Ripple (XRP) قانونی جنگ جیتنے کے قریب؟
(XRP) Ripple کو سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) سے قانونی جنگ لڑتے ہوئے دو سال ہو گئے ہیں۔ لیکن اس سلسلے میں تازہ ترین اپڈیٹ یہ ہوئی ہے کہ ریپل کے خیر خواہؤں نے تعاون کے بیانات کیلئے عدالتی اجازت نامہ حاصل کر لیا ہے۔ جو کہ اس قانونی رسہ کشی میں بہت بڑا بریک تھرو سبط ہو سکتا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس تعاون کے بیانات کو امریکی کمپنیز لاء کے مطابق Amici Beliefs کہا جاتا ہے۔
14 نومبر کو امریکی ڈسٹرکٹ جج انالیسا ٹورز نے ریپل کے 12 سپورٹرز کو بیانات داخل کرنے کے لئے اجازت نامہ جاری کر دیا۔ اس فہرست میں بہت سی کمپنیاں اور افراد شامل ہیں جن میں سب سے قابل ذکر ناموں میں کوائن بیس (Coinbase) اور بلاک چین ایسوسی ایشن (Block Chain Association) شامل ہیں۔ ان کمپنیوں اور افراد کو 18 نومبر تک اپنے بیانات جمع کروانے کی اجازت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ کوائن بیس پہلے ہی 14 نومبر 2022ء کو اپنا بیان جمع کروا چکا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس برک تھرو کے بعد ریپل کی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے درمیان جاری قانونی جنگ ختم ہونے کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔
گذشتہ ہفتے اس کیس نے ریپل کے حو میں اسوقت موڑ لیا جب جج انالیسا نے سیکورٹیز کمیشن کو اسکے سابقہ ڈائریکٹر ہن مین کے دستاویزی ثبوت (Hinman Documents) عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ ان اہم ڈاکیومنٹس میں سیکورٹیز کمیشن کے اہم ترین ای۔میلز اور ڈرافٹس شامل تھے جن میں کرپٹو کرنسیز کے بارے میں ولیم ہن مین کی 2018ء کی متنازعہ تقریر کا اسکرپٹ بھی شامل تھا۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایتھیریم کوئی سیکورٹی نہیں ہے۔ جس کے بعد XRP کے حصول کی بحث کا آغاز ہو گیا اور سیکورٹی کمیشن ایتھیریئم کے بارے میں کوئی ثبوت فراہم نہ کر سکا اور ریپل ایکسچینج (Ripple Exchange) ممکنہ طور پر سیکورٹی ایکسچینج کے خلاف قانونی جنگ جیتنے کے بالکل قریب آ گیا ہے۔ اس موقع پر ایتھیریم کے شریک بانی (Co-founder) چارلس ہوسکنسن نے اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا ایتھیریم بٹ کوائن کے بعد دنیا کی دوسری بڑی ڈیجیٹل کرنسی ہے جس کا اپنا ایکو سسٹم ہے اور یہ کروڑوں افراد کی سرمایہ کاری کا مرکز ہے۔ بٹ کوائن کو کاروباری آپریشنز کی اجازت دینے کے بعد ایتھیریئم پر پابندیاں عائد ہونا بدنیتی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ اس بیان کے جواب میں سیکورٹیز کمیشن عدالت کو تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہا۔ جس کے نتیجے میں کیس کا رخ ریپل کے حق میں مڑ گیا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔