پابندیوں سے روسی معیشت کو فرق نہیں پڑے گا

پابندیوں سے روسی معیشت کو فرق نہیں پڑے گا۔ آئرش یورپی پارلیمٹ ممبر کلیئر ڈیلی۔۔ برسلز یورپی رکن پارلیمنٹ کلیئر ڈیلی نے کہا ہے کہ ہمیں سوچنا چاہیئے کہ ہم روس پر نہیں بلکہ اپنے عوام اور معیشت پر پابندیاں لگا رہے ہیں۔ اگر پورا یورپ روسی تیل بند بھی کر دے تو روسی معیشت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ کیونکہ مارکیٹ کا اصول واضح ہے کہ اگر ہم ایک چیز نہیں خریدتے تو کوئی دوسرا خریدے گا۔ ہم دراصل روس ہر نہیں بلکہ اپنی معیشت، عوام اور خوشحالی پر پابندی لگا رہے ہیں ۔ ہماری پالیسیوں نے پوری دنیا اور خاص طور پر یورپ کو بدترین معاشی بحران کی طرف دھکیل دیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ نہ تو روس کے لئے ہمدردی رکھتے ہیں اور نہ ہی پیوٹن کے تنخواہ دار ہیں ۔ وہ یورپی پارلیمنٹ کے آئرش رکن ہیں اور جو معاشی صورتحال چل رہی ہے اس کی حقیقی قیمت یورپی شہری اور معاشی ادارے ادا کر رہے ہیں۔ آپ یورو اور یورپیئن اسٹاکس کی حالت دیکھ لیں ۔اگر یہ سب جاری رہا تو یورو کی حالت پاکستان یا سری لنکا کی کرنسیز کی طرح ہو جائے گی کیونکہ جب سیاستدان اپنے ملک کی معیشت کی بجائے سیاسی جذبات کو اہمیت دیتے ہیں تو اس کی قیمت کون ادا کرتا ہے ؟ یہ سوال پوچھ کر انہوں نے خود ہی جواب دیتے ہوئے کہا کہ "عوام ادا کرتے ہیں” ۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button