ڈالر کی پیشقدمی سے یورو 1.0050 سے نیچے عدم استحکام کا شکار

امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو ( EUR/USD ) 1.0050 کی سپورٹ کو توڑ کر نیچے آ گیا ہے۔ جسکی بنیادی وجہ ڈالر انڈیکس (DXY ) کا ایک بار پھر اوپر چانا ہے۔ کل امریکی CPI رپورٹ ریلیز کی جائے گی۔ جسکی وجہ سے سرمایہ کار سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں۔ جبکہ دوسری اور اہم ترین وجہ امریکی وسط مدتی انتخابات (Mid Term Elections ) اور اسکے نتائج ہیں جس کے بعد امریکی ایوان نمائندگان میں امریکی صدر جو بائیڈن اپنی عددی اکثریت کھو رہے ہیں۔ تاہم زیادہ تر نتائج کے منظر عام پر آنے کے بعد امریکی ڈالر کی طلب (Demand ) میں ایک بار پھر اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔

ٹیکنیکی تجزیہ

امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD ) اپنی 20 سالہ کم ترین سطح پر گرنے کے بعد رواں ہفتے کے دوران دوبارہ درجہ مسابقت (Parity Level ) سے اوپر بحال ہوا ہے۔ یورو اپنی 100SMA سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے۔ پیریٹی لیول سے اوپر Bulls کی طرف سے ہونیوالی خریداری کے بعد یورو بآسانی 1.0050 کی مزاحمتی سطح کو عبور کر گیا ۔ تاہم یہاں پر یورو کو اپنی 200SMA کی ٹرینڈ لائن کو حاصل کرنے میں خاصی مشکلات کا سامنا ہے۔

1.0100 کی نفسیاتی حد (Psychological Research ) یورو کے لئے اوپر کے لیولز پر مثبت ارتکاز (Bias ) کو برقرار رکھنے کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ کیونکہ 200SMA میں 1.0100 کی سطح پر Sideways ہونے والے Bulls دوبارہ تیزی کے مومینٹم کا حصہ بن جاتے ہیں۔ جو کہ یورو کو 1.0170 سے 1.0250 تک ایک Bullish Pull دیتا ہے۔ یہ ایریا یورو کا انتہائی Bullish Zone ہے۔ اور اس سے اوپر یورو 1.0300 تک ایک نئی ٹرینڈ لائن بنا لیتا ہے۔ تاہم 1.0100 کی مزاحمتی سطح کو عبور کرنا Bulls کے لئے ہمیشہ ایک مثبت ٹریگر ثابت ہوتا ہے۔ جس سے یورو اپنے اگلے مزاحمتی لیولز 1.0215 اور 1.0245 کے علاوہ 1.0300 کی اہم ترین نفسیاتی حد عبور کر لیتا ہے۔ اگر موجودہ سطح سے نیچے یورو کے سپورٹ لیولز پر نظر ڈالیں تو 1.0015 اسکی پہلی سپورٹ (S1 ) ہے اور اس سپورٹ کے ٹوٹنے کے نتیجے میں یورو پیریٹی لیول سے نیچے کی اپنی دوسری سپورٹ 0.9985 پر آجاتا ہے تاہم اس سے نیچے 0.9945 کی سپورٹ ہمیشہ یورو کے Bulls کو دوبارہ طاقت جمع کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ موجودہ سطح پر یورو کے مومینٹم انڈیکیٹرز Bullish ارتکاز کو ظاہر کر رہے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button