نیوزی لینڈ: Business Confidence گذشتہ 48 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا۔

نیوزی لینڈ کے انسٹیٹوٹ آف اکنامک ریسرچ (NZIER) نے Quarterly Survey of Business Opinion یعنی QSBO جاری کر دیا ہے۔ سروے کے جاری کئے گئے اعداد وشمار کے مطابق گذشتہ سال کے آخری کوارٹر کے دوران ملک میں کاروباری اعتماد (Business Confidence) 1974ء کے بعد 48 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ جسکی بنیادی وجوہات میں چین میں کورونا کی عالمی وباء کی وجہ سے عائد سخت ترین معاشی پابندیوں کے باعث عالمی نظام رسد کا عدم استحکام اور خام مال کی سپلائی کا بند ہونا ہے۔ جبکہ اس کے علاوہ عالمی معاشی بحران (Global Financial Crisis) جو کہ یوکرائن جنگ کے بعد پیدا ہونیوالی افراط زر (Inflation) کے بعد اپنے نقطہ عروج پر پہنچ گیا تھا کو کنٹرول کرنے کے لئے عالمی سطح پر مختلف ممالک کے سینٹرل بینکوں کی طرف سے شرح سود (Interest rates) میں مسلسل اضافہ ہے۔ پالیسی ریٹس میں مسلسل اضافے سے پیداواری لاگت (Cost of production) میں اضافہ اور نئے کاروباری منصوبوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ جبکہ پہلے سے موجود کاروبار خسارے کے شکار ہوئے ہیں۔

سروے کے مطابق نوجوانوں میں نئے منصوبوں کے آغاز کی Startups کی بڑھتی ہوئی لاگت اور مارکیٹس کے محتاط رویوں کی وجہ سے حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ یہ سروے نومبر 2022ء میں نیوزی لینڈ کے مرکزی بینک (Reserve Bank Of New Zealand) کی طرف سے شرح سود میں توقعات سے زیادہ اضافے کے بعد کیا گیا تھا۔ جس میں عالمی مارکیٹس کے حالات کے نوجوانوں میں نئے منصوبوں کے آغاز کے رجحان کو فوکس کیا گیا تھا۔ تاہم 70 فیصد فرمز نے موجودہ حالات کو کاروبار کے لئے ناموافق قرار دیا ہے جبکہ 42 فیصد کاروباری ذہن رکھنے والے افراد میں موجودہ حالات کے حوالے سے انتہائی مایوسی ریکارڈ کی گئی ہے۔ سروے کے مطابق 81 فیصد افراد نے مشکل معاشی حالات کی وجہ چین کی طرف سپلائی بند کئے جانے کو قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے اجراء کے بعد نیوزی لینڈ ڈالر (NZD) کی قدر میں کمی دیکھی گئی۔ تاہم چین کی 2022ء کی GDP رپورٹ کے اجراء کی وجہ سے کوئی بڑی گراوٹ واقع نہیں ہوئی اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں نیوزی لینڈ ڈالر (NZD/USD) دوبارہ اوپر کی سطح کی طرف بحال ہوتا ہوا دیکھا گیا۔ تاہم اسٹاکس جو کہ رواں سال کے آغاز سے ہی محدود رینج میں ٹریڈ کر رہے ہیں۔ کاروباری اعتماد کی رپورٹ کے بعد منفی مومینٹم کے شکار ہوئے لیکن چینی GDP رپورٹ کے اجراء کے بعد دوبارہ اوپر جاتے ہوئے دکھائی دیئے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button