US China Trade Deal طے پا گئی، ٹیکنالوجی رسد اور تعلیمی تعاون میں بڑی پیش رفت
Strategic breakthrough promises smoother global trade and tech cooperation

واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان جاری طویل کشیدگی کے بعد بالآخر ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ US China Trade Deal کو اصولی طور پر حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کا مقصد دونوں عالمی معاشی طاقتوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا اور باہمی تجارت کو دوبارہ بحال کرنا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر اعلان کیا کہ لندن میں ہونے والی دو روزہ اعلیٰ سطحی میٹنگز کے بعد چین کے ساتھ US China Trade Deal طے پا گئی ہے۔ اب صرف دونوں صدور – Trump اور Xi Jinping – کی حتمی منظوری باقی ہے۔
Rare Earth Metals کی سپلائی.
اس معاہدے کی سب سے نمایاں شق نایاب زمینی معدنیات یا Rare Earth Metals کی چین سے فراہمی ہے. جو Smartphones, Electric Vehicles اور Military Equipment جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے لیے کلیدی اہمیت رکھتی ہیں۔ امریکی وزیر تجارت Howard Lutnick نے واضح کیا کہ معاہدے کے تحت چین امریکہ کو Magnets اور دیگر نایاب معدنیات فراہم کرے گا. جن پر پہلے سخت پابندیاں تھیں۔ اس سے Tech Industry Supply Chain میں استحکام آئے گا۔
چینی طلبا کے لیے خوشخبری: امریکی Education Sector دوبارہ کھلا
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ US China Trade Deal کے تحت چینی طلبا اب بلا رکاوٹ امریکی Colleges اور Universities میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے۔ اس پیش رفت کو دونوں ممالک کے درمیان ایک نرم سفارتی قدم سمجھا جا رہا ہے. جو عوامی روابط کو مضبوط بنائے گا۔
ٹیکنالوجی تک رسائی میں نرمی لیکن محتاط انداز.
اگرچہ معاہدہ کئی رکاوٹیں دور کر سکتا ہے. مگر امریکہ کی جانب سے چین پر Semiconductors، Artificial Intelligence اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز تک رسائی کی پابندیاں بدستور برقرار ہیں۔ چین نے الزام لگایا ہے کہ امریکہ عالمی Tech Growth میں رکاوٹ بن رہا ہے. مگر US China Trade Deal ان محدود پابندیوں کے باوجود مستقبل کے لیے ایک مثبت اشارہ فراہم کرتا ہے۔
جنیوا مذاکرات سے نتیجہ خیز معاہدے تک
چینی نائب وزیر تجارت Li Cheng Gang نے کہا کہ 5 جون کو ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ہونے والی فون کال کے بعد دونوں ممالک نے جنیوا میں ایک فریم ورک پر اتفاق کیا ہے. جو بالآخر US China Trade Deal کی بنیاد بنا۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی دونوں صدور اس معاہدے کی منظوری دیں گے. اس پر فوری عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔
معاہدے کے بعد Global Stocks نے مثبت ردعمل دیا ہے۔ خاص طور پر وہ کمپنیاں جو Rare Earth Imports پر انحصار کرتی ہیں، اُن کے شیئرز میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ مالیاتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ US China Trade Deal کے نتیجے میں نہ صرف عالمی معیشت کو استحکام ملے گا بلکہ ٹیکنالوجی سیکٹر کی ترقی کو بھی نئی رفتار ملے گی۔
یہ معاہدہ بظاہر ایک سیاسی کامیابی دکھائی دیتا ہے. لیکن اس کے اثرات وسیع اور دور رس ہیں۔ US China Trade Deal نے دونوں ممالک کو ایک بار پھر مذاکرات اور تعاون کے پلیٹ فارم پر لا کھڑا کیا ہے. جو مستقبل کے لیے مثبت اشارہ ہے۔
Source: Reuters News Agency: https://www.reuters.com/
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔