نیا برطانوی ٹیکس منصوبہ یورپی معیشت پر کیا اثرات مرتب کر سکتا ہے ؟

یورپی مایرین معیشت کا خیال ہے کہ نظرثانی شدہ برطانوی ٹیکس منصوبے ( British Taxation Plan ) کے یورپی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور اس سے یورپی معیشت (European Economy ) مزید کمزور ہو سکتی ہے۔ جمعے کے روز نئی برطانوی وزیراعظم لزٹرس کی حکومت نے نئے ٹیکس منصوبے کا اعلان کیا ہے جس میں کاروباری افراد اور تنخواہ دار طبقے کو اربوں پاؤنڈ ٹیکس چھوٹ کی مد میں مراعات دی گئی ہیں۔ تاہماس سے بھی دلچسپ امر یہ ہے کہ Corporate Sector کو دی جانیوالی یہ مراعات برطانوی حکومت قرض لے کر پوری کرے گی۔ اس نظرثانی شدہ ٹیکس منصوبے کا اعلان لز ٹرس انتظامیہ کے نئے وزیر خزانہ کواسی وارٹنگ نے برطانوی پارلیمینٹ کے دارلعوام سے خطاب کے دوران کیا ہے۔ جس میں انہوں نے برطانوی معیشت کے کساد بازاری ( Recession ) کے شکار ہونے کی باقاعدہ تصدیق بھی کی۔ اسی روز برطانیہ سمیت پورے یورپ کی Financial Markets میں سے سرمائے کا انخلاء شروع ہو گیا تھا ۔ اور اسٹاک مارکیٹس میں کریش کی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ دن کے اختتام تک برطانوی پاؤنڈ ( GBP ), سوئس فرانک ( CHF ) اور یورو ( EUR ) تینوں یورپی کرنسیز میں نمایاں گراوٹ نظر آ رہی تھی۔

تاہم اس Serial کی اصل قسط گزشتہ روز یعنی سوموار کو دکھائی دی جب ایشیائی مارکیٹس ( Asianmarkets ) کے آغاز کے ساتھ ہی برطانوی پاؤنڈ 1971 ء کے بعد یعنی 51 سال کی کم ترین سطح پر Lowerlock کر گیا اور ایسا کیبل (برطانوی پاؤنڈ کی امریکی ڈالر کے مقابلے میں قدر) کے ساتھ ہی نہیں ہوا بلکہ برطانوی پاؤنڈ یورو ، سوئس فرانک اور بذات خود لڑکھڑاتے ہوئے جاپانی ین ( Yen ) اور آسٹریلین ڈالر ( AUD ) کے مقابلے میں بھی Lowerlock کر گیا۔ جبکہ دوپہر تک تمام یورپی معاشی اعشاریے ( Financial Indicators ) کریش ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔ ان سب کی بنیادی وجہ برطانوی وزیر خزانہ کی تقریر میں پایا جانیوالا کساد بازاری ( Recession ) کا خوف اور اسکا باقاعدہ اعلان تھا جس کو کنٹرول کرنے کے لئے برطانوی حکومت عالمی اداروں سے باقاعدہ قرض لے کر کارپوریٹ سیکٹر اور عوام پر سے بوجھ کم کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ اگرچہ Sterling Pound کے کریش کرنے کے چند گھنٹوں کے دوران ہی دوبارہ 1.0700 کی پہلی نفسیاتی سطح پر بحال ہو گیا لیکن یورپی معیشت میں سرمایہ کاروں کو Riskassets سے Sideline کر گیا۔ کل برطانوی 5 سالہ حکومتی بانڈز میں ریکارڈ حاصلات (Gains ) ہوئیں جو کہ اسپین، یونان اور اٹلی سے بھی بڑھ گئیں۔ یہ اسٹاکس اور فاریکس کے لئے ایک بڑا الارم تھا۔ جس کو کنٹرول کرنے کے لئے برطانوی مرکزی بینک ( Bank Of England ) نے شرح سود میں اضافے (Price Hike ) اور دیگر مانیٹری ٹولز استعمال کرنے کے اعلانات کئے۔

یورو زون پر صرف یورپی کرنسی یورو ہی اثرات مرتب نہیں کرتی بلکہ بانڈز اور سرٹیفیکیٹس کے توازن کو برقرار رکھنے کے لئے سوئس فرانک اور برطانوی پاؤنڈ بھی اثر انداز ہوتے ہیں کیونکہ یہ بانڈز اور انکی Maturity میں یورو کے علاوہ برطانوی پاؤنڈ اور فرانک دونوں کا بھی پورا حصہ ہوتا ہے اور کرنسیز کا یہی توازن بانڈز کے اجراء میں مددگار ہوتا ہے جنہیں جاری کرنے کی بنیادی وجہ فاریکس مارکیٹ کے توازن کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔ چنانچہ گزشتہ روز نہ صرف بینک آف انگلینڈ نے فاریکس مارکیٹ میں بانڈز کی فروخت سے پاؤنڈ خرید کر اسکی طلب کو بڑھایا تا کہ اسکی قدر کو سہارا دیا جا سکے بلکہ شرح سود میں اضافے اور مانیٹری پالیسی میں تبدیلی کے اشارے بھی دیئے تا کہ لڑکھڑائے ہوئے برطانوی پاؤنڈ کو سہارا دیا جا سکے اور ایسا ہم صرف دو روز قبل جاپانی مرکزی بینک کی طرف سے اوپن مارکیٹ میں مداخلت کے معاملے میں دیکھ چکے ہیں۔ اگرچہ Bank of England اس سے پہلے امریکی فیڈرل ریزرو کی طرف سے شرح سود اور Exchange reserve rates کے اضافے سے پیدا ہونیوالے عدم استحکام سے نمٹنے کے لئے 3 نومبر کو میٹنگ کا اعلان کر چکا ہے تا کہ شرح سود میں اضافے پر غور کیا جا سکے تاہم کل پورا دن ہی مرکزی بینک کی ہنگامی میٹنگ کی افواہیں بھی گردش کرتی رہیں تاوقتیکہ بینک آف انگلینڈ کے گورنر کو ایک پریس ریلیز کے زریعے ہنگامی میٹنگ کی تردید اور کسی بھی غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے کے لئے شرح سود میں اضافے سمیت تمام ضروری اقدامات کی یقین دیانی کروانی پڑی۔

یورپی معیشت پر اسکے یقینی اثرات برطانوی خام مال کی قیمتوں میں اضافے کی شکل میں بھی سامنے آئیں گے جس سے cost of industrial production میں بھی اضافہ یقینی ہے۔ امریکی فیڈرل ریزرو کے اٹلانٹا برانچ کے سربراہ رافیل بوسٹک کے خیال میں ایک کمزور برطانوی پاؤنڈ نہ صرف صنعتی پیداوار کی لاگت میں اضافہ کرے گا بلکہ پراپرٹی سیکٹر میں ادراط زر ( Inflation ) کا بھی باعث بنے گا۔ جس کے نتیجے میں امریکی معیشت مزید کمزور ہو سکتی ہے۔ اس لئے نیا منصوبہ کساد بازاری کی باقاعدہ تصدیق کے ساتھ یورپی کیپٹیل مارکیٹ کو مزید کمزور کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button