یورپی اسٹاکس میں مندی ، بینک آف انگلینڈ ، SNB کے فیصلے اور معاشی رپورٹس

گزشتہ روز بینک آف انگلینڈ اور SNB کی طرف سے مانیٹری پالیسی فیصلوں کے اور معاشی رپورٹس کے بعد سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں

یورپی اسٹاکس میں مندی کی لہر دیکھی جا رہی ہے . گزشتہ روز بینک آف انگلینڈ اور SNB کی طرف سے مانیٹری پالیسی فیصلوں کے اور معاشی رپورٹس کے بعد سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں.

بینک آف انگلینڈ کا مانیٹری پالیسی فیصلہ.

بینک آف انگلینڈ کی طرف سے جاری کئے جانیوالے پریس ریلیز کے مطابق مانیٹری کمیٹی کا دو روزہ اجلاس لندن میں منعقد کیا گیا۔ پالیسی ساز اراکین نے ملک میں Headline Inflation کی کم ہوتی ہوئی سطح بالخصوص تازہ ترین UK CPI Report پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دوران اجلاس نوٹ کیا گیا کہ معاشی ترقی کے طویل المدتی اہداف حاصل کرنے کے لئے Policy Tightening Cycle کو معطل کر دیا جائے۔ تا کہ لیبر مارکیٹ پر دباؤ میں کمی لائی جا سکے۔

BOE Monetary Policy کا اعلان کر دیا گیا۔ ، شرح سود بغیر تبدیلی کے برقرار.

ممبران کمیٹی نے اس پوائنٹ پر اتفاق کیا کہ ٹرمینل ریٹس کو 5.25 فیصد پر کیپ کر دیا جائے اور مستقبل میں اگر افراط زر کی صورتحال کا جائزہ لے کر حالات کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ میٹنگ میں کنزیومر پرائس انڈیکس کو 2 فیصد تک محدود کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔ کمیٹی ارکان نے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بینکوں کی لیکوئیڈٹی کو مستحکم رکھنے پر بھی زور دیا۔

تمام سینٹرل بنکس فیڈرل ریزرو کے پیروی کرتے ہوے لیکن معروضی حالات مختلف

برطانیہ میں افراط زر ابھی بھی 6 فیصد سے اوپر ہے۔ جو کہ G-20 ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔ اس لئے مرکزی بینک کے اس فیصلے کو حیران کن قرار دیا جا رہا ہے۔ معاشی ماہرین فیصلے کو فیڈرل ریزرو کا چربہ قرار دے ریے ہیں۔ ان کے مطابق امریکہ اور برطانیہ کے معاشی حالات بالکل مختلف ہیں۔ یورپی ملک کساد بازاری (Recession) کی بدترین لہر کا سامنا کر رہا ہے۔ اس لئے رواں ماہ 25 بنیادی پوائنٹس اضافے کی توقع کی جا رہی تھی۔

سوئس نیشنل بینک اور بینک آف جاپان کے فیصلے.

گزشتہ روز عالمی نظام زر کے اہم ترین حصّے سوئس نیشنل بینک نے بھی سہ ماہی پالیسی کا اعلان کرتے ہوے شرح سود ہو موجودہ سطح پر معطل کر دیا . سوئٹزر لینڈ یورپ کے دیگر ممالک کی طرح افراط زر کی بدترین لہر کا سامنا کر رہا ہے . اسکی جانب سے کئے جانیوالے اس فیصلے سے عالمی سطح پر اسٹاکس رسک اثاثوں کے طور پر سامنے آئے ہیں. اسکے نتیجے میں سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوے ہیں .

آج بینک آف جاپان کی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا گیا. کئی روز سے منفی شرح سود ختم کرنے کی افواہوں اور بیانات کے برعکس مرکزی بورڈ نے نرم پالیسی کا تسلسل جاری رکھتے ہوے  ٹرمنل ریٹس میں کوئی تبدیلی کی اور اور نہ ہی مستقبل کا کوئی روڈ میپ دیا ہے . حالانکہ گورنر کازو اویڈہ گزشتہ ہفتے اپنے انٹرویو کے دوران پالیسی میں بنیادی تبدیلیوں اور  منفی کش ریٹ ختم کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں .

BOJ Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے برقرار

کیا بینک آف جاپان اوپن مارکیٹ مداخلت کر سکتا ہے.

اگرچہ پریس ریلیز میں اس قسم کا کوئی پواینٹ  ڈسکس  نہیں کیا گیا . تاہم  قوی امکان موجود ہے کہ گورنر اپنی پریس کانفرنس میں اسکا ذکر کریں گے . کیونکہ طویل عرصے سے جاپانی کرنسی کو مرکزی بینک سے زبانی دعووں کے باوجود کوئی بھی عملی سپورٹ نہیں ملی. پالیسی میکرز کئی بار اپنی ریڈ لائن تبدیل کر چکے ہیں . بتاتے چلیں کہ بینک آف جاپان دنیا کا واحد مرکزی بینک ہے جس کی شرح سود منفی ہے  اسی وجہ سے یہ عالمی اداروں کی طرف سے تنقید کی زد میں رہا ہے .

مارکیٹ کی صورتحال.

FTSE100 میں ملے جلے رجحان کے ساتھ ٹریڈ جاری ہے۔ برطانوی بینچ مارک انڈیکس 50 پوائنٹس اضافے  کے ساتھ 7727 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی رینج 7640 سے لے کر 7735 کے درمیان ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں 17 کروڑ 4 لاکھ شیئرز کا تبادلہ ہو چکا ہے۔

یورپی اسٹاکس میں مندی ، بینک آف انگلینڈ اور SNB کے فیصلے اور معاشی رپورٹس

Dax30 میںبھی ملا جلا لیکن قدرے منفی رجحان ہے۔ انڈیکس 15 پوائنٹس نیچے 15556 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی کم ترین سطح 15471 رہی ۔ جبکہ مارکیٹ میں  2 کروڑ 38 لاکھ شیئرز کا تبادلہ ہوا ہے۔

یورپ کی سب سے بڑی اسٹاک مارکیٹ FTSEMIB میں دیگر مارکیٹس کی نسبت زیادہ مندی دیکھی جا رہی ہے ، شیئر والیوم میں بھی نمایاںکمی  اور فروخت کا رجحان ریکارڈ کیا جا رہا ہے ۔ Composite Index دن کے وسطی سیشن کے دوران 99 پوائنٹس کی مندی  سے 28609 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ مارکیٹ کا شیئرز والیوم 19 کروڑ سے زائد ہے.

سوئس مارکیٹ انڈیکس (SMI) میں بھی دیگر یورپی مارکیٹس کی طرح سرمایہ کاری کے حجم اور شیئرز والیوم میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے  ۔ انڈیکس 57 پوائنٹس مندی کے ساتھ 11027 پر ٹریڈ کر رہا ہے ۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 11011 سے 11055 کے درمیان ہے جبکہ مارکیٹ میں مجموئی طور پر  62 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button