ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ : متوقع انفلیشن رپورٹ کا تخمینہ معیشت کے بارے میں کیا پیشگوئی کر رہا ہے ؟

ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ نے افراط زر کی تخمینہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔ جس کے مطابق ملک میں افراط زر کی شرح تاریخ میں پہلی بار 3.2 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ جبکہ طویل المدتی انفلیشن کے تخمینے کے مطابق معیشت پر لمبے عرصے تک افراط زر کے اثرات برقرار رہیں گے اور اگلے معاشی کوارٹر کے دوران مہنگائی کی شرح 4.80 فیصد سے تجاوز کر سکتی ہے۔ رپورٹ میں مجموعی جی۔ڈی۔پی اور معاشی شرح نمو کے کم رہنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کیوی اکانومی پر افراط زر اور عالمی معاشی بحران کے اثرات اگرچہ دیگر ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم ہیں تاہم ملکی معاشی اداروں کے اندازوں دے کہیں زیادہ مرتب ہوئے ہیں۔ ریزرو بینک کی رپورٹ کے مطابق معیشت ایک سے دو سال کے عرصے تک افراط زر کے دباو کا سامنا کر سکتی ہے جس سے معیشت کا ہر شعبہ متاثر ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک افراط زر کے اثرات کو کم کرنے اور کرنسی پر پریشر کم کرنے کے لئے 50 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں اضافہ کر سکتا ہے جس کے بعد نیوزی لینڈ جسے دنیا کی طاقتور ترین معیشتوں میں سے ایک مانا جاتا ہے میں شرح سود اور کرنسی کا کٹ ریٹ 3 فیصد ہو جائے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button