رواں ہفتے کے دوران EUR/USD پر افراط زر کیسے اثر انداز ہو سکتی ہے ؟

گذشتہ ہفتے کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو ( EUR/USD) 1.4800 کی سطح پر اگست 2022ء کے بعد پہلی بار بحالی کے بعد اختتامی سیشن کے دوران 1.0350 کے لیول پر اختتام پزیر ہوا۔ تاہم امریکی ڈالر آخری دن کے علاوہ مسلسل بیک فٹ پر نظر آیا۔ جس کی سب سے بڑی وجہ کم افراط زر (Inflation) پر مشتمل امریکی PPI رپورٹ تھی جس نے FOMC کے لئے دسمبر کی میٹنگ میں شرح سود (Interest rate) کے امکانات پیدا کر دیئے ہیں۔ جس کے بعد اسٹاکس اور کماڈٹیز کی طلب (Demand) میں نمایاں اضافہ ہوا اور ڈالر انڈیکس (DXY) مسلسل نیچے آتا ہوا دکھائی دیا۔ تاہم اختتام ہفتہ پر امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) کی طرف سے شرح سود میں کمی نہ کرنے کے اعلان کے بعد امریکی ڈالر نے کسی حد تک پیشقدمی کی۔ تاہم مجموعی طور پر ڈالر کے لئے پچھلے ہفتے کے دوران کچھ بھی ایسا نہیں تھا جس سے گزشتہ پانچ ماہ کی قدر ایک ہفتے میں چھننے سے رک جاتی۔ یورو کے لئے یہ ہفتہ عالمی معاشی بحران (Global Economic Crisis) کے آغاز کے بعد اسکی قدر کی بحالی کے لئے رواں سال کا بہترین ہفتہ ثابت ہوا۔ تاہم عالمی افراط زر میں اضافے کے خطرات کے بعد یورو اس ہفتے کیا سمت اختیار کرے گا۔ یہ وہ سوال ہے جو کہ یورو کے سرمایہ کاروں کو اس ہفتے دفاعی انداز اختیار کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ گذشتہ ہفتے کے دوران روس اور مغربی دنیا کے درمیان کشیدگی اپنی انتہا کو پہنچ گئی تھی جس نے معاشی مارکیٹس (Financial Markets) میں ایک غیر یقینی کی صورتحال پیدا کئے رکھی اور آخرکار یورو کو اپنی Gains کا کچھ حصہ انجام کار کے طور پر کھونا پڑا۔

برطانوی افراط زر کی رپورٹس میں افراط زر گذشتہ 41 سال کی بلند ترین شرح پر پہنچنے کے بعد بھی یورو سرمایہ کار سائیڈ لائن ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ برطانیہ یورپ کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں حکومت نے کساد بازاری (Recession) کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کر دیا یے۔ جبکہ سروے کے مطابق رواں ماہ کے دوران یورپی کمیشن (European Commission) کے ممالک میں افراط زر دوہرے ہندسے میں داخل ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ اسی ہفتے کے دوران امریکی Non Farm Report بھی جاری کی جائے گی جو کہ حسب سابق امریکی ڈالر اور دیگر معاشی اعشاریوں کی سمت کا تعین بھی کرے گی اور FOMC کی اگلی میٹنگ کے لئے مانیٹری پالیسی کے حوالے سے ایک گائیڈ لائن بھی فراہم کر دے گی۔ اس طرح رواں ہفتے کے دوران یورو ایک محدود رینج اختیار کرتا ہوا دکھائی دے سکتا ہے۔ دیگر عوامل جو کہ یورپی کرنسی کو دفاعی انداز اختیار کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں وہ ممکنہ چینی لاک ڈاؤن اور عالمی عدم استحکام رسد ہیں۔

ٹیکنیکی تجزیہ۔

گذشتہ ہفتے کے اختتام پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD) نے اپنی Bullish Stregth کو کھو دیا اور 200SMA سے نیچے آ گیا۔ لیکن مجموعی طور پر 20 اور 100SMA سے اوپر بند ہوا۔ حرکاتی اوسط 1.0030 رہی۔ جو کہ ایک نئی Bullish Trend Line کے وسط میں آ گئی ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ 100SMA اختتام ہفتہ پر 200SMA دے اوپر رہی ہے۔ لیکن دونوں ہی جمعے کے دن Bearish Chanel اختیار کرتے ہوئے نظر آئے۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز گذشتہ ہفتے کے آغاز میں بہترین مومینٹم حاصل کرنے کے بعد اخرکار بالکل ہموار ہو گئے۔ اگر گذشتہ ہفتے کے چارٹ پر نظر ڈالیں تو واضح طور پر Bulls سائیڈ لائن ہوتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ یورو کا اپنی 200SMA کو چھوڑنا اسکے Bullish Momentum کو کمزور کر سکتا ہے۔ کیونکہ رواں سال جون سے ہی یورو اپنی 200SMA سے نیچے ہے۔ لیکن ایک مثبت ٹریگر سے یورو کے Bulls دوبارہ طاقت حاصل کر کے اوپر کی طرف پیشقدمی کر سکتا ہے کیونکہ ابھی بھی یورو 55 فیصد Bullish, 35 فیصد Bearish اور 10 فیصد۔ Sideways ہے. اس طرح اس کا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہے۔ اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز رواں ہفتے کے دوران محدود رینج میں پیشقدمی کو ظاہر کر رہے ہیں جبکہ اسکا ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس بھی 67 پر ہے جو کہ اسکا Bullish زون ہے۔ یہاں اسکے مزاحمتی لیولز (Resistance Levels) 1.0040, 1.0075 اور 1.0115 ہیں۔ جبکہ سپورٹ کی سطحیں 1.0030 اور 1.0010 کے علاوہ تیسری نفسیاتی سپورٹ Parity Level سے نیچے 0.9985 ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button