ریزرو بینک کی میٹنگ کے منٹس اور آسٹریلین ڈالر کے سائیڈ لائن Bulls کا جائزہ
آج آسٹریلوی مرکزی بینک (RBA) کی میٹنگ کے منٹس عالمی معیاری وقت کے مطابق صبح 12-30 بجے جاری کئے جائیں گے یاد رہے کہ یہ وہی میٹنگ ہے جس میں مانیٹری پالیسی کے بارے میں اہم فیصلے کئے گئے تھے۔ اور اسکے دو ہفتوں کے بعد میٹنگ کی تفصیلات جاری کی جا رہی ہیں آسٹریلوی مرکزی بینک نے 75 بنیادی پوائنٹس کی بجائے 50 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں اضافہ کر کے معاشی پنڈتوں کو حیران کر دیا تھا۔ جس کے بعد آسٹریلین ڈالر (AUD) مسلسل دباؤ کا شکار رہا ہے۔ اسی پالیسی کے تسلسل کا اندازہ RBA کے اعلی سطحی عہدیداران کے بیانات سے مستقبل میں بھی جاری رہنے کی توقع ہے۔
آج نومبر کی میٹنگ کے منٹس کی تفصیلات کے منظر عام پر آنے کے بعد اگرچہ بہت زیادہ اثرات متوقع نہیں ہیں لیکن آسٹریلین ڈالر ابھی سے دباؤ کا شکار نظر آ رہا ہے۔ اگرچہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران آسٹریلین ڈالر مسلسل اتار چڑھاؤ کا شکار نظر آ رہا ہے اور مرکزی بورڈ کی میٹنگ کی تفصیلات جاری کئے جانے سے پہلے ہی 0.6700 کی مضبوط ترین نفسیاتی سپورٹ کو توڑنے کی تیاری کر رہا ہے تاہم منٹس کے اجراء سے نہ صرف آسٹریلین ڈالر کی سمت کا تعین کیا جا سکے گا بلکہ اسٹاک مارکیٹ کے لئے بھی منظر نامہ (Outlook) واضح ہو جائے گا۔
ٹیکنیکی تجزیہ
آج RBA کے منٹس کے اجراء سے قبل ہی آسٹریلین ڈالر کے Bulls سائیڈ لائن ہوئے نظر آ رہے ہے ہیں اور Aussies ڈالر اپنی 20SMA سے نیچے ایک نئی Trend Line بناتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ جبکہ یہ پہلے ہی اپنی 100SMA سے نیچے ٹریڈ کر رہا ہے۔ یہاں سے نیچے کی طرف اس کے سپورٹ لیولز 0.6645, 0.6615 اور 0.6585 ہیں جبکہ اس کے مزاحمتی اہداف (Psychological Resistance Levels) 0.6715, 0.6745 اور 0.6785 ہیں۔ اسکا محور 0.6705 ہے جبکہ اسکے مومینٹم انڈیکیٹرز اسکے 0.6685 سے 0.6730 تک اتار چڑھاؤ ظاہر کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ 0.6685 ہمیشہ سے آسٹریلین ڈالر کے لئے انتہائی مضبوط سپورٹ رہی ہے۔ جبکہ 0.6715 کو عبور کرتے ہوئے آسٹریلین ڈالر کو نہ صرف زبردست جدوجہد (Struggle) کرنا پڑتی ہے۔ بلکہ بڑا مثبت ٹریگر بھی درکار ہوتا ہے۔ اس وقت ٹیکنیکل انڈیکیٹرز کے مطابق آسٹریلین ڈالر 25 فیصد Bearish، 15 فیصد Bullish اور 60 فیصد۔ Sideways ہے۔ اسطرح اس کا مجموعی طور پر جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی نیوٹرل یعنی Sideways ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔