یورو کی قدر میں آنیوالا کاروباری ہفتہ کتنی تبدیلی لا سکتا ہے ؟
حالیہ دنوں کے دوران یورپی معیشت اور کرنسی یورو دونوں ہی مسلسل اتار چڑھاو کی شکار رہیں۔ یوں تو یوکرائن جنگ کے آغاز ہی سے یورپی معیشت مسلسل بحران کی شکار رہی تاہم یہ بحران اپنے نقطہ عروج پر اسوقت پہنچا جب روس نے یورپ کو پابندیوں کے جواب میں توانائی کی فراہمی بند کرنے کا اعلان کیا۔ اس تمام عرصے میں افراط زر 3 فیصد سے بڑھ کر 7 فیصد اور گزشتہ ہفتے کے دوران 11 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ اسوقت بلاشبہ یورپ کساد بازاری کا شکار ہے ایسے میں یورپی سنٹرل بینک تیسری دنیا کے ضدی بچے کی طرح کسی بھی مناسب اقدام کرنے سے انکار کرتا رہا۔ یورپیئن مشترکہ کرنسی یورو جو کہ چند ماہ قبل 1.60 یعنی ڈالر کے مقابلے میں ڈیڑھ گنا سے زیادہ مضبوط تھی بتدریج گرتے گرتے تاریخ میں پہلی بار پیریٹی لیول سے بھی نیچے آ گئی۔ یہ عالمی نظام زر کے لئے بہت بڑا جھٹکا تھا اسوقت تجارتی میدان میں ڈالر کی ہی کھیل رہا ہے ۔ اگلے ہفتے جمعرات کے دن یورپی یونین کی معاشی کونسل کا اجلاس ہو رہا ہے جو کہ متوقع طور پر یورو کی موجودہ گراوٹ پر تشویش کا اظہار کرنے کے بعد ختم ہو جائے گا۔ تاہم جمعرات تک یورو موجودہ لیولز پر ہی رینج باونڈ رہے گا۔ ہو سکتا ہے کہ اس دوران مارکیٹ میں ڈالر ایک دو بار یورو کو پیریٹی لیول سے نیچے لے آئے۔ تاہم یورو جمعرات مسابقت کی سطح کے آس پاس ہی ٹریڈ کرے گا اور کسی مثبت یا منفی ٹرینڈ بڑے پش یا پل بیک کا دارومدار یورپی معاشی کونسل کی میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں اور یورپی سنٹرل بینک کے فیصلے ہر ہی ہو گا۔ لیکن یورپی سنٹرل بینک اسوقت کساد بازاری کے خوف کو سرمایہ کاروں سے کیسے دور کرتی ہے اسکا تعین بھی آنیوالا ہفتہ ہی کرے گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔