Bitcoin کے $107K تک گرنے کے خدشات، XRP MACD Bearish اور Fed Speak کے دباؤ نے مارکیٹ کو ہلا دیا

Crypto Market Faces Bearish Pressure Amid Dollar Strength and Inflation Concerns

مارکیٹ میں ہر بار جب کوئی بڑا معاشی واقعہ پیش آنے والا ہوتا ہے، تو تجسس بڑھ جاتا ہے کہ اس کا اثر ہمارے سرمایہ کاری پر کیا ہوگا؟ خاص طور پر کرپٹو مارکیٹ میں، جہاں اتار چڑھاؤ (Volatility) عام ہے. آنے والے دنوں میں فیڈرل ریزرو (Federal Reserve) کی تقریریں اور امریکہ کی اہم PCE (Personal Consumption Expenditures) افراط زر کی رپورٹ خاصی اہمیت رکھتی ہیں۔ یہ دونوں واقعات ڈالر کی قدر اور عالمی رسک اثاثوں (Risk Assets) پر گہرا اثر ڈال سکتے ہیں. جن میں Bitcoin, Ethereum اور XRP بھی شامل ہیں۔

ایک تجربہ کار مالیاتی تجزیہ کار کی حیثیت سے، میرا مشورہ ہے. کہ ہمیں صرف سطحی خبروں کو نہیں دیکھنا چاہیے. بلکہ اس کے پیچھے چھپے گہرے رجحانات اور تکنیکی اشاروں کو سمجھنا چاہیے۔

اہم نکات

  • ڈالر کی طاقت اور کرپٹو پر دباؤ: امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) نے حالیہ فیڈ ریٹ کٹ کے باوجود ایک مضبوطی کا اشارہ دیا ہے. جو عام طور پر Bitcoin اور دیگر کرپٹو کرنسیز کے لیے منفی ہوتا ہے۔

  • Bitcoin کی قیمت میں خطرہ: Bitcoin کا تکنیکی تجزیہ (Technical analysis) ایک غیر یقینی صورتحال (Doji Candle) کی نشاندہی کر رہا ہے. جو ممکنہ طور پر قیمت کو 107,300 ڈالر کی سطح تک گرا سکتا ہے۔

  • Ethereum اور XRP کا بیئریش (Bearish) رجحان: Ethereum اپنی قیمت کی حد سے نیچے آ گیا ہے. جبکہ XRP کے MACD اشارے نے ہفتہ وار چارٹ پر بیئریش (bearish) کراس اوور دیا ہے. دونوں مزید کمی کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔

  • فیڈ اور افراط زر پر نظر: اس ہفتے فیڈرل ریزرو کے عہدیداروں کی تقریریں اور PCE افراط زر کی اہم رپورٹ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ (Volatility) کو بڑھا سکتی ہے اور سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

ڈالر انڈیکس (DXY) اور کرپٹو کے درمیان کیا تعلق ہے؟

امریکی ڈالر کی طاقت کا اندازہ لگانے کے لیے ڈالر انڈیکس (DXY) کا استعمال کیا جاتا ہے۔ روایتی طور پر، جب ڈالر مضبوط ہوتا ہے تو Bitcoin جیسی ڈالر میں قیمت والی کرنسیاں اور دیگر رسک اثاثے کمزور ہوتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ سرمایہ کار زیادہ محفوظ سمجھے جانے والے ڈالر کی طرف رجحان کرتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے فیڈرل ریزرو نے سود کی شرحوں میں کمی کی، جو کہ ایک ڈووش (dovish) اقدام تھا. لیکن اس کے باوجود ڈالر انڈیکس نے ہفتہ وار چارٹ پر ایک ‘ڈریگن فلائی ڈوجی’ (Dragonfly Doji) کینڈل پیٹرن بنایا۔ یہ پیٹرن ایک تیز قیمت میں کمی کے بعد خریداروں کے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے. جو ایک آنے والی تیزی (bullish) کی تبدیلی کا واضح اشارہ ہے۔

یہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ مارکیٹ فیڈ کے ڈووش اقدام کو مکمل طور پر قبول نہیں کر رہی. اور ڈالر میں مضبوطی آنے کی توقع کر رہی ہے۔

میں نے اپنی 10 سالہ ٹریڈنگ کے دوران کئی بار دیکھا ہے کہ مارکیٹ کا ردعمل مرکزی بینک کے اعلان سے مختلف ہوتا ہے۔ سال 2013 میں جب فیڈ نے "ٹیپر ٹینٹرم” (Taper Tantrum) کا اشارہ دیا تھا،.تو اس کے نتیجے میں عالمی بانڈ مارکیٹ میں شدید فروخت ہوئی تھی، اس وقت بھی مارکیٹ نے فیڈ کی بات کو براہ راست قبول نہیں کیا تھا. بلکہ اس کے طویل مدتی اثرات کو دیکھ کر ردعمل ظاہر کیا۔

موجودہ ڈریگن فلائی ڈوجی بھی اس بات کا اشارہ ہے کہ مارکیٹ صرف شرح سود میں کمی نہیں دیکھ رہی. بلکہ معاشی اعداد و شمار اور فیڈ کے آئندہ بیانات کو مدنظر رکھ کر ڈالر کو مضبوط کر رہی ہے۔

US Dollar Index as on 22nd September 2025
US Dollar Index as on 22nd September 2025

Bitcoin (BTC) کو کن خطرات کا سامنا ہے؟

Bitcoin (BTC) نے بھی ڈالر کی طرح ایک غیر یقینی صورتحال (Doji candle) کا مظاہرہ کیا ہے. لیکن ایک انتہائی اہم مزاحمت (resistance) کی سطح پر۔ یہ 2017 اور 2021 کے بل مارکیٹ (Bull Market) کی اونچائیوں سے آنے والی رجحان لائن (Trendline) ہے۔

اس اہم سطح پر ڈوجی کا بننا یہ ظاہر کرتا ہے کہ خریداروں میں اس سے اوپر جانے کی ہمت نہیں ہے. اور دوبارہ فروخت کا دباؤ (Selling Pressure) شروع ہو سکتا ہے۔

روزانہ کے چارٹ (daily chart) پر، BTC کی قیمت اچی موکو کلاؤڈ (Ichimoku cloud) کے نیچے جانے کا اشارہ دے رہی ہے. اور 1 ستمبر کی نچلی سطح سے کھینچی گئی رجحان لائن بھی ٹوٹ گئی ہے۔ یہ سب ممکنہ طور پر قیمت میں مزید کمی کا اشارہ ہے۔

Bitcoin کے لیے پہلی سپورٹ لائن (Support Line) 114,473 ڈالر پر 50 دن کی سادہ متحرک اوسط (Simple Moving Average) پر ہے. جس کے بعد دوسری اہم سپورٹ 107,300 ڈالر کے قریب ہے۔ اگر قیمت 118,000 ڈالر سے اوپر جاتی ہے. تو ہی تیزی (Bullish) کے کیس کو تقویت مل سکتی ہے۔

Bitcoin Price as on 22nd September 2025
Bitcoin Price as on 22nd September 2025

Ethereum (ETH) اور XRP کی صورتحال

Ethereum (ETH) اپنی ہی تکنیکی الجھنوں کا شکار ہے۔ روزانہ کے چارٹ پر، یہ ایک سکڑتی ہوئی مثلث (Contracting Triangle) کے نچلے حصے سے نیچے آ گیا ہے، جو فروخت کنندگان (Sellers) کے بڑھتے ہوئے غلبے اور مزید نقصان کے امکان کی نشاندہی کرتا ہے۔

اب Ethereum کے لیے اہم سپورٹ سطح 4,062 ڈالر (20 اگست کی نچلی سطح) اور پھر 4,000 ڈالر کی نفسیاتی (Psychological) سطح ہے۔ تیزی کا رجحان دوبارہ شروع کرنے کے لیے بلز (Bulls) کو 4,458 ڈالر کی 24 گھنٹے کی اونچائی کو عبور کرنا ہوگا۔

XRP کے لیے صورتحال زیادہ مایوس کن ہے۔ حال ہی میں امریکہ میں XRP ETF کے آغاز کے باوجود، ہفتہ وار چارٹ پر MACD (Moving Average Convergence Divergence) اشارے نے ایک بیئریش کراس اوور (Bearish Crossover) دیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قیمت میں کمی کا رجحان دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ اگرچہ گزشتہ ہفتے ایک عارضی تیزی کا اشارہ (Tentative Breakout) ملا تھا. لیکن یہ ایک پائیدار ریلی (Sustained Rally) کو شروع کرنے میں ناکام رہا. جس سے ٹریڈرز محتاط ہو گئے ہیں۔

آنے والے بڑے واقعات: فیڈ کی تقریریں اور PCE رپورٹ

یہ ہفتہ مارکیٹ میں بڑے اتار چڑھاؤ کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ چیئرمین Federal Reserve جیروم پاول (Jerome Powell) اور دیگر نو عہدیداروں کی تقریریں مقرر ہیں۔ ان بیانات سے سود کی شرحوں کے آئندہ کے رجحان کے بارے میں اشارے مل سکتے ہیں۔ اگرچہ فیڈ نے حال ہی میں شرحوں میں کمی کی ہے. لیکن پاول نے واضح کیا کہ ان کا فیصلہ معاشی ڈیٹا (Data-Dependent) پر منحصر ہوگا۔

اس کے علاوہ، اس جمعہ کو امریکی کور PCE انڈیکس (Core PCE Index) کی رپورٹ جاری کی جائے گی. جو فیڈ کا افراط زر کو ماپنے کا پسندیدہ پیمانہ ہے۔ توقع ہے کہ افراط زر میں معمولی اضافہ ہوگا، جو 2.9% تک پہنچ سکتا ہے۔ اگر یہ اعداد و شمار توقع سے زیادہ آتے ہیں، تو یہ ڈالر کو مزید مضبوطی دے گا اور کرپٹو مارکیٹ پر دباؤ بڑھا سکتا ہے۔

 آنے والے دنوں میں Bitcoin، Ethereum اور XRP جیسے بڑے کرپٹو اثاثوں کے لیے ایک بہت بڑا امتحان ہے۔ ڈالر کی طاقت کا اشارہ، ان اثاثوں کے اپنے تکنیکی کمزوری کے اشارے، اور فیڈ کی آنے والی پالیسی کے بارے میں غیر یقینی صورتحال سب مل کر ایک طوفانی صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔ سمجھدار سرمایہ کاروں کو خبروں اور تکنیکی چارٹ دونوں پر گہری نظر رکھنی چاہیے اور اپنے فیصلوں میں انتہائی احتیاط سے کام لینا چاہیے۔

اختتامی مشورہ

جس طرح طوفان سے پہلے آسمان میں بادل اکٹھے ہوتے ہیں. اسی طرح مالیاتی بازاروں میں بھی بڑے واقعات سے پہلے غیر یقینی صورتحال اور اشارے نمودار ہوتے ہیں۔ موجودہ صورتحال کوئی مختلف نہیں ہے۔ Bitcoin اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کے تکنیکی چارٹ جو کمزوری دکھا رہے ہیں. اور ڈالر کا دوبارہ مضبوط ہونے کا اشارہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمیں مارکیٹ کو ہلکے میں نہیں لینا چاہیے۔

یہ وقت جلد بازی میں فیصلے کرنے کا نہیں، بلکہ تحمل سے صورتحال کو پرکھنے کا ہے۔ یہ سبق میں نے کئی مارکیٹ سائیکلز میں سیکھا ہے. سب سے کامیاب ٹریڈرز وہ ہوتے ہیں جو مارکیٹ کے ہر اشارے کو سمجھتے ہیں. اور اس کے مطابق اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لاتے ہیں۔ آنے والے دنوں میں، خبروں کی پیروی کریں. اپنے رسک مینجمنٹ پر سختی سے عمل کریں اور غیر ضروری جذباتی فیصلوں سے گریز کریں۔

آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ ان اشاروں کو دیکھ کر اپنی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی لائیں گے؟

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button