پر اپنے ریزروز میں شامل کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ اور روس پر امریکی سخت ترین معاشی پابندیوں کے نفاذ اور عالمی ترسیل زر کے نظام سوئفٹ سے روسی بنکوں کے اخراج کے بعد دنیا بھر کے معاشی ادارے ان اقدامات کو تجارتی دنیا پر ڈالر کی اجارہ داری اور ڈالر کے سیاسی استعمال سے تعبیر کر رہے ہیں ، ایسے وقت میں ایک متبادل معاشی نظام کے طور پر چینی کرنسی یوان اور سوئفٹ کے مقابلے میں چینی ترسیل زر کے نظام کو مستقبل کے معاشی نظام میں ڈالر کے مقابلے میں دوسری آپشن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ Urdu Markets

روائیتی امریکی معاشی اور ترسیل زر کے نظام کو فالوو کرنے والی اسرائیلی معیشت کی طرف سے چینی کرنسی یوان کو اپنی ہولڈنگز میں شامل کرنے کو عالمی معاشی نظام میں تبدیلیوں کے اعشاریے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اگر ہم بات کریں ایشیئن مارکیٹس اور مشرق وسطی کے ممالک کی تو جاپان، کوریا، ملائیشیا، انڈونیشیا، سنگاپور بیلا روس ، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، مصر، اردن اور ایران کے مرکزی بینکس پہلے ہی چائینیز یوان کے ریزروز کو براہ راست تجارتی ہولڈنگز کے اپنے ریزروز میں شامل کر چکے ہیں یہ سب اچانک نہیں ہوا ، یورپ اور مشرق بعید کے ممالک بہت پہلے سے اپنے بینکنگ سسٹم کو ڈالر کی اجارہ داری سے نکالنے کے لئے پہلے یورو پھر ین اور پھر یوان کی طرف مائل ہوئے۔ کیونکہ پاوںڈ، یورو اور ین عالمی تجارت کی قابل اعتبار Global Trade Currency کرنسیز ہونے کے باوجود ترسیل زر کے لئے ڈالر کے اثر پذیر نظام سوئفٹ ہی کو فالوو کرتی ہیں لیکن چائینیز یوان کی تو یہ دوہرے ترسیل زر کے نظام کو فالوو کرتا ہے یعنی ایک طرف تو یہ سوئفٹ کے نظام کا حصہ ہے اور دوسری طرف اسکا اپنا چائینیز یونین کا نظام ہے جو کہ سوئفٹ کے متوازی عالمی ترسیل زر کا مکمل آن شور نظام ہے ۔

اسوقت روس، بیلا روس، شمالی کوریا اور قازقستان مکمل طور پر چینی کرنسی کے ریزروز کو ڈالر کے ذخائر کی جگہ استعمال کر رہے ہیں جبکہ سوئفٹ نظام میں شامل بہت سے طاقتور ممالک بھی چائینیز یونین کے ترسیل زر کے کوڈز کو زیادہ قابل بھروسا سمجھتے ہیں۔ کیونکہ یہ ڈالرز سے زیادہ آزادانہ پلیٹ فارم ہے جو کہ براہ راست بینک ٹو بینک کام کرتا ہے اور ڈالر کی طرح ترسیل زر کے نظام کو کسی سنٹرل بینک سے شیئر کئے بغیر ٹرانسفر کرتا ہے۔ آج کا چین اور چینی بینکنگ سسٹم ایسی حقیقت ہیں جن کے بغیر عالمی تجارتی اور ادائیگی کا نظام مکمل نہیں ہے۔ اور چینی ادائیگی کا نظام تیزی سے ڈالر اور یورو کے ساتھ تیسری آپشن کے طور پر انٹرنیشنل ہولڈنگز میں اپنی جگہ بنا چکا ہے جسے دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ چین نے امن اور معیشت کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے معاشی دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ( .)

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button