Gold کی چمک بمقابلہ Bitcoin رواں سال کون جیتا، اور کیوں سرمایہ کار رخ بدل رہے ہیں؟

A financial story of shifting global preference from Bitcoin to Gold

Gold vs Bitcoin 2025 ،  میں کون جیتا، اور کیوں سرمایہ کار بدل رہے ہیں رخ؟ دنیا کے مالیاتی منظرنامے میں  2025 کے دوران انقلاب کی علامت سمجھا جانے والا Bitcoin پیچھے رہ گیا. اور صدیوں پرانے اعتماد کی علامت Gold آگے نکل گیا۔

ایک طرف ای ٹی ایفز کی دنیا میں شور، Hype اور توقعات تھیں، تو دوسری طرف مرکزی بینک، ادارہ جاتی سرمایہ کار اور عالمی تجارت کا رخ مسلسل Gold کی طرف جھک رہا تھا۔ جذبات کم نہیں بدلے، Liquidity بدل گئی — اور یہی کہانی کی سب سے اہم لکیر ہے۔

اہم نکات (Key Points)

 

  • قیمت میں برتری: اسپاٹ بٹ کوائن ETFs (Exchange-Traded Funds) کے لانچ کے بعد سے، Gold نے تقریباً 58% کی غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ Bitcoin میں 12% کی کمی آئی ہے۔

  • اداروں کا انتخاب: مرکزی بینک، خودمختار دولت کے فنڈز (Sovereign Wealth Funds) ، اور بڑے اثاثہ جات مختص کرنے والے (Asset Allocators) ابھی بھی Gold کو ترجیح دیتے ہیں. کیونکہ اس کی صدیوں پرانی تاریخ، بنیادی ڈھانچہ، اور بین الاقوامی تجارت میں استعمال ہے۔

  • نوجوان اثاثہ: مارک کونرز جیسے ماہرین کے مطابق، Bitcoin ادارہ جاتی بھروسے کے لیے "بہت نیا” ہے. اور ابھی تک عالمی سطح پر تجارتی تصفیہ (International Settlement) کے لیے استعمال نہیں ہو رہا۔

  • لیکویڈیٹی کا دباؤ: Bitcoin کی حالیہ کمزوری بنیادی طور پر عالمی لیکویڈیٹی (Liquidity) کے دباؤ کی وجہ سے ہے، جو امریکی ٹریژری (U.S. Treasury) کے اخراجات میں کمی سے پیدا ہوا ہے. اور یہ خطرے والے اثاثوں (Risk Assets) کے لیے زیادہ حساس ہے۔

Gold کی 58% کی غیر معمولی برتری: ETF کے شور میں خاموش فاتح

اسپاٹ بٹ کوائن ETFs کے لانچ کے بعد سے، جس کا مقصد Bitcoin کو روایتی مالیاتی نظام میں لانا تھا. مارکیٹ کے ردعمل نے بہت سے تجزیہ کاروں کو حیران کر دیا ہے۔

سپاٹ بٹ کوائن ETFs کے آغاز سے لے کر آج تک، Gold Price میں تقریباً 58% کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ Bitcoin کی قیمت میں تقریباً 12% کی کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ کارکردگی کا فرق اس مفروضے پر سوال اٹھاتا ہے. کہ ادارہ جاتی اعتماد بٹ کوائن میں فوری طور پر بڑے پیمانے پر بڑھے گا۔ یہ اعدادوشمار واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں. کہ ادارہ جاتی سرمائے کی اکثریت نے فوری جوش کے بجائے روایتی بھروسے کو ترجیح دی۔

Gold Price reached on historical level during last one year
Gold Price reached on historical level during last one year

یہ فرق اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مارکیٹ کے تجربہ کار کھلاڑی خطرے کے اثاثوں (Risk Assets) پر بھروسہ کرنے سے پہلے بنیادی ڈھانچہ، ضابطے اور تجارتی استعمال پر زور دیتے ہیں۔

اثاثہ ETFs کے لانچ کے بعد کارکردگی
گولڈ (Gold) Approx +58
بٹ کوائن (Bitcoin) Approx -12

ادارے Bitcoin کی بجائے Gold کو کیوں ترجیح دیتے ہیں؟

بڑے خریدار، جیسے کہ مرکزی بینک (Central Banks) ، خود مختار دولت فنڈز، اور عالمی اثاثہ جات مختص کرنے والے، اپنے ذخائر کے لیے گولڈ کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ انتخاب صرف جذبات پر مبنی نہیں ہے. بلکہ عملی ضروریات اور تاریخی بھروسے پر مبنی ہے۔

1. بھروسہ اور قانونی حیثیت (Trust and Precedent)

 

  • گولڈ: Gold کے پاس صدیوں کا بھروسہ، بین الاقوامی ضابطے، اور ایک قائم شدہ مالیاتی چینل ہے۔ مرکزی بینکوں کے پاس پہلے ہی گولڈ اکاؤنٹس ہیں. اور ان کا شمار صدیوں سے ایک قابل اعتماد ذخیرۂ قدر (Store of Value) میں ہوتا ہے۔

بٹ کوائن: مارک کونرز، رِسک ڈائیمینشنز کے بانی، کے مطابق Bitcoin ادارہ جاتی بھروسے کے لیے "بہت نیا” ہے۔ ادارے اپنے ذخائر کے لیے ایک ایسے اثاثے کو شامل کرنے سے ہچکچا رہے ہیں جو موجودہ قانونی اور تجارتی نظام سے باہر ہے۔

ماہرانہ رائے: "وہ مارکیٹ کے جو خریدار اہم ہیں — مرکزی بینک، خودمختار فنڈز، بڑے مختص کنندگان — وہ ابھی بھی Gold کو ترجیح دیتے ہیں،” کونرز نے کہا۔ "وہ ابھی تک Bitcoin کے ساتھ نہیں ہیں۔”

2. بین الاقوامی تجارت اور تصفیہ کا جزو.

گولڈ کی کامیابی میں ایک اہم عنصر اس کا تجارتی استعمال ہے۔ Gold vs Bitcoin 2025 کی بحث میں یہ ایک فیصلہ کن فرق ہے۔

  • عالمی تجارت میں استعمال: BRICS ممالک (بشمول چین، بھارت، اور روس) نے اپنی گولڈ کی خریداری میں تیزی لائی ہے اور بعض صورتوں میں، تیل کی تجارت کو بھی گولڈ کے ذریعے طے کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ ایک حقیقی، طلب پر مبنی جزو ہے. جو Gold کی قیمت کو تقویت دیتا ہے۔

Bitcoin کی کمی: بٹ کوائن، اس کے Decentralized ہونے کے باوجود، ابھی تک بین الاقوامی تصفیہ (International Settlement) کے لیے بڑے پیمانے پر استعمال نہیں ہو رہا ہے۔ اس کے ڈیزائن کا مقصد ایک سرحد پار کرنسی بننا تھا. لیکن عملی طور پر، یہ زیادہ تر ایک قیاسی (Speculative) اثاثہ ہے۔

نقطہ: "Gold میں ایک تجارتی جزو ہے جو حقیقی طلب لاتا ہے.” کونرز نے وضاحت کی۔ "Bitcoin میں ابھی تک یہ نہیں ہے۔”

Bitcoin کی قیمت میں کمی: جذبات نہیں، لیکویڈیٹی کا معاملہ

Bitcoin کی حالیہ کمزوری کو صرف سرمایہ کاروں کے جذبات میں تبدیلی سے منسوب نہیں کیا جا سکتا۔ ایک گہرا میکرو اکنامک عنصر کارفرما ہے. عالمی لیکویڈیٹی کا دباؤ۔

Bitcoin کی حالیہ قیمت میں کمی (جولائی کی بلندی سے 30% سے زیادہ کی کمی) بنیادی طور پر عالمی لیکویڈیٹی (liquidity) میں کمی کی وجہ سے ہے. جو خاص طور پر امریکی ٹریژری کے اخراجات میں سست روی سے پیدا ہوتی ہے۔ بٹ کوائن، اس کی لیوریج (leverage) ساخت کی وجہ سے، لیکویڈیٹی میں تبدیلیوں کے لیے زیادہ حساس ہے۔

Bitcoin Price remained volatile during last one year
Bitcoin Price remained volatile during last one year

امریکی پالیسی کا عالمی اثر

جب امریکی ٹریژری اپنے اخراجات کو سست کر دیتی ہے. تو مالیاتی نظام میں کم پیسہ گردش کرتا ہے۔ کونرز کے مطابق، "جب امریکہ خرچ کرنا بند کر دیتا ہے. تو یہ عالمی سطح پر سرمائے کے بہاؤ کو متاثر کرتا ہے۔” چونکہ تمام مارکیٹس ایک ہی ‘پانی کی میز’ پر ہیں. اس لیے یہ دباؤ خطرے والے اثاثوں (Risk Assets) کو زیادہ سختی سے محسوس ہوتا ہے۔

  • زیادہ حساسیت: بٹ کوائن کا ڈھانچہ اسے لیکویڈیٹی میں کمی کے لیے زیادہ حساس بناتا ہے. خاص طور پر ایشیائی مارکیٹس میں موجود لیوریج کی وجہ سے۔

  • مارکیٹ کا ردعمل: امریکی حکومت کے شٹ ڈاؤن کے دوران، جب لیکویڈیٹی خشک ہو گئی تھی، Bitcoin نے روایتی مارکیٹوں کے مقابلے میں زیادہ تیز گراوٹ کا تجربہ کیا۔

 کیا Bitcoin کبھی Gold کا متبادل بن سکتا ہے؟

Bitcoin کی موجودہ کم کارکردگی مستقل نہیں ہو سکتی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مارکیٹ میں لیکویڈیٹی واپس آ سکتی ہے. خاص طور پر اگر امریکی حکومت اپنے خسارے کو پورا کرنے کے لیے مزید ٹریژری بلز جاری کرتی ہے۔

طویل مدتی امکانات

جیسے جیسے فیاٹ کرنسیوں (Fiat Currencies) پر اعتماد کم ہوتا ہے—خاص طور پر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں. ایک غیر جانبدار، بے سرحد اثاثے کے طور پر بٹ کوائن کی اپیل بڑھنے کا امکان ہے۔ تاہم، تجربہ کار تجزیہ کار جلد بازی کے مفروضوں کے خلاف خبردار کرتے ہیں۔

  • اداروں کی مختص حکمت عملی: بڑے ادارے گولڈ اور بٹ کوائن کے درمیان سکہ نہیں اچھال رہے ہیں۔ وہ ایسے اثاثے کا انتخاب کرتے ہیں. جو ان کے قانونی مینڈیٹ (Legal Mandates) اور خطرے کے فریم ورک میں فٹ بیٹھتا ہے۔

بھروسہ بننے میں وقت: کرپٹو کا ایک عالمی ذخیرہ اثاثہ (Global Reserve Asset) بننے کا راستہ بہت سے لوگوں کی توقع سے زیادہ سست ہو سکتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی کی خرابی کی وجہ سے نہیں. بلکہ اس لیے کہ بھروسہ اور عادت بننے میں وقت لگتا ہے۔ Gold صدیوں سے ہے؛ Bitcoin ابھی بڑا ہو رہا ہے۔

حکمت عملی کا نکتہ: ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی نظر میں، گولڈ ایک معلوم، قبول شدہ حل ہے. جو پہلے سے ہی ان کے قواعد و ضوابط میں شامل ہے۔ بٹ کوائن ابھی تک اس فریم ورک میں "فٹ نہیں ہوتا۔”

حرف آخر.

 

Gold vs Bitcoin 2025 کا مقابلہ صرف قیمت کے بارے میں نہیں ہے؛ یہ عالمی مالیاتی نظام میں بھروسے، بنیادی ڈھانچے، اور لیکویڈیٹی کے کردار کے بارے میں ہے۔ موجودہ اعداد و شمار واضح طور پر گولڈ کے حق میں ہیں۔

ایک ہوشیار سرمایہ کار کو یہ سمجھنا چاہیے کہ مارکیٹ کی حرکیات جذبات (sentiment) سے زیادہ لیکویڈیٹی اور ادارہ جاتی عمل سے چلتی ہیں۔ اگرچہ بٹ کوائن ایک ممکنہ طویل مدتی اثاثہ کے طور پر برقرار ہے، گولڈ اپنی ثابت شدہ کارکردگی، تجارتی استعمال اور ادارہ جاتی قبولیت کی وجہ سے ایک غالب سیف ہیوِن کے طور پر اپنی جگہ برقرار رکھے گا۔

آپ کے لیے اگلا قدم: کیا آپ اپنی پورٹ فولیو (Portfolio) مختص کرنے میں Bitcoin کے اتار چڑھاؤ کے مقابلے میں Gold کی ثابت شدہ لچک کو زیادہ وزن دینے پر غور کریں گے، خاص طور پر عالمی لیکویڈیٹی کے غیر یقینی ماحول میں؟

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button