یورپی مارکیٹس (Stocks) میں ملے جلے رجحان کے ساتھ ٹریڈ

آج یورپی مارکیٹس (Stocks) میں دروان ٹریڈ ملا جلا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔ چینی رسد کی بحالی کے سلسلے میں پائی جانیوالی غیر یقینی صورتحال سے عالمی اسٹاکس (Global Stocks) میں سست روی، سرمائے کےحجم (Capitalization) اور شیئر والیوم میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ FTSE100 انڈیکس 45 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 7 ہزار 5 سو کی مزاحمتی حد (Resistance) کو عبور کر کے 7520 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اب تک انڈیکس میں 8 کروڑ 97 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا ہے۔ DAX30 میں بھی ملے جلے رجحان کے ساتھ ٹریڈ جاری ہے۔ انڈیکس 11 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 14371 کی سطح پر سست روی کا شکار ہے۔ CAC40 میں بھی صورتحال دیگر یورپی مارکیٹس سے مختلف نہیں ہے۔ انڈیکس 14 پوائنٹس اوپر 6679 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

سوئس مارکیٹ انڈیکس (SMI) بھی عالمی اسٹاکس میں چینی عدم استحکام رسد سے متاثر ہوا ہے اسکے علاوہ اس میں ملے جلے رجحان کی دوسری بڑی وجہ آج جاری ہونیوالی توقعات سے منفی GDP رپورٹ بھی ہے۔ جس کے بعد انڈیکس 2 پوائنٹس کی معمولی کمی کے ساتھ 11060 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی بلند ترین سطح 11173 اور کم ترین لیول 11114 رہا ہے۔ اسطرح سوئس مارکیٹ انڈیکس 59 پوائنٹس کے درمیان محدود رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ اسوقت تک اس میں 2 کروڑ 69 لاکھ شیئرز کا کاروبار دیکھنے میں آیا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ سوئس جی۔ڈی۔پی رپورٹ کے اجراء سے پہلے یہ اپنی بلند ترین سطح 11173 پر تھا لیکن مایوس کن ڈیٹا کے اجراء کے بعد یہ بتدریج گراوٹ کا شکار ہوا ہے۔

ادھر یورپ کی سب سے بڑی اسٹاک مارکیٹ اٹلی کی FTSEMIB میں بھی ملا جلا رجحان ، شیئر والیوم اور سرمایہ کاری کا کم حجم نظر آ رہا ہے۔ انڈیکس 19 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 24422 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ Stoxx600 بھی محض 1 پوائنٹ کے اضافے کے ساتھ 439 جبکہ MOEX بھی 7 پوائنٹس کی معمولی تیزی کے ساتھ 2184 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اگر یورپ کی دوسری بڑی اسٹاک ایکسچینج فن لینڈ کی HEX کی بات کریں تو یہاں دوسری یورپی مارکیٹس کی نسبت شیئر والیوم اور سرمایہ کاری کا بہتر رجحان موجود ہے۔ انڈیکس92 پوائنٹس مستحکم ہو کر 11 ہزار کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

آخر میں جائزہ لیں گے IBEX35 کا جو کہ دیگر یورپی مارکیٹس کی طرح مسلسل دوسرے دن سرمائے کے کم والیوم کے ساتھ 5 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 8317 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button